الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر
شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي خُفِّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے موزوں کا بیان
حضرت دحیہ کلبی کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدیہ بھیجنا
حدیث نمبر: 73
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد، قال: حدثنا يحيى بن زكريا بن ابي زائدة، عن الحسن بن عياش، عن ابي إسحاق، عن الشعبي قال: قال المغيرة بن شعبة: «اهدى دحية للنبي صلى الله عليه وسلم خفين، فلبسهما» . وقال إسرائيل: عن جابر، عن عامر «وجبة فلبسهما حتى تخرقا» لا يدري النبي صلى الله عليه وسلم اذكى هما ام لا. قال ابو عيسى:" وابو إسحاق هذا هو ابو إسحاق الشيباني، واسمه سليمانحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الشَّعْبِيِّ قَالَ: قَالَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ: «أَهْدَى دِحْيَةُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُفَّيْنِ، فَلَبِسَهُمَا» . وَقَالَ إِسْرَائِيلُ: عَنْ جَابِرٍ، عَنْ عَامِرٍ «وَجُبَّةً فَلَبِسَهُمَا حَتَّى تَخَرَّقَا» لَا يَدْرِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَذِكًى هُمَا أَمْ لَا. قَالَ أَبُو عِيسَى:" وَأَبُو إِسْحَاقَ هَذَا هُوَ أَبُو إِسْحَاقَ الشَّيْبَانِيُّ، وَاسْمُهُ سُلَيْمَانُ
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سیدنا دحیہ رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دو موزے بطور تحفہ دیئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ پہن لیے، اسرائیل نے یہ حدیث جابر سے انہوں نے عامر سے روایت کی کہ اس نے موزوں کے ساتھ ایک جبہ بھی بھیجا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں پہنا، حتٰی کہ وہ پھٹ گئے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ معلوم نہیں تھا کہ یہ مذبوح جانور کی کھال کے تھے یا غیر مذبوح کے۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمه الله فرماتے ہیں: ابواسحاق سے مراد ابواسحاق شیبانی ہے اور ان کا نام سلیمان ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح» :
«‏‏‏‏(سنن ترمذي:1769، وقال:حسن غريب)»
فائدہ: جابر الجعفی عن عامر والی روایت اس وجہ سے ضعیف ہے کہ جابر بذاتِ خود سخت ضعیف و مجروح راوی تھا۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.