الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر
شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي تَكَأَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تکیہ مبارک کا بیان
تکیہ پر ٹیک لگانا تکبر کی علامت نہیں
حدیث نمبر: 133
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا يوسف بن عيسى قال: حدثنا وكيع قال: حدثنا إسرائيل، عن سماك بن حرب، عن جابر بن سمرة قال: «رايت النبي صلى الله عليه وسلم متكئا على وسادة» قال ابو عيسى: «لم يذكر وكيع على يساره، وهكذا روى غير واحد عن إسرائيل نحو رواية وكيع، ولا نعلم احدا روى فيه على يساره إلا ما رواه إسحاق بن منصور، عن إسرائيل» حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ: «رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَّكِئًا عَلَى وِسَادَةٍ» قَالَ أَبُو عِيسَى: «لَمْ يَذْكُرْ وَكِيعٌ عَلَى يَسَارِهِ، وَهَكَذَا رَوَى غَيْرُ وَاحِدٍ عَنِ إِسْرَائِيلَ نَحْوَ رِوَايَةِ وَكِيعٍ، وَلَا نَعْلَمُ أَحَدًا رَوَى فِيهِ عَلَى يَسَارِهِ إِلَّا مَا رَوَاهُ إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، عَنِ إِسْرَائِيلَ»
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک تکیہ پر ٹیک لگائے ہوئے دیکھا۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس روایت میں وکیع نے «علي يساره» کا لفظ ذکر نہیں کیا اسی طرح بہت سے راویوں نے اسرائیل سے وکیع کی طرح یہ حدیث روایت کی ہے اور ہماری علم میں نہیں کہ اس حدیث میں «علي يساره» کا لفظ اسرائیل سے اسحاق بن منصور کے علاوہ کسی دوسرے راوی سے روایت کی ہو۔

تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«سنن ابي داود: 4143» ، نیز دیکھئیے حدیث سابق: 129
تنبیہ: باب نمبر 21 میں استراحت کے لئے یا بیٹھے ہوئے ٹیک لگانے کا بیان ہے اور باب نمبر 22 کمزوری یا کسی سبب سے چلتے پھرتے وقت کسی کے ساتھ سہارا لینے کا تذکرہ ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.