الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر
شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ خُبْزِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی روٹی کا بیان
کھانے کے لئے ڈائنگ ٹیبل کا استعمال
حدیث نمبر: 146
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن بشار قال: حدثنا معاذ بن هشام قال: حدثني ابي، عن يونس، عن قتادة، عن انس بن مالك قال: «ما اكل نبي الله صلى الله عليه وسلم على خوان ولا في سكرجة، ولا خبز له مرقق» قال: فقلت لقتادة: فعلام كانوا ياكلون؟ قال: «على هذه السفر» قال محمد بن بشار: «يونس هذا الذي روى عن قتادة هو يونس الإسكاف» حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ يُونُسَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: «مَا أَكَلَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى خِوَانٍ وَلَا فِي سُكُرَّجَةٍ، وَلَا خُبِزَ لَهُ مُرَقَّقٌ» قَالَ: فَقُلْتُ لِقَتَادَةَ: فَعَلَامَ كَانُوا يَأْكُلُونَ؟ قَالَ: «عَلَى هَذِهِ السُّفَرِ» قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ: «يُونُسُ هَذَا الَّذِي رَوَى عَنْ قَتَادَةَ هُوَ يُونُسُ الْإِسْكَافُ»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے فرمایا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی میز پر کھانا تناول نہیں فرمایا۔ اور نہ ہی چھوٹی طشتریوں میں کھانا کھایا، اور نہ ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے باریک آٹے کی روٹی (نان) بنایا گیا (راوی حدیث یونس اپنے استاذ قتادہ کے متعلق فرماتے ہیں) میں نے قتادہ سے عرض کیا وہ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم ) کھانا کس چیز پر رکھ کر تناول فرماتے تھے، انہوں نے فرمایا: عام دستر خوا ن پر۔ محمد بن بشار فرماتے ہیں کہ اس روایت کےایک راوی یونس جو قتادہ سے روایت کرتے ہیں وہ یونس اسکاف (موچی) ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحيح» :
«سنن ترمذي: 1788، وقال: حسن غريب. صحيح بخاري: 5384.» نیز دیکھئیے آنے والی حدیث: 149
فائدہ: روایت مذکورہ میں قتادہ کے سماع کی تصریح نہیں ملی، لیکن صحیحین میں مدلسین کی تمام روایات سماع یا معتبر متابعات پر محمول ہونے کی وجہ سے صحیح ہیں۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.