الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
خریدوفروخت کے مسائل
اونٹ بیچتے وقت اس پر سوار ہونے کا استثناء کرنا جائز ہے۔
حدیث نمبر: 960
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے (راستے میں) ملے اور میری سواری پانی کا ایک اونٹ تھا جو تھک چکا تھا اور بالکل نہ چل سکتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ تیرے اونٹ کو کیا ہوا ہے؟ میں نے عرض کیا کہ بیمار ہے یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پیچھے ہٹے اور اونٹ کو ڈانٹا اور اس کے لئے دعا کی، تو پھر وہ ہمیشہ سب اونٹوں کے آگے ہی چلتا رہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب تیرا اونٹ کیسا ہے؟ میں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کی برکت سے اچھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے میرے ہاتھ بیچتا ہے؟ مجھے شرم آئی اور ہمارے پاس پانی لانے کے لئے اور کوئی اونٹ بھی نہ تھا، آخر میں نے کہا کہ ہاں بیچتا ہوں۔ پھر میں نے اس اونٹ کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ اس شرط سے بیچ ڈالا کہ میں مدینے تک اس پر سواری کروں گا۔ پھر میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میری نئی نئی شادی ہوئی ہے، مجھے (لوگوں سے پہلے مدینہ جانے کی) اجازت دیجئیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت دے دی۔ میں لوگوں سے آگے بڑھ کر مدینہ آ پہنچا۔ وہاں میرے ماموں ملے اور اونٹ کا حال پوچھا، تو میں نے سب حال بیان کیا۔ انہوں نے مجھے ملامت کی (کہ تیرے پاس ایک ہی اونٹ تھا اور گھر والے بہت ہیں، اس کو بھی تو نے بیچ ڈالا اور اس کو یہ معلوم نہ تھا کہ اللہ تعالیٰ کو سیدنا جابر کا فائدہ منظور ہے) سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کے جب میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت مانگی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو نے کنواری سے شادی کی ہے یا نکاحی سے؟ میں نے کہا کہ نکاحی سے۔ آپ نے فرمایا کہ کنواری سے کیوں نہ کی کہ وہ تجھ سے کھیلتی اور تو اس سے کھیلتا۔ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ! میرا باپ میری کئی چھوٹی چھوٹی بہنیں چھوڑ کر فوت ہو گیا یا شہید ہو گیا ہے تو مجھے برا معلوم ہوا کہ میں شادی کر کے ان کے برابر ایک اور لڑکی لاؤں جو نہ ان کو ادب سکھائے اور نہ ان کو دبائے، اس لئے میں نے ایک نکاحی سے شادی کی تاکہ انکو دبائے اور تمیز سکھائے۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں تشریف لائے تو میں صبح ہی اونٹ آپ کی خدمت میں لے گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی قیمت مجھے دی اور اونٹ بھی لوٹا دیا۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.