الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
جہاد کے مسائل
شہداء سے اللہ تعالیٰ راضی اور وہ اللہ تعالیٰ سے راضی۔
حدیث نمبر: 1081
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ کچھ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ ہمارے ساتھ کچھ آدمی بھیجیں جو ہمیں قرآن و سنت سکھائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی طرف ستر آدمی انصار میں سے بھیجے ان کو قراء (قاری حافظ لوگ) کہا جاتا تھا اور ان میں میرے ماموں حرام رضی اللہ عنہ بھی تھے وہ (قراء) قرآن پڑتے تھے اور اکٹھے بیٹھ کر رات کو ایک دوسرے کو پڑھاتے اور پڑھتے تھے اور دن کو پانی لا کر مسجد میں رکھ دیتے اور لکڑیاں (جنگل سے) لا کر بیچتے تھے اور (اس قیمت کا) کھانا خریدتے اور اہل صفہ کو کھلاتے تھے۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو لوگوں کے پاس بھیج دیا (جو تعلیم کے لئے کچھ آدمی مانگتے تھے)۔ لیکن انہوں نے ان قراء کو اس سے پہلے کہ وہ اس علاقے میں جاتے (جس میں ان کو بلایا گیا تھا) شہید کر دیا۔ ان قراء نے کہا اللھم بلغ عنا نبینا الخ یعنی اے اللہ ہماری طرف سے ہمارے نبی کو یہ پیغام پہنچا دے کہ ہم اللہ کو مل گئے ہیں اور ہم اللہ سے راضی ہو گئے اور اللہ ہم سے راضی ہو گیا ہے۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میرے ماموں حرام رضی اللہ عنہ کے پاس ایک کافر آیا اور اس نے پیچھے سے ایک نیزہ مارا اور پار کر دیا تو سیدنا حرام رضی اللہ عنہ نے کہا فزت ورب الکعبۃ یعنی کعبہ کے رب کی قسم میں تو کامیاب ہو گیا۔ پھر (جب یہ واقعہ ہو چکا تو) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے (مسلمان) بھائی شہید ہو گئے ہیں اور انھوں نے یہ پیغام بھیجا ہے کہ ہم اللہ کو مل گئے ہم اللہ سے راضی ہو گئے اور وہ ہم سے راضی ہو گیا۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.