الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
فتنوں کا بیان
فتنے اور ان کی کیفیات کے متعلق۔
حدیث نمبر: 1992
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ابو ادریس خولانی کہتے ہیں کہ سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اللہ کی قسم میں سب لوگوں سے زیادہ ہر فتنہ کو جانتا ہوں جو میرے درمیان اور قیامت کے درمیان ہونے والا ہے۔ اور یہ بات نہیں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھپا کر کوئی بات خاص مجھ سے بیان کی ہو جو اوروں سے نہ کی ہو، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مجلس میں فتنوں کا بیان کیا جس میں میں بھی تھا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان فتنوں کا شمار کرتے ہوئے فرمایا: تین ان میں سے ایسے ہیں جو قریب قریب کچھ نہ چھوڑیں گے اور ان میں سے بعض گرمی کی آندھیوں کی طرح ہیں، بعض ان میں چھوٹے ہیں اور بعض بڑے ہیں۔ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ (اب) میرے سوا اس مجلس کے سب لوگ فوت ہو چکے ہیں۔ ایک میں باقی ہوں (اس وجہ سے اب مجھ سے زیادہ کوئی فتنوں کا جاننے والا باقی نہ رہا)۔
حدیث نمبر: 1993
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ہم میں (وعظ سنانے کو) کھڑے ہوئے تو کوئی بات نہ چھوڑی جو اس وقت سے لے کر قیامت تک ہونے والی تھی مگر اس کو بیان کر دیا۔ پھر یاد رکھا جس نے رکھا اور بھول گیا جو بھول گیا۔ میرے ساتھی اس کو جانتے ہیں اور بعض بات ہوتی ہے جس کو میں بھول گیا تھا، پھر جب میں اس کو دیکھتا ہوں تو یاد آجاتی ہے جیسے آدمی دوسرے آدمی کی عدم موجودگی میں اس کا چہرہ یاد رکھتا ہے، پھر جب اس کو دیکھے تو پہچان لیتا ہے۔
حدیث نمبر: 1994
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر ایک بات بتا دی جو قیامت تک ہونے والی تھی اور کوئی بات ایسی نہ رہی جس کو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہ پوچھا ہو، البتہ میں نے یہ نہ پوچھا کہ مدینہ والوں کو مدینہ سے کون سی چیز نکالے گی۔
حدیث نمبر: 1995
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوزید (یعنی عمرو بن اخطب) رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر کی نماز پڑھائی اور منبر پر چڑھ کر ہمیں وعظ سنایا، یہاں تک کہ ظہر کا وقت آ گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اترے اور نماز پڑھی۔ پھر منبر پر چڑھے اور ہمیں وعظ سنایا، یہاں تک کہ عصر کا وقت آ گیا۔ پھر اترے اور نماز پڑھی۔ پھر منبر پر چڑھے اور ہمیں وعظ سنایا، یہاں تک کہ سورج ڈوب گیا۔ پس جو کچھ ہو چکا ہے اور جو کچھ ہونے والا تھا، سب کی ہمیں خبر دے دی۔ اور ہم میں سب سے زیادہ وہ عالم ہے جس نے سب سے زیادہ ان باتوں کو یاد رکھا ہو۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.