الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كِتَابُ السَّرَفِ فِي الْبِنَاءِ
كتاب السرف فى البناء
211. بَابُ عَمَلِ الرَّجُلِ مَعَ عُمَّالِهِ
مزدوروں کے ساتھ خود کام کرنا
حدیث نمبر: 448
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو حفص بن علي، قال‏:‏ حدثنا ابو عاصم، قال‏:‏ حدثنا عمرو بن وهب الطائفي، قال‏:‏ حدثنا غطيف بن ابي سفيان، ان نافع بن عاصم اخبره، انه سمع عبد الله بن عمرو قال لابن اخ له خرج من الوهط‏:‏ ايعمل عمالك‏؟‏ قال‏:‏ لا ادري، قال‏:‏ اما لو كنت ثقفيا لعلمت ما يعمل عمالك، ثم التفت إلينا فقال‏:‏ إن الرجل إذا عمل مع عماله في داره، وقال ابو عاصم مرة‏:‏ في ماله، كان عاملا من عمال الله عز وجل‏.‏حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصِ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ وَهْبٍ الطَّائِفِيُّ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا غُطَيْفُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ، أَنَّ نَافِعَ بْنَ عَاصِمٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَمْرٍو قَالَ لِابْنِ أَخٍ لَهُ خَرَجَ مِنَ الْوَهْطِ‏:‏ أَيَعْمَلُ عُمَّالُكَ‏؟‏ قَالَ‏:‏ لاَ أَدْرِي، قَالَ‏:‏ أَمَا لَوْ كُنْتَ ثَقَفِيًّا لَعَلِمْتَ مَا يَعْمَلُ عُمَّالُكَ، ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَيْنَا فَقَالَ‏:‏ إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا عَمِلَ مَعَ عُمَّالِهِ فِي دَارِهِ، وَقَالَ أَبُو عَاصِمٍ مَرَّةً‏:‏ فِي مَالِهِ، كَانَ عَامِلاً مِنْ عُمَّالِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ‏.‏
نافع بن عاصم رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے سنا کہ انہوں نے اپنے بھتیجے کو کہا جبکہ وہ (طائف میں واقع) اپنے باغ سے نکل رہے تھے: کیا تیرے مزدور کام کر رہے ہیں؟ انہوں نے کہا: مجھے علم نہیں۔ انہوں نے کہا: اگر تم ثقفی ہوتے تو تم جانتے ہوتے کہ تمہارے مزدور کیا کام کر رہے ہیں، یا تم اپنے مزدوروں کے ساتھ کام کرتے۔ پھر ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: آدمی جب اپنے گھر یا مال میں اپنے مزدوروں کے ساتھ کام کرتا ہے تو وہ اللہ تعالیٰ کے عمال میں سے ایک مزدور شمار ہوتا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: الصحيحة: 9 - ن»

قال الشيخ الألباني: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.