الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
432. بَابُ تَحْرِيكِ الرَّأْسِ وَعَضِّ الشَّفَتَيْنِ عِنْدَ التَّعَجُّبِ
تعجب کے وقت سر ہلانا اور ہونٹوں کو دانتوں میں دبانا
حدیث نمبر: 954
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا موسى، قال‏:‏ حدثنا وهيب، قال‏:‏ حدثنا ايوب، عن ابي العالية قال‏:‏ سالت عبد الله بن الصامت قال‏:‏ سالت خليلي ابا ذر، فقال‏:‏ اتيت النبي صلى الله عليه وسلم بوضوء، فحرك راسه، وعض على شفتيه، قلت بابي انت وامي آذيتك‏؟‏ قال‏: ”لا، ولكنك تدرك امراء او ائمة يؤخرون الصلاة لوقتها“، قلت‏:‏ فما تامرني‏؟‏ قال‏: ”صل الصلاة لوقتها، فإن ادركت معهم فصله، ولا تقولن‏:‏ صليت، فلا اصلي‏.“حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ قَالَ‏:‏ سَأَلْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ الصَّامِتِ قَالَ‏:‏ سَأَلْتُ خَلِيلِي أَبَا ذَرٍّ، فَقَالَ‏:‏ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَضُوءٍ، فَحَرَّكَ رَأْسَهُ، وَعَضَّ عَلَى شَفَتَيْهِ، قُلْتُ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي آذَيْتُكَ‏؟‏ قَالَ‏: ”لَا، وَلَكِنَّكَ تُدْرِكُ أُمَرَاءَ أَوْ أَئِمَّةً يُؤَخِّرُونَ الصَّلاَةَ لِوَقْتِهَا“، قُلْتُ‏:‏ فَمَا تَأْمُرُنِي‏؟‏ قَالَ‏: ”صَلِّ الصَّلاَةَ لِوَقْتِهَا، فَإِنْ أَدْرَكْتَ مَعَهُمْ فَصَلِّهِ، وَلاَ تَقُولَنَّ‏:‏ صَلَّيْتُ، فَلاَ أُصَلِّي‏.“
سیدنا عبداللہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے خلیل سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا: میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں وضو کا پانی لے کر حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سر مبارک کو جنبش دی اور ہونٹوں کو دانتوں میں دبایا۔ میں نے عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر قربان، میں نے آپ کو تکلیف دی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، لیکن تم ایسے امراء یا ائمہ دیکھو گے جو نماز کو وقت سے مؤخر کر کے پڑھیں گے۔ میں نے عرض کیا: تو آپ مجھے کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم بر وقت نماز پڑھو، اور پھر اگر ان کے ساتھ نماز پاؤ تو بھی پڑھ لو، اور یہ نہ کہو کہ میں نے نماز پڑھ لی ہے، لہٰذا میں نماز نہیں پڑھوں گا۔

تخریج الحدیث: «صحيح: صحيح مسلم، المساجد و مواضع الصلاة، ح: 648»

قال الشيخ الألباني: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.