الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الرويا
کتاب خوابوں کے بیان میں
5. باب فِيمَنْ يَرَى رُؤْيَا يَكْرَهُهَا:
کوئی ناپسندیدہ خواب دیکھے اس کا بیان
حدیث نمبر: 2178
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو المغيرة، حدثنا الاوزاعي، عن يحيى، عن عبد الله بن ابي قتادة، عن ابيه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "الرؤيا الصالحة من الله، والحلم من الشيطان، فإذا حلم احدكم حلما يخافه، فليبصق عن شماله ثلاث مرات، وليتعوذ بالله من الشيطان، فإنها لا تضره".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ مِنْ اللَّهِ، وَالْحُلْمُ مِنْ الشَّيْطَانِ، فَإِذَا حَلَمَ أَحَدُكُمْ حُلْمًا يَخَافُهُ، فَلْيَبْصُقْ عَنْ شِمَالِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، وَلْيَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ، فَإِنَّهَا لَا تَضُرُّهُ".
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتا ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے، پس اگر کوئی برا خواب دیکھے جس سے اسے خوف آتا ہو تو وہ اپنے بائیں جانب تین بار تھوکے اور شیطان سے اللہ کی پناہ مانگے، وہ خواب اس کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2187]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6968]، [مسلم 2261]، [أبوداؤد 5021]، [ابن حبان 6059]، [الحميدي 423]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2179
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد، حدثنا شعبة، عن عبد ربه بن سعيد، قال: سمعت ابا سلمة بن عبد الرحمن يقول: إن كنت لارى الرؤيا تمرضني، فذكرت ذلك لابي قتادة، قال: وانا إن كنت لارى الرؤيا تمرضني حتى سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: "الرؤيا الصالحة من الله، فإذا راى احدكم ما يحب، فليحمد الله، ولا يحدث بها إلا من يحب، وإذا راى ما يكرهه، فليتفل عن يساره ثلاثا، وليتعوذ بالله من شرها، ولا يحدث بها احدا، فإنها لن تضره".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَقُولُ: إِنْ كُنْتُ لَأَرَى الرُّؤْيَا تُمْرِضُنِي، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِأَبِي قَتَادَةَ، قَالَ: وَأَنَا إِنْ كُنْتُ لَأَرَى الرُّؤْيَا تُمْرِضُنِي حَتَّى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ مِنْ اللَّهِ، فَإِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ مَا يُحِبُّ، فَلْيَحْمَدْ اللَّهَ، وَلَا يُحَدِّثْ بِهَا إِلَّا مَنْ يُحِبُّ، وَإِذَا رَأَى مَا يَكْرَهُه، فَلْيَتْفُلْ عَنْ يَسَارِهِ ثَلَاثًا، وَلْيَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّهَا، وَلَا يُحَدِّثْ بِهَا أَحَدًا، فَإِنَّهَا لَنْ تَضُرَّهُ".
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں: میں ایسے خواب دیکھتا تھا جو مجھ کو بیمار کر ڈالتے تھے، چنانچہ میں نے سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے کہا: میں بھی ایسے خواب دیکھتا تھا جو مجھے بیمار کر دیتے یہاں تک کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہوتا ہے، لہٰذا جب تم میں سے کوئی ایسا دیکھے جو اسے اچھا لگے تو اس پر وہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرے، اور اسی کو وہ خواب بتائے جس سے وہ محبت کرتا ہے، اور اگر ایسا خواب دیکھے جو اسے ناپسند ہو تو اپنے بائیں پہلو پر تین بار تھوتھو کر لے اور اس کے شر سے حفاظت کے لئے اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگے (یعنی «أَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنْ شَرِّهَا» کہے) اور اس خواب کو کسی سے بھی بیان نہ کرے، وہ خواب ہرگز اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2188]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5747، 6995]، [مسلم 2261، وغيرهما و تقدم تخريجه]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2177 سے 2179)
ہر انسان مختلف اسباب کے تحت اچھے برے ہر قسم کے خواب دیکھتا ہے۔
حدیثِ صحیح کے مطابق اچھے خواب پر الله تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے اور اگر کوئی برا اور ڈراؤنا خواب دیکھے تو کروٹ بدل لے، بائیں طرف تین بار تھو تھو کرے اور شیطان سے اللہ کی پناہ مانگے، یعنی «أَعُوْدُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ» يا «أَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنْ شَرِّهَا» کہے۔
ابوداؤد اور ترمذی میں ڈراؤنے خواب اور گھبراہٹ و پریشانی کے وقت یہ پڑھے: «أَعُوْذُ بِكَلِمَاتَ اللّٰهِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِهِ وَعِقَابِهِ وَشَرِّ عِبَادِهِ وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِيْنِ وَأَنْ يَحْضُرُوْنِ.» (ترجمہ: میں اللہ کے مکمل کلمات کی پناہ پکڑتا ہوں، اس کے غصہ اور اس کی سزا سے، اور اس کے بندوں کے شر سے، اور شیطانوں کے چوکوں سے، اور اس بات سے کہ وہ میرے پاس حاضر ہوں۔
)
یا نماز پڑھنے لگ جائے اور اطمینان رکھے وہ خواب اسے کوئی ضرر نہیں پہنچا سکے گا، اور برے خواب کو کسی سے بھی بیان نہ کرے، ہو سکتا ہے تعبیر بتانے والا نادان ہو اور اسے زیادہ پریشانی میں مبتلا کر دے۔
واللہ اعلم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.