الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الإيمان والنذور
كتاب الإيمان والنذور
دف بجانے کی نذر کو پورا کرنے کا حکم
حدیث نمبر: 3438
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن عمرو بن شعيب عن ابيه عن جده رضي الله عنه ان امراة قالت: يا رسول الله إني نذرت ان اضرب على راسك بالدف قال: «اوفي بنذرك» . رواه ابو داود وزاد رزين: قالت: ونذرت ان اذبح بمكان كذا وكذا مكان يذبح فيه اهل الجاهلية فقال: «هل كان بذلك المكان وثن من اوثان الجاهلية يعبد؟» قالت: لا قال: «هل كان فيه عيد من اعيادهم؟» قالت: لا قال: «اوفي بنذرك» وَعَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جده رَضِي الله عَنهُ أَنَّ امْرَأَةً قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي نَذَرْتُ أَنْ أَضْرِبَ عَلَى رَأْسِكَ بِالدُّفِّ قَالَ: «أَوْفِي بِنَذْرِكِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَزَادَ رَزِينٌ: قَالَتْ: وَنَذَرْتُ أَنْ أَذْبَحَ بِمَكَانِ كَذَا وَكَذَا مَكَانٌ يَذْبَحُ فِيهِ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ فَقَالَ: «هَلْ كَانَ بِذَلِكِ الْمَكَانِ وَثَنٌ مِنْ أَوْثَانِ الْجَاهِلِيَّةِ يُعْبَدُ؟» قَالَتْ: لَا قَالَ: «هَلْ كَانَ فِيهِ عِيدٌ مِنْ أَعْيَادِهِمْ؟» قَالَتْ: لَا قَالَ: «أَوْفِي بِنَذْرِك»
عمر وبن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ ایک عورت نے عرض کیا، اللہ کے رسول! میں نے نذر مانی ہے کہ میں آپ کی موجودگی میں دف بجاؤں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اپنی نذر پوری کرو۔ اور رزین نے یہ اضافہ نقل کیا، اس (عورت) نے عرض کیا: میں نے فلاں فلاں جگہ جہاں اہل جاہلیت ذبح کرتے تھے، ذبح کرنے کی نذر مانی ہے تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا اس جگہ جاہلیت کا کوئی بت تھا جس کی پوجا کی جاتی تھی؟ اس نے عرض کیا، نہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا اس جگہ ان کی کوئی عید تھی؟ اس نے عرض کیا، نہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اپنی نذر پوری کرو۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد و رزین۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده حسن، رواه أبو دود (3312) و رزين (لم أجده)
٭ و أصله عند أبي داود بالاختصار و رواه أبو داود (3313) قريبًا من لفظ المصنف عن ثابت بن الضحاک رضي الله عنه، انظر الحديث السابق.»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.