الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الصيد والذبائح
كتاب الصيد والذبائح
ذبح کی ایک خاص صورت کا بیان
حدیث نمبر: 4096
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
عن عطاء بن يسار عن رجل من بني حارثة انه كان يرعى لقحة بشعب من شعاب احد فراى بها الموت فلم يجد ما ينحرها به فاخذ وتدا فوجا به في لبتها حتى اهراق دمها ثم اخبر رسول الله صلى الله عليه وسلم فامره باكلها. رواه ابو داود ومالك وفي روايته: قال: فذكاها بشظاظ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي حَارِثَةَ أَنَّهُ كَانَ يَرْعَى لِقْحَةً بِشِعْبٍ مِنْ شِعَابِ أُحُدٍ فَرَأَى بِهَا الْمَوْتَ فَلَمْ يَجِدْ مَا يَنْحَرُهَا بِهِ فَأَخَذَ وَتِدًا فَوَجَأَ بِهِ فِي لَبَّتِهَا حَتَّى أَهْرَاقَ دَمَهَا ثُمَّ أَخْبَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُ بِأَكْلِهَا. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَمَالِكٌ وَفِي رِوَايَته: قَالَ: فذكاها بشظاظ
عطاء بن یسار، بنو حارثہ کے آدمی سے روایت کرتے ہیں کہ وہ احد کی ایک گھاٹی میں اونٹنی چرایا کرتا تھا، اس نے اونٹنی میں موت کے آثار دیکھے تو اس نے اسے ذبح کرنے کے لیے کچھ نہ پایا، چنانچہ اس نے ایک میخ لی اور اس کے سینے کے اوپر کے حصے میں مار دیا حتی کہ اس کا خون بہا دیا، پھر رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بتایا تو آپ نے اسے کھانے کا حکم فرمایا۔ اور مالک کی روایت میں ہے کہ اس نے تیز لکڑی کے ساتھ اسے ذبح کیا۔ اسنادہ صحیح، رواہ ابوداؤد و مالک۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده صحيح، رواه أبو داود (2823) و مالک (489/2 ح 1076)»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.