الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر 388
حدیث نمبر: 388
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
388 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا ابن جريج قال سمعت ابا سعد الاعمي يحدث عطاء بن ابي رباح يقول: خرج ابو ايوب إلي عقبة بن عامر وهو بمصر يساله عن حديث سمعه من رسول الله صلي الله عليه وسلم لم يبق احد سمعه من رسول الله صلي الله عليه وسلم غيره وغير عقبة فلما قدم اتي منزل مسلمة بن مخلد الانصاري وهو امير مصر فاخبر به فعجل فخرج إليه فعانقه، ثم قال: ما جاء بك يا ابا ايوب؟ فقال: حديث سمعته من رسول الله صلي الله عليه وسلم لم يبق احد سمعه من رسول الله صلي الله عليه وسلم غيري وغير عقبة فابعث من يدلني علي منزله قال فبعث معه من يدله علي منزل عقبة فاخبر عقبة به فعجل فخرج إليه فعانقه وقال ما جاء بك يا ابا ايوب؟ فقال حديث سمعته من رسول الله صلي الله عليه وسلم لم يبق احد سمعه غيري وغيرك في ستر المؤمن قال عقبة نعم سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم يقول: «من ستر مؤمنا في الدنيا علي خزيه ستره الله يوم القيامة» فقال له ابو ايوب: صدقت، ثم انصرف ابو ايوب إلي راحلته فركبها راجعا إلي المدينة فما ادركته جائزة مسلمة بن مخلد إلا بعريش مصر388 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعْدٍ الْأَعْمَي يُحَدِّثُ عَطَاءَ بْنَ أَبِي رَبَاحٍ يَقُولُ: خَرَجَ أَبُو أَيُّوبَ إِلَي عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ وَهُوَ بِمِصْرَ يَسْأَلُهُ عَنْ حَدِيثٍ سَمِعَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَبْقَ أَحَدٌ سَمِعَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرَهُ وَغَيْرَ عُقْبَةَ فَلَمَّا قَدِمَ أَتَي مَنْزِلَ مَسْلَمَةَ بْنِ مَخْلَدٍ الْأَنْصَارِيِّ وَهُوَ أَمِيرُ مِصْرَ فَأُخْبِرَ بِهِ فَعَجَّلَ فَخَرَجَ إِلَيْهِ فَعَانَقَهُ، ثُمَّ قَالَ: مَا جَاءَ بِكَ يَا أَبَا أَيُّوبَ؟ فَقَالَ: حَدِيثٌ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَبْقَ أَحَدٌ سَمِعَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرِي وَغَيْرَ عُقْبَةَ فَابْعَثْ مَنْ يَدُلُّنِي عَلَي مَنْزِلِهِ قَالَ فَبَعَثَ مَعَهُ مَنْ يَدُلُّهُ عَلَي مَنْزِلِ عُقْبَةَ فَأُخْبِرَ عُقْبَةُ بِهِ فَعَجَّلَ فَخَرَجَ إِلَيْهِ فَعَانَقَهُ وَقَالَ مَا جَاءَ بِكَ يَا أَبَا أَيُّوبَ؟ فَقَالَ حَدِيثٌ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَبْقَ أَحَدٌ سَمِعَهُ غَيْرِي وَغَيْرَكَ فِي سَتْرِ الْمُؤْمِنِ قَالَ عُقْبَةُ نَعَمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَنْ سَتَرَ مُؤْمِنًا فِي الدُّنْيَا عَلَي خِزْيِهِ سَتَرَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ» فَقَالَ لَهُ أَبُو أَيُّوبَ: صَدَقْتَ، ثُمَّ انْصَرَفَ أَبُو أَيُّوبَ إِلَي رَاحِلَتِهِ فَرَكِبَهَا رَاجِعًا إِلَي الْمَدِينَةِ فَمَا أَدْرَكَتْهُ جَائِزَةُ مَسْلَمَةَ بْنِ مَخْلَدٍ إِلَّا بَعَرِيشِ مِصْرَ
388- عطاء بن ابی رباح بیان کرتے ہیں: سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ، سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کے پاس گئے۔ وہ اس وقت مصر میں تھے۔ انہوں نے ان سے اس حدیث کے بارے میں دریافت کیا، جو انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی سنی تھی اور اب کوئی بھی ایسا شخص باقی نہیں رہا تھا جس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی وہ حدیث سنی ہو۔ صرف سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ اور سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ نے وہ حدیث سنی ہوئی تھی۔
جب سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ مصر آئے تو مسلمہ بن مخلد انصاری کے گھر ٹھہرے، جو مصر کا امیر تھا۔ اسے اس بارے میں بتایا گیا، تو وہ تیزی سے نکل کر ان کے پاس آیا۔ اس نے ان کے ساتھ معانقہ کیا، پھر بولا: اے ابوایوب انصاری (رضی اللہ عنہ)! آپ کیوں تشریف لائے ہیں؟ تو سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ نے بتایا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی ایک حدیث سنی تھی، اب میرے اور عقبہ بن عامر کے علاوہ ایسا کوئی شخص نہیں رہا، جس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی وہ حدیث سنی ہو، تو تم کسی ایسے شخص کو میرے ساتھ بھیجو جو مجھے ان کے گھر تک پہنچا دے۔ راوی کہتے ہیں: تو امیر نے سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے ہمراہ اس شخص کو بھیجا جو انہیں سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کے گھر تک پہنچا دے۔ جب سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ کو ان کے بارے میں پتہ چلا تو وہ تیزی ے نکل کر بار آئے اور ان سے گلے ملے اور دریافت کیا: اے ابوایوب(رضی اللہ عنہ)! آپ کیوں تشریف لائے ہیں؟ تو انہوں نے بتایا: میں نے ایک حدیث نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی سنی تھی اب میرے اور آپ کے علاوہ ایسا کوئی شخص باقی نہیں رہا، جس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے وہ حدیث سنی ہو اور وہ حدیث مؤمن کی پردہ داری کے بارے میں ہے، تو سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ بولے: جی ہاں! میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: جو شخص دنیا میں کسی مؤمن کی خامی کی پردہ پوشی کرتا ہے، تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی کرے گا۔، تو سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: آپ نے سچ بیان کیا ہے، پھر سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ واپس اپنی سواری کی طرف آئے اس پر سوار ہوئے اور واپس مدینہ آگئے۔
مسلمہ بن مخلد کی مہمانی مصر کے شہر عریش میں ہی تھی کہ آپ واپس بھی آگئے۔ (یعنی وہ مہمانداری کرنے کا ارادہ کررہا تھا)


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1164، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2114، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3634، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2875، 2876، 2877، 2878، 2879، 2880، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2433، والترمذي فى «جامعه» برقم: 759، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1795، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1716، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8521، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24016، 24039»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.