الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
أَحَادِيثُ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ الَّتِي قَالَ فِيهَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
وہ روایات جن میں یہ الفاظ ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا، یا میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کرتے ہوئے دیکھا۔
حدیث نمبر 494
حدیث نمبر: 494
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
494 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا عمار الدهني، ويحيي بن عبد الله الجابر انهما سمعا سالم بن ابي الجعد يقول: جاء رجل إلي ابن عباس فساله عن رجل قتل مؤمنا متعمدا ثم تاب وآمن وعمل صالحا ثم اهتدي فقال ابن عباس: واني له الهدي سمعت نبيكم صلي الله عليه وسلم يقول:" يؤتي بالمقتول يوم القيامة متعلقا بالقاتل يشخب اوداجه دما حتي ينتهي به إلي العرش فيقول: رب سل هذا فيم قتلني؟" قال ابن عباس والله لقد انزلها الله علي نبيه صلي الله عليه وسلم ثم ما نسخها منذ انزلها494 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عَمَّارٌ الدُّهْنِيُّ، وَيَحْيَي بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْجَابِرُ أَنَّهُمَا سَمِعَا سَالِمَ بْنَ أَبِي الْجَعْدِ يَقُولُ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَي ابْنِ عَبَّاسٍ فَسَأَلَهُ عَنْ رَجُلٍ قَتَلَ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا ثُمَّ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا ثُمَّ اهْتَدَي فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: وَأَنَّي لَهُ الْهُدَي سَمِعْتُ نَبِيَّكُمْ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" يُؤْتَي بِالْمَقْتُولِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُتَعَلِّقًا بِالْقَاتِلِ يَشْخَبُ أَوْدَاجُهُ دَمًا حَتَّي يَنْتَهِيَ بِهِ إِلَي الْعَرْشِ فَيَقُولُ: رَبَّ سَلْ هَذَا فِيمَ قَتَلَنِي؟" قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَاللَّهِ لَقَدْ أَنْزَلَهَا اللَّهُ عَلَي نَبِيِّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ مَا نَسَخَهَا مُنْذُ أَنْزَلَهَا
494- سالم بن ابوجعد بیان کرتے ہیں: ایک شخص سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا، جو کسی مؤمن کو جان بوجھ کر قتل کردیتا ہے، پھر وہ توبہ کرکے ایمان لے آتا ہے، وہ نیک عمل کرتا ہے، پھر وہ ہدایت حاصل کرلیتا ہے، تو سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: اسے ہدایت کہاں سے مل سکتی ہے؟ میں نے تمہارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے:
قیامت کے دن مقتول کو ایسی حالت میں لایا جائے گا کہ وہ قاتل کے ساتھ ہوگا، اس کی رگوں سے خون بہہ رہا ہوگا وہ اسے ساتھ لے کر عرش کے پاس آئے گا اور عرض کرے گا: اے میرے پرودگار! اس سے پوچھ کہ اس نے مجھے کیوں قتل کیا تھا؟۔
سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: اللہ کی قسم! یہ بات اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کی تھی پر جب سے یہ آیت نازل ہوئی ہے کسی چیز نے اسے منسوخ نہیں کیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3855، 4590، 4762، 4763، 4764، 4765، 4766، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 3023، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4010، 4011، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3448، 3449، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4273، برقم: 4275، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3029، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2621، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 1966، برقم: 2175، برقم: 2727، برقم: 3513»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.