الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر 746
حدیث نمبر: 746
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
746 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا محمد بن عجلان، انه سمع عياض بن عبد الله بن سعد بن ابي سرح، انه سمع ابا سعيد الخدري، يقول: كان رسول الله صلي الله عليه وسلم يعجبه هذه العراجين، يمسكها في يده، ويدخل المسجد وهي في يده، فراي نخامة في قبلة المسجد، فحكها، ثم اقبل علي الناس مغضبا، فقال: «ايحب احدكم ان يبزق في وجهه» ، ثم قال: «إن العبد إذا قام إلي الصلاة فإنما يواجه ربه، فلا يبزق بين يديه، ولا عن يمينه، وليبزق عن يساره، او تحت قدمه اليسري، فإن عجلت به بادرة وهو يصلي، فليتفل في ثوبه، وليقل هكذا» ، ودلك سفيان بكمه746 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ، أَنَّهُ سَمِعَ عِيَاضَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي سَرْحٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، يَقُولُ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْجِبُهُ هَذِهِ الْعَرَاجِينَ، يُمْسِكُهَا فِي يَدِهِ، وَيَدْخُلُ الْمَسْجِدَ وَهِيَ فِي يَدِهِ، فَرَأَي نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ، فَحَكَّهَا، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَي النَّاسِ مُغْضَبًا، فَقَالَ: «أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ يُبْزَقَ فِي وَجْهِهِ» ، ثُمَّ قَالَ: «إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا قَامَ إِلَي الصَّلَاةِ فَإِنَّمَا يُوَاجِهُ رَبَّهُ، فَلَا يَبْزُقْ بَيْنَ يَدَيْهِ، وَلَا عَنْ يَمِينِهِ، وَلْيَبْزُقْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَي، فَإِنْ عَجَّلَتْ بِهِ بَادِرَةٌ وَهُوَ يُصَلِّي، فَلْيَتْفُلْ فِي ثَوْبِهِ، وَلَيْقُلْ هَكَذَا» ، وَدَلَّكَ سُفْيَانُ بِكُمِّهِ
746- سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ عراجین (زردرنگ کی مخصوص قسم کی لکڑی) پسند تھی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اسے اپنے ہاتھ میں رکھتے تھے۔ ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف لائے۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں تھی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کے قبلہ کی سمت میں (دیوار پر) بلغم لگا ہو ا دیکھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کھرج دیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم عالم میں لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور ارشاد فرمایا: کیا کوئی شخص اس بات کو پسند کرتا ہے، اس کے چہرے کے سامنے کی طرف تھوک دیا جائے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب بندہ نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے، تو وہ اپنے پروردگار کی طرف رخ کرتا ہے، تو اسے اپنے سامنے کی طرف یا اپنے دائیں طرف نہیں تھوکنا چاہیے۔ بلکہ اپنے بائیں پاؤں کے نیچے تھوک لینا چاہیے۔ اور اگر نماز کے دوران آدمی کو زیادہ شدت کے ساتھ تھوکنے کی ضرورت پیش آجائے، تو اسے اپنے کپڑے پر تھوک کر پھر اسے اس طرح مل دینا چاہیے۔ سفیان نامی راوی نے اپنی آستین کے ذریعے اسے مل کے دکھایا۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 408، 410، 414، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 548، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2268، 2270، 2271، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 949، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 724، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 806، 11655، وأبو داود فى «سننه» برقم: 480، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1438، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 761، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3658، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 11182 برقم: 11222»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.