الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ
کتاب: حکموں کے بیان میں
3. بَابُ الْقَضَاءِ فِي شَهَادَةِ الْمَحْدُودِ
جس کو حد قذف پڑی ہو اس کی گواہی کا بیان
حدیث نمبر: 1417
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال يحيى: عن مالك انه بلغه، عن سليمان بن يسار ، وغيره، انهم سئلوا عن رجل جلد الحد، اتجوز شهادته؟ فقالوا:" نعم، إذا ظهرت منه التوبة" قَالَ يَحْيَى: عَنْ مَالِك أَنَّهُ بَلَغَهُ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، وَغَيْرِهِ، أَنَّهُمْ سُئِلُوا عَنْ رَجُلٍ جُلِدَ الْحَدَّ، أَتَجُوزُ شَهَادَتُهُ؟ فَقَالُوا:" نَعَمْ، إِذَا ظَهَرَتْ مِنْهُ التَّوْبَةُ"
حضرت سلیمان بن یسار وغیرہ سے سوال ہوا کہ ایک شخص کو حدِ قذف پڑی، پھر اس کی گواہی درست ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں، جب وہ توبہ کر لے، اور اس کی توبہ کی سچائی اس کے اعمال سے معلوم ہو جائے۔

تخریج الحدیث: «مقطوع ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 20556، فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح: 4ق1»
حدیث نمبر: 1418
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني مالك، انه سمع ابن شهاب
وَحَدَّثَنِي مَالِك، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ شِهَابٍ
حضرت ابن شہاب سے بھی یہی سوال ہوا، انہوں نے بھی ایسا ہی کہا جیسا حضرت سلیمان بن یسار نے کہا۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» تحت الحديث برقم: 20556، فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح: 4ق2»
حدیث نمبر: 1418ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
يسال عن ذلك، فقال مثل ما قال سليمان بن يسار. قال مالك: وذلك الامر عندنا، وذلك لقول الله تبارك وتعالى: والذين يرمون المحصنات ثم لم ياتوا باربعة شهداء فاجلدوهم ثمانين جلدة ولا تقبلوا لهم شهادة ابدا واولئك هم الفاسقون {4} إلا الذين تابوا من بعد ذلك واصلحوا فإن الله غفور رحيم سورة النور آية 4-5. قال مالك: فالامر الذي لا اختلاف فيه عندنا، ان الذي يجلد الحد ثم تاب واصلح تجوز شهادته، وهو احب ما سمعت إلي في ذلك. يُسْأَلُ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ مِثْلَ مَا قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ يَسَارٍ. قَالَ مَالِك: وَذَلِكَ الْأَمْرُ عِنْدَنَا، وَذَلِكَ لِقَوْلِ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: وَالَّذِينَ يَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَأْتُوا بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ فَاجْلِدُوهُمْ ثَمَانِينَ جَلْدَةً وَلا تَقْبَلُوا لَهُمْ شَهَادَةً أَبَدًا وَأُولَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ {4} إِلا الَّذِينَ تَابُوا مِنْ بَعْدِ ذَلِكَ وَأَصْلَحُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ سورة النور آية 4-5. قَالَ مَالِك: فَالْأَمْرُ الَّذِي لَا اخْتِلَافَ فِيهِ عِنْدَنَا، أَنَّ الَّذِي يُجْلَدُ الْحَدَّ ثُمَّ تَابَ وَأَصْلَحَ تَجُوزُ شَهَادَتُهُ، وَهُوَ أَحَبُّ مَا سَمِعْتُ إِلَيَّ فِي ذَلِكَ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک یہی حکم ہے، کیونکہ اللہ جل جلالہُ نے فرمایا: جو لوگ تہمت لگاتے ہیں نیک بخت بیبیوں کو، پھر چار گواہ نہیں لاتے، ان کو اسّی (80) کوڑے مارو، پھر کبھی ان کی گواہی قبول نہ کرو، وہی گنہگار ہیں، مگر جو لوگ توبہ کریں بعد اس کے، اور نیک ہو جائیں، تو بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔ کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: پس جو شخص حدِ قذف لگایا جائے، پھر توبہ کرے اور نیک ہو جائے، اس کی گواہی درست ہے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح:4ق3»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.