English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (7563)
حدیث نمبر لکھیں:
ترقیم فواد عبدالباقی سے تلاش کل احادیث (3033)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:

4. باب أَمْرِ أَهْلِ الْمَدِينَةِ بِالإِحْرَامِ مِنْ عِنْدِ مَسْجِدِ ذِي الْحُلَيْفَةِ:
باب: مدینہ والوں کے لیے ذوالحلیفہ کی مسجد سے احرام باندھنے کا حکم۔
اظهار التشكيل
ترقیم عبدالباقی: 1186 ترقیم شاملہ: -- 2816
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: " بَيْدَاؤُكُمْ هَذِهِ الَّتِي تَكْذِبُونَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا، مَا أَهَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا مِنْ عِنْدِ الْمَسْجِدِ " يَعْنِي ذَا الْحُلَيْفَةِ.
یحییٰ بن یحییٰ نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے مالک کے سامنے قراءت کی، انہوں نے موسیٰ بن عقبہ سے اور انہوں نے سالم بن عبداللہ سے روایت کی کہ انہوں نے اپنے والد (عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما) سے سنا، انہوں نے فرمایا: یہ تمہارا چٹیل میدان بیداء وہ مقام ہے جس کے حوالے سے تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں غلط بیانی کرتے ہو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی اور جگہ سے نہیں مگر مسجد کے قریب (یعنی ذو الحلیفہ) ہی سے احرام باندھا تھا। [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَجِّ/حدیث: 2816]
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے تھے کہ یہ بیداء تمہارا وہ مقام ہے کہ جس کے بارے میں تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھتے ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تلبیہ نہیں کہا مگر ذوالحلیفہ کی مسجد کے پاس سے، یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیداء سے نہیں، ذوالحلیفہ کی مسجد سے ہی احرام باندھا تھا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَجِّ/حدیث: 2816]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1186
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مزید تخریج الحدیث شرح دیکھیں
اظهار التشكيل
ترقیم عبدالباقی: 1186 ترقیم شاملہ: -- 2817
وحَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا حَاتِمٌ يَعْنِي ابْنَ إِسْمَاعِيل ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ ، عَنْ سَالِمٍ ، قَالَ: كَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِذَا قِيلَ لَهُ الْإِحْرَامُ مِنَ الْبَيْدَاءِ، قَالَ: " الْبَيْدَاءُ الَّتِي تَكْذِبُونَ فِيهَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَا أَهَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا مِنْ عِنْدِ الشَّجَرَةِ حِينَ قَامَ بِهِ بَعِيرُهُ ".
حاتم یعنی ابن اسماعیل نے موسیٰ بن عقبہ سے، انہوں نے سالم سے حدیث بیان کی، کہا: جب ابن عمر رضی اللہ عنہما سے یہ کہا جاتا کہ احرام بیداء سے (باندھا جاتا) ہے تو وہ کہتے: بیداء وہ مقام ہے جس کے حوالے سے تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر غلط بیانی کرتے ہو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی اور جگہ سے نہیں، درخت کے پاس ہی سے احرام باندھا تھا جب آپ کی اونٹنی آپ کو لے کر کھڑی ہو گئی تھی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَجِّ/حدیث: 2817]
سالم سے روایت ہے کہ جب ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے کہا جاتا احرام بیداء سے ہے تو وہ کہتے بیداء جس کے بارے میں تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھتے ہو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام نہیں باندھا مگر درخت کے پاس سے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لے کر کھڑی ہوئی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَجِّ/حدیث: 2817]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1186
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مزید تخریج الحدیث شرح دیکھیں