الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْفَرَائِضِ وراث کے مقررہ حصوں کا بیان 1. باب أَلْحِقُوا الْفَرَائِضَ بِأَهْلِهَا فَمَا بَقِيَ فَلأَوْلَى رَجُلٍ ذَكَرٍ: باب: فرائض کو ان کے حق داروں کو دینے اور بقیہ قریبی مرد کو دینے کا بیان۔
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حصہ والوں کو ان کے حصے دے دو پھر جو بچے وہ اس شخص کا ہے جو سب سے زیادہ میت سے نزدیک ہو۔“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بانٹ دو مال کو اصحاب فرائض میں موافق اللہ تعالیٰ کی کتاب کے پھر جو بچ رہے ان سے وہ نزدیک والے مرد کا حصہ ہے۔“ (مثلاً بیٹے کا یا پوتے کا اس کے بعد باپ کا اس کے بعد بھائی یا دادا کا اس کے بعد بھتیجے کا یا بھتیجے کے بیٹوں کا یا پوتوں کا اس کے بعد چچا کا اس کے بعد چچا کے بیٹوں کا اس کے بعد باپ کے چچا کا اس کے بعد ان کے بیٹوں کا اس کے بعد دادا کے چچا کا اس کے بعد اس کے بیٹوں کا اس کے بعد باپ کے دادا کے چچا کا اس کے بعد اس کے بیٹوں کا علیٰ ہذا القیاس اور حقیقی مقدم ہو گا علاقی اور علاقی بھائی حقیقی بھتیجے پر مقدم ہو گا)۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ ”مال اللہ کی کتاب کے مطابق اہل فرائض میں تقسیم کرو اور جو کچھ ذوی الفروض چھوڑیں قریبی مرد اس کا زیادہ حقدار ہے۔“
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
|