الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
كتاب الكفارات
کتاب: قسم اور کفاروں کے احکام و مسائل
The Chapters on Expiation
6. بَابُ: الاِسْتِثْنَاءِ فِي الْيَمِينِ
باب: قسم میں ان شاءاللہ کہنے کے حکم کا بیان۔
Chapter: Uttering the exception when swearing
حدیث نمبر: 2104
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا العباس بن عبد العظيم العنبري ، حدثنا عبد الرزاق ، انبانا معمر ، عن ابن طاوس ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من حلف، فقال: إن شاء الله فله ثنياه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ حَلَفَ، فَقَالَ: إِنْ شَاءَ اللَّهُ فَلَهُ ثُنْيَاهُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے قسم کھائی، اور «إن شاء الله» کہا، تو اس کا «إن شاء الله» کہنا اسے فائدہ دے گا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الأیمان والنذور 7 (1532)، سنن النسائی/الإیمان والنذور 42 (3886)، (تحفة الأشراف: 13523)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/309) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: فائدہ یہ ہو گا کہ اگر قسم کے خلاف بھی کرے تو کفارہ لازم نہ ہو گا، اور آدمی جھوٹا نہ ہو گا، اس لئے کہ اس کی قسم اللہ تعالی ہی کی مشیت پر معلق تھی، معلوم ہوا کہ اللہ تعالی نے ایسا نہ چاہا تو اس نے قسم کے خلاف عمل کیا، یہ قسم کے کفارے سے بچنے کا عمدہ طریقہ ہے، صحیحین میں ہے کہ سلیمان بن داود (علیہما الصلاۃ والسلام) نے فرمایا: میں آج کی رات ستر عورتوں کے پاس جاؤں گا، اخیر حدیث تک، اس میں یہ ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: اگر وہ ان شاء اللہ کہتے تو ان کی بات غلط نہ ہوتی، اور جمہور کا مذہب ہے کہ جب قسم میں «إن شاء الله» لگا دے تو وہ منعقد نہ ہو گی، یعنی توڑنے میں کفارہ واجب نہ ہو گا، لیکن شرط یہ ہے کہ «إن شاء الله» قسم کے ساتھ ہی کہے۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Whoever swears an oath and says In sha' Allah, he will have made an exception."(2)
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 2105
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن زياد ، حدثنا عبد الوارث بن سعيد ، عن ايوب ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من حلف واستثنى إن شاء رجع، وإن شاء ترك غير حانث".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ حَلَفَ وَاسْتَثْنَى إِنْ شَاءَ رَجَعَ، وَإِنْ شَاءَ تَرَكَ غَيْرُ حَانِثٍ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے قسم کھائی، اور «إن شاء الله» کہا، تو وہ چاہے قسم کے خلاف کرے، یا قسم کے موافق، حانث یعنی قسم توڑنے والا نہ ہو گا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الأیمان والنذور 11 (3261، 3262)، سنن الترمذی/الأیمان والنذور 7 (1531)، سنن النسائی/الأیمان 18 (3824)، 39 (3859)، (تحفة الأشراف: 7517)، موطا امام مالک/النذ ور 6 (10)، مسند احمد (2/6، 10، 48، 153)، سنن الدارمی/النذور 7 (2388) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah (ﷺ) said: "Whoever swears an oath and says In sha' Allah, if he wishes he may go ahead and if he wishes he may not, without having broken his oath."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 2106
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن محمد الزهري ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن ايوب ، عن نافع ، عن ابن عمر رواية، قال:" من حلف واستثنى، فلن يحنث".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رِوَايَةً، قَالَ:" مَنْ حَلَفَ وَاسْتَثْنَى، فَلَنْ يَحْنَثْ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جس نے قسم کھائی اور «إن شاء الله» کہا، وہ حانث یعنی قسم توڑنے والا نہ ہو گا۔

تخریج الحدیث: «أنظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 7517) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Ibn 'Umar: "Whoever swears an oath and says In sha' Allah, will never break his oath."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.