الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
كِتَابُ الْأَضَاحِي
کتاب: قربانی کے احکام و مسائل
Chapters on Sacrifices
11. بَابُ: مَنْ أَرَادَ أَنْ يُضَحِّيَ فَلاَ يَأْخُذُ فِي الْعَشْرِ مِنْ شَعْرِهِ وَأَظْفَارِهِ
باب: قربانی کا ارادہ رکھنے والا شخص ذی الحجہ کے پہلے عشرے میں اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے۔
Chapter: The one who wants to offer a sacrifice should not remove anything from his hair or nails during the ten (days at the beginning of Dhul-Hijjah)
حدیث نمبر: 3149
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا هارون بن عبد الله الحمال ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن عبد الرحمن بن حميد بن عبد الرحمن بن عوف ، عن سعيد بن المسيب ، عن ام سلمة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال:" إذا دخل العشر واراد احدكم ان يضحي، فلا يمس من شعره ولا بشره شيئا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَمَّالُ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ وَأَرَادَ أَحَدُكُمْ أَنْ يُضَحِّيَ، فَلَا يَمَسَّ مِنْ شَعَرِهِ وَلَا بَشَرِهِ شَيْئًا".
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب ذی الحجہ کا پہلا عشرہ شروع ہو جائے اور تم میں کا کوئی قربانی کا ارادہ رکھتا ہو، تو اسے اپنے بال اور اپنی کھال سے کچھ نہیں چھونا چاہیئے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الأضاحي 3 (1977)، سنن ابی داود/الأضاحي 3 (2791)، سنن الترمذی/الضحایا 24 (1523)، سنن النسائی/الضحایا (4366)، (تحفة الأشراف: 18152)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/289، 301، 311)، سنن الدارمی/الأضاحي 2 (1991) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی بال اور ناخن وغیرہ کچھ نہیں کاٹنا چاہیے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3150
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا حاتم بن بكر الضبي ابو عمرو ، حدثنا محمد بن بكر البرساني ، ح وحدثنا محمد بن سعيد بن يزيد بن إبراهيم ، حدثنا ابو قتيبة ، ويحيى بن كثير ، قالوا: حدثنا شعبة ، عن مالك بن انس ، عن عمرو بن مسلم ، عن سعيد بن المسيب ، عن ام سلمة ، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من راى منكم هلال ذي الحجة فاراد ان يضحي، فلا يقربن له شعرا ولا ظفرا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ بَكْرٍ الضَّبِّيُّ أَبُو عَمْرٍو ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ الْبُرْسَانِيُّ ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ ، وَيَحْيَى بْنُ كَثِيرٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ رَأَى مِنْكُمْ هِلَالَ ذِي الْحِجَّةِ فَأَرَادَ أَنْ يُضَحِّيَ، فَلَا يَقْرَبَنَّ لَهُ شَعَرًا وَلَا ظُفْرًا".
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ذی الحجہ کا چاند دیکھے، اور قربانی کا ارادہ رکھتا ہو تو وہ اپنے بال اور ناخن کے قریب نہ پھٹکے۔

تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ، (تحفة الأشراف: 18152) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی اس میں سے کچھ بھی نہ کاٹے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.