الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث601 سے 800
422. قُلِ الْحَقَّ وَإِنْ كَانَ مُرًّا
422. حق بات کہو اگر چہ وہ کڑوی ہی ہو
حدیث نمبر: 651
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
651 - اخبرنا ابو محمد عبد الرحمن بن عمر التجيبي، ثنا ابو مروان عبد الملك بن يحيى بن شاذان، ثنا جعفر بن محمد الفريابي، ثنا إبراهيم بن هشام بن يحيى بن يحيى الغساني، ثنا ابي، عن جدي، عن ابي إدريس الخولاني , عن ابي ذر، قال: دخلت المسجد فإذا رسول الله صلى الله عليه وسلم جالس وحده، فجلست إليه فقلت. وذكر حديثا طويلا فيه: «قل الحق وإن كان مرا» 651 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، ثنا أَبُو مَرْوَانَ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ يَحْيَى بْنِ شَاذَانَ، ثنا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفِرْيَابِيُّ، ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ هِشَامِ بْنِ يَحْيَى بْنِ يَحْيَى الْغَسَّانِيُّ، ثنا أَبِي، عَنْ جَدِّي، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ , عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ وَحْدَهُ، فَجَلَسْتُ إِلَيْهِ فَقُلْتُ. وَذَكَرَ حَدِيثًا طَوِيلًا فِيهِ: «قُلِ الْحَقَّ وَإِنْ كَانَ مُرًّا»
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں مسجد میں داخل ہوا وہاں رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم اکیلے ہی تشریف فرما تھے، میں بھی آپ کے پاس بیٹھ گیا، میں نے عرض کیا۔۔۔۔ اور (پھر) انہوں نے ایک لمبی حدیث بیان کی جس میں یہ بھی تھا: حق بات کہو اگر چہ وہ کڑوی ہی ہو۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه المعجم الكبير: 1651» ابراہیم بن ہشام بن یحییٰ کذاب ہے۔
423. «اتَّقِ اللَّهَ حَيْثُ كُنْتَ، وَأَتْبِعِ السَّيِّئَةَ الْحَسَنَةَ تَمْحُهَا، وَخَالِقِ النَّاسَ بِخُلُقٍ حَسَنٍ»
423. جہاں کہیں بھی ہو اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو اور گناہ کے بعد نیکی کرلیا کرو وہ (نیکی) اس (گناہ) کو مٹا دے گی اور لوگوں کے ساتھ حسن اخلاق سے پیش آؤ
حدیث نمبر: 652
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
652 - اخبرنا عبد الرحمن بن عمر التجيبي، ثنا إبراهيم هو ابن فراس، ثنا علي بن عبد العزيز، ثنا ابو عبيد، قال: ثنا عبد الرحمن بن مهدي، عن سفيان، عن حبيب بن ابي ثابت، عن ميمون بن ابي شبيب , عن ابي ذر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، وذكره652 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، ثنا إِبْرَاهِيمُ هُوَ ابْنُ فِرَاسٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا أَبُو عُبَيْدٍ، قَالَ: ثنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ , عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَذَكَرَهُ
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں:۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ جہاں کہیں بھی ہو اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو اور گناہ کے بعد نیکی کرلیا کرو وہ (نیکی) اس (گناہ) کو مٹا دے گی اور لوگوں کے ساتھ حسن اخلاق سے پیش آؤ۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 178، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1987، والطبراني فى «الصغير» برقم: 530، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2833، وأحمد فى «مسنده» برقم: 21750»

وضاحت:
تشریح: -
اس حدیث مبارک میں تین باتوں کی نصیحت فرمائی گئی ہے: ① تقوی:۔۔۔۔
فرمایا: جہاں کہیں بھی ہو اللہ سے ڈرتے رہو۔ تقویٰ بڑا جامع لفظ ہے، انسان خلوت میں ہو یا جلوت، میں نرمی میں ہو یا سختی میں، ہر حال میں اللہ تعالیٰ ٰ سے ڈرے اور اس کی فرمانبرداری کرے، اسی چیز کا نام تقویٰ ہے یہ ایک ایسا جامع وصف ہے جس کی وجہ سے انسان سے اعمال صالحہ صادر ہوتے ہیں اور انسان اعمال قبیحہ سے اپنا دامن بچاتا ہے۔ جس انسان کے اندر تقویٰ آجائے وہ کامیاب ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿إِنَّ لِلْمُتَّقِينَ مَفَازًا﴾ (النباء: 31) بے شک متقی لوگوں کے لیے کامیابی ہے۔
تو بہ:۔۔۔
فرمایا: گناہ کے بعد نیکی کر لیا کرو وہ نیکی اسے مٹا دے گی۔
انسانی فطرت کا یہ خاصا ہے کہ اس سے غلطیاں ہو جاتی ہیں انگریزی کا مقولہ ہے To Err is Human اگر کسی انسان کو معلوم ہو جائے کہ اس کی غلطیاں اور گناہ اس سے کبھی ساقط نہیں ہوں گے اور اسے ان کی معافی نہیں ملے گی تو وہ مایوس ہو کر مزید بغاوت پر اتر آئے گا لیکن ایک مسلمان اس بات کو اچھی طرح سمجھتا ہے کہ اللہ نے اس پر یہ رحمت فرمائی ہے کہ گناہ معاف کر دینے اور اپنی طرف پلٹ آنے کی اس نے گنجائش رکھی ہے اگر غلطی ہو جائے تو اس کے بعد اس غلطی کو نیکی کے ذریعے مٹایا جا سکتا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ٰ بھی ہے: ﴿إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ﴾ (هود: 114) بے شک نیکیاں گناہوں کو مٹا دیتی ہیں۔
حسن اخلاق:۔۔۔۔۔
فرمایا: لوگوں کے ساتھ حسن اخلاق سے پیش آؤ۔ حسن اخلاق کی تفصیل بیان ہو چکی ہے۔ دیکھئے حدیث نمبر 53۔
424. بُلُّوا أَرْحَامَكُمْ وَلَوْ بِالسَّلَامِ
424. اپنے رشتے ناطے تروتازہ رکھو اگر چہ سلام کے ذریعے ہی ہو
حدیث نمبر: 653
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
653 - اخبرنا محمد بن الفضل الفراء، ابنا العباس بن محمد الرافقي، ثنا هلال بن العلاء، ثنا ابي، ثنا عيسى بن يونس، عن مجمع بن يحيى بن يزيد بن جارية الانصاري، قال: حدثني رجل، من الانصار ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: «بلوا ارحامكم ولو بالسلام» 653 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ الْفَرَّاءُ، أبنا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّافِقِيُّ، ثنا هِلَالُ بْنُ الْعَلَاءِ، ثنا أَبِي، ثنا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ مُجَمِّعِ بْنِ يَحْيَى بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَارِيَةَ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي رَجُلٌ، مِنَ الْأَنْصَارِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «بُلُّوا أَرْحَامَكُمْ وَلَوْ بِالسَّلَامِ»
ایک انصاری آدمی سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے رشتے ناطے تروتازہ رکھو اگر چہ سلام کے ذریعے ہی ہو۔

تخریج الحدیث: «مرسل، وأخرجه الزهد لهناد: 1011، شعب الايمان: 7602، مكارم الاخلاق لابن ابي الدنيا: 208» انصاری آدمی سے مراد سوید بن عامر (تابعی) ہیں جنہوں نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
حدیث نمبر: 654
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
654 - اخبرنا ابو علي صالح بن إبراهيم بن رشدين، ثنا ابو بكر احمد بن عبيد الصفار، ثنا الحسن، هو ابن سعيد بن مرزوق النصيبي، ثنا يحيى بن صالح، هو الوحاظي، ثنا خالد هو ابن عبد الله الواسطي، عن مجمع بن يحيى بن يزيد بن جارية، عن سويد بن عامر، هو انصاري صحابي قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «بلوا ارحامكم ولو بالسلام» 654 - أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ صَالِحُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ رِشْدِينَ، ثنا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ عُبَيْدٍ الصَّفَّارُ، ثنا الْحَسَنُ، هُوَ ابْنُ سَعِيدِ بْنِ مَرْزُوقٍ النَّصِيبِيُّ، ثنا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ، هُوَ الْوحَاظِيُّ، ثنا خَالِدٌ هُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْوَاسِطِيُّ، عَنْ مُجَمِّعِ بْنِ يَحْيَى بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَارِيَةَ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ عَامِرٍ، هُوَ أَنْصَارِيٌّ صَحَابِيٌّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بُلُّوا أَرْحَامَكُمْ وَلَوْ بِالسَّلَامِ»
سويد بن عامر جو کہ انصاری صحابی ہیں کہتے ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے رشتے ناطے تروتازہ رکھو اگر چہ سلام کے ذریعے ہی ہو۔

تخریج الحدیث: مرسل، نوٹ: سويد بن عامر قول راجح میں تابعی ہیں، صحابی نہیں۔
425. تَهَادَوْا تَزْدَادُوا حُبًّا، وَهَاجِرُوا تُورِثُوا أَبْنَاءَكُمْ مَجْدًا، وَأَقِيلُوا الْكِرَامَ عَثَرَاتِهِمْ
425. آپس میں تحائف دیا کرو باہمی محبت بڑھے گی، ہجرت کیا کرو تمہاری آل اولاد کی عزت و بزرگی میں اضافہ ہوگا اور معزز لوگوں کی خطاؤں سے درگزر کیا کرو
حدیث نمبر: 655
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
655 - اخبرنا هبة الله بن إبراهيم الخولاني، ابنا علي بن الحسين بن بندار، ابنا ابو عروبة، ثنا إسحاق بن زيد وسليمان بن يوسف، قالا: ثنا محمد بن سليمان، ثنا المثنى ابو حاتم، عن عبيد الله بن العيزار، عن القاسم بن محمد , عن عائشة: ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: «تهادوا تزدادوا حبا، وهاجروا تورثوا ابناءكم مجدا، واقيلوا الكرام عثراتهم» 655 - أَخْبَرَنَا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْخَوْلَانِيُّ، أبنا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ بُنْدَارٍ، أبنا أَبُو عَرُوبَةَ، ثنا إِسْحَاقُ بْنُ زَيْدٍ وَسُلَيْمَانُ بْنُ يُوسُفَ، قَالَا: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، ثنا الْمُثَنَّى أَبُو حَاتِمٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَيْزَارِ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ , عَنْ عَائِشَةَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «تَهَادَوْا تَزْدَادُوا حُبًّا، وَهَاجِرُوا تُورِثُوا أَبْنَاءَكُمْ مَجْدًا، وَأَقِيلُوا الْكِرَامَ عَثَرَاتِهِمْ»
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپس میں تحائف دیا کرو باہمی محبت بڑھے گی، ہجرت کیا کرو تمہاری آل اولاد کی عزت و بزرگی میں اضافہ ہوگا اور معزز لوگوں کی خطاؤں سے درگزر کیا کرو۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه المعجم الاوسط: 5774، 5775، تاريخ دمشق: 38/80» المثنی ابوحاتم متروک ہے، اس میں اور بھی علتیں ہیں۔
426. تَهَادَوْا فَإِنَّ الْهَدِيَّةَ تُذْهِبُ وَحَرَ الصَّدْرِ
426. آپس میں تحائف دیا کرو کیونکہ تحفہ سینے کا کینہ دور کرتا ہے
حدیث نمبر: 656
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
656 - اخبرنا ابو محمد عبد الرحمن بن معمر المعدل، ابنا ابو الطيب الحسن بن محمد الرياشي، ثنا احمد بن يحيى بن حيان، ثنا يحيى بن بكير، ثنا الليث، عن ابي معشر، عن سعيد بن ابي سعيد، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «تهادوا فإن الهدية تذهب وحر الصدر» 656 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَعْمَرٍ الْمُعَدِّلُ، أبنا أَبُو الطَّيِّبِ الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرِّيَاشِيُّ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ حَيَّانَ، ثنا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، ثنا اللَّيْثُ، عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَهَادَوْا فَإِنَّ الْهَدِيَّةَ تُذْهِبُ وَحَرَ الصَّدْرِ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپس میں تحائف دیا کرو کیونکہ تحفہ سینے کا کینہ دور کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ترمذي: 2130، طيالسي: 2453، أحمد: 2/ 405» ابومعشر ضعیف ہے۔
427. تَهَادَوْا تَحَابُّوا
427. آپس میں تحائف دیا کرو باہمی محبت پیدا ہوگی
حدیث نمبر: 657
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
657 - اخبرنا محمد بن علي الغازي، بالمسجد الحرام، ابنا محمد بن عبد الله الحافظ قال: سمعت ابا زكريا العنبري، يقول: سمعت ابا عبد الله البوشنجي، وحدثنا عن يحيى بن بكير، عن ضمام بن إسماعيل، عن ابي قبيل المعافري، عن عبد الله بن عمرو، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: «تهادوا تحابوا» فقال: هو بالتشديد من الحب، واما بالتخفيف فهو من المحاباة657 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ الْغَازِيُّ، بِالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَافِظُ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا زَكَرِيَّا الْعَنْبَرِيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ الْبُوشَنْجِيُّ، وَحَدَّثَنَا عَنْ يَحْيَى بْنِ بُكَيْرٍ، عَنْ ضِمَامِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ أَبِي قَبِيلٍ الْمَعَافِرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «تَهَادَوْا تَحَابُّوا» فَقَالَ: هُوَ بِالتَّشْدِيدِ مِنَ الْحُبِّ، وَأَمَّا بِالتَّخْفِيفِ فَهُوَ مِنَ الْمُحَابَاةِ
سیدنا عبد الله بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپس میں تحائف دیا کرو باہمی محبت پیدا ہوگی۔ (راوی حدیث ابوشنجی نے) کہا: «تحابوا» ‏‏‏‏ حرف ب کی شد سے ہے جس کا مصدر «حب» ہے اور اگر یہ تخفیف کے ساتھ پڑھا جائے تو «محاباة» سے مشق ہوگا۔ (بمعنی طرفداری کرنا)

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه معرفة علوم الحديث: 173»

وضاحت:
تشریح: -
اس حدیث سے پتا چلتا ہے کہ آپس میں ایک دوسرے کو تحفے تحائف دیتے رہنا با ہمی محبت کو والفت کا ذریعہ ہے اس سے بغض وعداوت کے جذبات ختم ہوتے ہیں اور آپس میں پیار اور محبت کی فضا قائم ہوتی ہے لہٰذا گاہے بگاہے حسب استطاعت ایک دوسرے کو تحفے دیتے رہنا چاہیے تا کہ نفرت اور عداوت کی بیماریاں ختم ہوں اور محبت والفت کی فضا قائم ہو۔
428. تَهَادَوْا بَيْنَكُمْ فَإِنَّ الْهَدِيَّةَ تُذْهِبُ بِالسَّخِيمَةِ
428. آپس میں تحائف دیا کرو کیونکہ تحفہ کینے کو دور کرتا ہے
حدیث نمبر: 658
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
658 - اخبرنا ابو مسلم، محمد بن احمد بن علي الكاتب ثنا ابو القاسم عبد الله بن محمد بن عبد العزيز البغوي، قال: قيل لابي نصر التمار وانا اسمع حدثك كوثر بن حكيم عن مكحول الدمشقي وكان مولى هذيل، وكان من كابلستان ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «تهادوا بينكم فإن الهدية تذهب بالسخيمة» قال ابو نصر: نعم658 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ، مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَلِيٍّ الْكَاتِبُ ثنا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْبَغَوِيُّ، قَالَ: قِيلَ لِأَبِي نَصْرٍ التَّمَّارِ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكَ كَوْثَرُ بْنُ حَكِيمٍ عَنْ مَكْحُولٍ الدِّمَشْقِيِّ وَكَانَ مَوْلَى هُذَيْلٍ، وَكَانَ مِنْ كَابَلَسْتَانَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «تَهَادَوْا بَيْنَكُمْ فَإِنَّ الْهَدِيَّةَ تَذْهَبُ بِالسَّخِيمَةِ» قَالَ أَبُو نَصْرٍ: نَعَمْ
ابوقاسم عبد الله بن محمد بن عبد العزیز بغوی کہتے ہیں کہ ابونصر التمار سے کہا: گیا جبکہ میں سن رہا تھا کہ کیا آپ کو کوثر بن حکیم نے بروایت مکحول دمشقی جو کہ قبیلہ ہذیل کے آزاد کردہ غلام تھے اور کابلستان کے تھے بیان کیا ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپس میں تحائف دیا کرو کیونکہ تحفہ کینے کو دور کرتا ہے۔ ابونصر نے کہا: جی ہاں۔

تخریج الحدیث: «مرسل ضعيف، وأخرجه مكارم الاخلاق لابن ابى الدنيا: 360» اسے مکحول تابعی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے اور کوثر بن حکیم ضعیف ہے۔
429. تَهَادَوْا فَإِنَّهُ يُضَعِّفُ الْحُبَّ وَيَذْهَبُ بِغَوَائِلِ الصَّدْرِ
429. آپس میں تحائف دیا کرو کیونکہ یہ محبت بڑھاتا ہے اور سینے کی کدورتیں دور کرتاہے
حدیث نمبر: 659
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
659 - اخبرنا محمد بن الحسين الفقير، رحمه الله ابنا محمد بن احمد بن يوسف الجندري، ثنا رشاد، هو مولى بني الجمال ثنا هلال بن العلاء، ثنا ابو سلمة التبوذكي، قال: حدثتنا حبابة بنت عجلان، عن امها ام حفصة، عن صفية بنت جرير، عن ام حكيم بنت وداع الخزاعية، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «تهادوا فإنه يضعف الحب ويذهب بغوائل الصدر» 659 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ الْفَقِيرُ، رَحِمَهُ اللَّهُ أبنا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ يُوسُفَ الْجَنْدَرِيُّ، ثنا رَشَادٌ، هُوَ مَوْلَى بَنِي الْجَمَّالِ ثنا هِلَالُ بْنُ الْعَلَاءِ، ثنا أَبُو سَلَمَةَ التَّبُوذَكِيُّ، قَالَ: حَدَّثَتْنَا حُبَابَةُ بِنْتُ عَجْلَانَ، عَنْ أُمِّهَا أُمِّ حَفْصَةَ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ جَرِيرٍ، عَنْ أُمِّ حَكِيمٍ بِنْتِ وَدَاعٍ الْخُزَاعِيَّةِ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «تَهَادَوْا فَإِنَّهُ يُضَعِّفُ الْحُبَّ وَيَذْهَبُ بِغَوَائِلِ الصَّدْرِ»
سیدہ ام حکیم بنت وداع خزاعیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: آپس میں تحائف دیا کرو کیونکہ یہ محبت بڑھاتا ہے اور سینے کی کدورتیں دور کرتاہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الكبير: 395، جز: 25 ومكارم الاخلاق لابن ابي الدنيا: 368» حبابہ بنت عجلان، اس کی والدہ ام حفصہ اور صفیہ بنت جریر مجہولہ ہیں۔
430. تَهَادَوْا فَإِنَّ الْهَدِيَّةَ تَذْهَبُ بِالضَّغَائِنِ
430. آپس میں تحائف دیا کرو کیونکہ تحفہ عداوت دور کرتا ہے
حدیث نمبر: 660
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
660 - اخبرنا محمد بن الحسين الزاهد، ثنا ابو الحسين محمد بن احمد بن محمد بن احمد بن جامع الغساني الصيداوي بصيدا ابنا محمد بن احمد بن إبراهيم بن قريش الحكيمي ببغداد، ثنا محمد بن عبد النور، ثنا ابو يوسف الاعشى، ثنا هشام بن عروة، عن ابيه , عن عائشة، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «تهادوا فإن الهدية تذهب بالضغائن» 660 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ الزَّاهِدُ، ثنا أَبُو الْحُسَيْنِ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ جَامِعٍ الْغَسَّانِيُّ الصَّيْدَاوِيُّ بِصَيْدَا أبنا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ قُرَيْشٍ الْحَكِيمِيُّ بِبَغْدَادَ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ النُّورِ، ثنا أَبُو يُوسُفَ الْأَعْشَى، ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَهَادَوْا فَإِنَّ الْهَدِيَّةَ تَذْهَبُ بِالضَّغَائِنِ»
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپس میں تحائف دیا کرو کیونکہ تحفہ عداوت دور کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: موضوع، ابویوسف الاعشی کذاب ہے، اس میں اور بھی علتیں ہیں۔

Previous    2    3    4    5    6    7    8    9    10    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.