الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
نماز کا بیان
नमाज़ के बारे में
67. سواری، اونٹ، درخت اور کجاوہ کی طرف نماز پڑھنا۔
“ सवारी, ऊंटों, पेड़ों और कजावा की ओर मुंह करके नमाज़ पढ़ना ”
حدیث نمبر: 318
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری کو چوڑائی میں بٹھا دیتے تھے اور اس کی طرف (منہ کر کے) نماز پڑھتے تھے (عبیداللہ راوی نے نافع راوی سے پوچھا) کہ جب سواریاں چرنے کے لیے چلی جاتیں (تو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیا کرتے تھے؟) وہ بولے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کجاوے کو لے لیتے تھے پھر اس کے پچھلے حصے کی طرف یا (یہ کہا کہ) اس کے آخری حصے کی طرف نماز پڑھ لیتے تھے اور ابن عمر رضی اللہ عنہما بھی یہی کرتے تھے۔
68. تخت یا چارپائی کی طرف (منہ کر کے) نماز پڑھنا (درست ہے)۔
“ तख़्त या पलंग की ओर मुंह करके नमाज़ पढ़ना ”
حدیث نمبر: 319
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کیا تم لوگوں نے ہمیں کتے اور گدھے کے برابر کر دیا؟ بیشک میں نے اپنے آپ کو چارپائی پر لیٹا ہوا دیکھا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے تھے تو چارپارئی کے بیچ میں (کھڑے ہو کر) نماز پڑھتے اور میں اس بات کو برا جانتی تھی کہ (نماز میں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رہوں پس میں چارپائی کے پایوں کی طرف نکل جاتی یہاں تک کہ اپنے لحاف سے باہر ہو جاتی۔
69. نمازی، اپنے سامنے سے گزرنے والے کو واپس کر دے۔
“ नमाज़ पढ़ने वाला अपने सामने से गुज़रने वाले को वापस करदे ”
حدیث نمبر: 320
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ جمعہ کے دن کسی چیز کے طرف (منہ کر کے) نماز پڑھ رہے تھے جو ان کو لوگوں سے چھپاتی تھی۔ پس ایک جوان نے جو (قبیلہ) بنی ابی معیط سے تھا، یہ چاہا کہ ان کے آگے سے نکل جائے تو سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ نے اس کے سینہ میں دھکا دیا، پس اس جوان نے کوئی سبیل نکلنے کی، سوائے ان کے آگے کے نہ دیکھی تو پھر اس نے چاہا کہ نکل جائے، پس ابوسعید رضی اللہ عنہ نے پہلے سے زیادہ سخت اسے دھکا دیا، اس پر اس نے ابوسعید رضی اللہ عنہ کی بےحرمتی کی۔ اس کے بعد وہ مروان کے پاس گیا اور ابوسعید رضی اللہ عنہ سے جو معاملہ ہوا تھا اس کی مروان سے شکایت کی اور اس کی پیچھے (پیچھے) ابوسعید رضی اللہ عنہ (بھی) مروان کے پاس گئے تو مروان نے کہا کہ اے ابوسعید! تمہارا اور تمہارے بھائی کے بیٹے کا کیا معاملہ ہے؟ ابوسعید رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص کسی ایسی چیز کی طرف نماز پڑھ رہا ہو جو اسے لوگوں سے چھپائے پھر کوئی شخص اس کے سامنے سے نکلنا چاہے تو چاہیے کہ اسے ہٹا دے اور اگر وہ نہ مانے تو اس سے لڑے، اس لیے کہ وہ شیطان ہی ہے۔
70. نماز پڑھنے والے کے سامنے سے گزر نے والے کا گناہ۔
“ नमाज़ पढ़ने वाले के सामने से गुज़रने वाले का पाप ”
حدیث نمبر: 321
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوجہیم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر نماز پڑھنے والے کے سامنے سے گزرنے والا یہ جان لیتا کہ اس پر کس قدر گناہ ہے، تو بیشک اسے چالیس .... تک کھڑا رہنا بھلا معلوم ہوتا اس بات سے کہ اس کے سامنے سے نکل جائے۔ (ابونضر) راوی حدیث کہتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ چالیس دن کہا یا چالیس مہینے یا چالیس برس۔
71. سوئے ہوئے آدمی کے پیچھے نماز پڑھنا۔
“ उस व्यक्ति के पीछे नमाज़ पढ़ना जो सोरहा हो ”
حدیث نمبر: 322
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے ہوتے تھے اور میں عرض کے بل آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بستر پر سو رہی ہوتی تھی۔ پس جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وتر پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو مجھے جگا دیتے تو میں بھی وتر پڑھ لیتی۔
72. اگر حالت میں نماز میں کسی چھوٹی لڑکی کو اپنی گردن پر اٹھائے (تو کچھ مضائقہ نہیں)۔
“ नमाज़ के बीच में यदि किसी छोटी बच्ची को गोद में उठाए ”
حدیث نمبر: 323
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اسی حالت میں) ابوالعاص بن ربعیہ بن عبدالشمس کی بیٹی امامہ بنت زینب بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اٹھائے ہوتے تھے۔ پھر جب سجدہ کرتے تو ان کو اتار دیتے اور جب کھڑے ہوتے تو ان کو اٹھا لیتے۔ (سیدہ زینب رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی، امامہ نواسی اور ابوالعاص داماد تھے)۔
73. (کیا جائز ہے کہ) عورت نماز پڑھنے والے (کے جسم) سے ناپاکی کی کوئی چیز ہٹا دے؟
“ महिला का किसी नमाज़ पढ़ने वाले के शरीर से कोई अपवित्र चीज़ का हटाना ”
حدیث نمبر: 324
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود کی حدیث، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قریش پر بددعا کرنے کے بارے میں، جو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش پر اس دن کی تھی جس دن انھوں نے آپ پر اوجھڑی رکھ دی تھی، پہلے گزر چکی ہے (دیکھئیے کتاب: وضو کا بیان۔۔۔ باب: اگر نماز پڑھنے والے کی پیٹھ پر کوئی نجاست یا مردار ڈال دیا جائے تو اس کی نماز فاسد نہ ہو گی) اور اس روایت میں اتنا زیادہ کہتے ہیں کہ اس کے بعد وہ گھسیٹ کر بدر کے کنویں میں ڈال دیے گئے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کنویں والوں پر لعنت کی گئی ہے۔

Previous    6    7    8    9    10    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.