الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
المساجد
50. نماز فجر میں قرآت کا بیان۔
حدیث نمبر: 285
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سماک بن حرب کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہلکی نماز پڑھا کرتے تھے، ان لوگوں کی طرح (بڑی بڑی سورتیں) نہیں پڑھتے تھے اور فجر کی نماز میں ق والقرآن المجید یا اس کے برابر کی سورتیں پڑھتے تھے۔
51. ظہر اور عصر میں قرآت کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 286
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ اور ایک ایک سورت پڑھتے تھے اور کبھی ایک آدھ آیت ہمیں سنا دیتے تھے اور پچھلی دو رکعتوں میں صرف سورۃ الفاتحہ پڑھتے تھے۔
حدیث نمبر: 287
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں ہر رکعت میں تیس آیتوں کے برابر قرآت کرتے تھے اور پچھلی دو رکعتوں میں پندرہ آیتوں کے برابر یا یوں کہا کہ اس کا آدھا۔ اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں ہر رکعت میں پندرہ آیتوں کے برابر اور پچھلی دو رکعتوں میں اس کا آدھا (قرآت کرتے تھے)۔
52. مغرب کی نماز میں قرآت۔
حدیث نمبر: 288
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ (ان کی والدہ) ام فضل نے انہیں (ابن عباس کو) والمرسلات عرفا پڑھتے سنا تو کہا کہ بیٹا تو نے یہ سورت پڑھ کر مجھے یاد دلا دیا کہ سب سے آخر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سورت سنی تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے مغرب کی نماز میں پڑھا تھا۔
53. نماز عشاء میں قرآت۔
حدیث نمبر: 289
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے پھر اپنی قوم میں آ کر ان کی امامت کرتے۔ وہ ایک رات کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھ کر آئے پھر اپنی قوم کی امامت کی اور سورۃ البقرہ شروع کر دی۔ ایک شخص نے منہ موڑ کر سلام پھیر دیا اور اکیلے نماز پڑھ کر چلا گیا۔ لوگوں نے کہا کہ کیا تو منافق ہو گیا ہے؟۔ وہ بولا کہ اللہ کی قسم میں منافق نہیں ہوں، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاؤں گا اور آپ سے کہوں گا۔ پھر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ہم اونٹوں والے ہیں (دن بھر اونٹوں سے پانی نکالتے ہیں) اور سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھ کر آئے اور سورۃ البقرہ شروع کر دی۔ یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ اے معاذ! کیا تو فسادی ہے؟ (جو لوگوں کو یہ یہ سورت پڑھا کر نفرت دلانا چاہتا ہے اور فتنہ کھڑا کرتا ہے)۔ فلاں فلاں سورت پڑھو۔ سفیان نے کہا کہ میں نے عمرو سے کہا کہ ابوزبیر نے سیدنا جابر سے بیان کیا کہ آپ نے فرمایا کہ والشمس وضحٰہا، والضّحٰی، واللّیل اذا یغشٰی، سبّح اسم ربّک الاعلیٰ پڑھا کر۔ عمرو نے کہا کہ ان جیسی سورتیں پڑھا کر۔
54. رکوع اور سجود میں امام سے پہل کرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 290
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی، جب نماز سے فارغ ہوئے تو ہماری طرف متوجہ ہو کر فرمایا کہ اے لوگو! میں تمہارا امام ہوں اس لئے مجھ سے پہلے رکوع، سجدہ، قومہ اور سلام نہ پھیرو میں آگے اور پیچھے سے تم کو دیکھتا ہوں اور قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ جو چیزیں میں دیکھتا ہوں اگر تم انہیں دیکھ لو تو ہنسو کم اور روؤ زیادہ۔ لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ! آپ نے کیا دیکھا ہے؟ فرمایا کہ میں نے جنت اور دوزخ دیکھی ہے۔
55. امام سے پہلے سر اٹھانے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 291
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو کوئی امام سے پہلے سجدہ سے اپنا سر اٹھاتا ہے، اسے ڈرنا چاہئے کہیں ایسا نہ ہو کہ اللہ تعالیٰ اس کی صورت پلٹ کر گدھے کی مانند کر دے۔
56. رکوع میں تطبیق کرنا۔
حدیث نمبر: 292
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اسود اور علقمہ سے روایت ہے کہ ہم دونوں سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کے پاس ان کے گھر میں آئے۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا ان لوگوں (یعنی اس دور کے نوابوں اور امیروں) نے تمہارے پیچھے نماز پڑھ لی؟ ہم نے کہا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اٹھو نماز پڑھ لو، کیونکہ نماز کا وقت ہو گیا اور امیروں اور نوابوں کے انتظار میں اپنی نماز میں دیر کرنا ضروری نہیں۔ پھر ہمیں نہ اذان دینے کا حکم کیا اور نہ اقامت کا۔ ہم ان کے پیچھے کھڑے ہونے لگے تو ہمارے ہاتھ پکڑ کر ایک کو داہنی طرف کیا اور دوسرے کو بائیں جانب۔ جب رکوع کیا تو ہم نے ہاتھ گھٹنوں پر رکھے۔ انہوں نے ہمارے ہاتھوں پر مارا اور ہتھیلیوں کو جوڑ کر رانوں کے بیچ میں رکھا۔ جب نماز پڑھ چکے تو کہا کہ اب تمہارے نواب اور امیر ایسے پیدا ہوں گے، جو نماز میں اس کے وقت سے دیر کریں گے اور نماز کو تنگ کریں گے، یہاں تک کہ آفتاب ڈوبنے کے قریب ہو گا (یعنی عصر کی نماز میں اتنی دیر کریں گے) جب تم ان کو ایسا کرتے دیکھو تو اپنی نماز وقت پر پڑھ لو (یعنی افضل وقت پر) پھر ان کے ساتھ دوبارہ نفل کے طور پر پڑھ لو اور جب تم تین آدمی ہو تو سب مل کر نماز پڑھو (یعنی برابر کھڑے ہو اور امام بیچ میں رہے) اور جب تین سے زیادہ ہوں تو ایک آدمی امام بنے اور وہ آگے کھڑا ہو اور جب رکوع کرے تو اپنے ہاتھوں کو رانوں پر رکھے اور جھکے اور دونوں ہتھیلیاں جوڑ کر رانوں میں رکھ لے گویا کہ میں اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلیوں کے مختلف ہونے کو دیکھ رہا ہوں۔
57. دونوں ہاتھوں کا گھٹنوں پر رکھنا اور تطبیق کا منسوخ ہونا۔
حدیث نمبر: 293
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
مصعب بن سعد روایت کرتے ہیں کہ میں نے اپنے والد کے بازو میں نماز پڑھی اور اپنے ہاتھ دونوں گھٹنوں کے بیچ میں رکھے تو میرے والد مجھ سے کہا کہ اپنی دونوں ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر رکھ۔ مصعب نے کہا کہ پھر میں نے دوبارہ ویسے ہی کیا تو انہوں نے میرے ہاتھ پر مارا اور کہا کہ ہمیں ایسا کرنے سے منع کیا گیا اور (رکوع میں) دونوں ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر رکھنے کا حکم ہوا۔
58. رکوع اور سجدہ میں کیا دعا کرنی چاہئیے؟
حدیث نمبر: 294
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رکوع اور سجدہ میں قرآن پر عمل کرتے ہوئے اکثر یہ دعا فرماتے تھے سبحانک اللّٰہمّ ربّنا وبحمدک اللّٰہمّ اغفرلی۔

Previous    2    3    4    5    6    7    8    9    10    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.