الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الرؤيا
--. سچا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصّہ
حدیث نمبر: 4606
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
عن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لم يبق من النبوة إلا المبشرات» قالوا: وما المبشرات؟ قال: «الرؤيا الصالحة» . رواه البخاري عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَمْ يَبْقَ مِنَ النُّبُوَّةِ إِلَّا الْمُبَشِّرَاتُ» قَالُوا: وَمَا الْمُبَشِّرَاتُ؟ قَالَ: «الرُّؤْيَا الصالحةُ» . رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نبوت میں صرف مبشرات باقی رہ گئے ہیں۔ صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: مبشرات سے کیا مراد ہے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اچھے خواب۔ رواہ البخاری۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه البخاري (6990)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. مبشرات مؤمن
حدیث نمبر: 4607
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وزاد مالك برواية عطاء بن يسار: «يراها الرجل المسلم او ترى له» وَزَادَ مَالِكٌ بِرِوَايَةِ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ: «يَرَاهَا الرجل الْمُسلم أَو ترى لَهُ»
امام مالک ؒ نے عطاء بن یسار کی روایت کے حوالے سے یہ اضافہ کیا ہے: (وہ خواب) جسے مسلمان شخص دیکھتا ہے، یا اس کی خاطر (کسی دوسرے شخص کو) دکھایا جاتا ہے۔ صحیح، رواہ مالک۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«صحيح، رواه ملک في الموطأ (957/2 ح 1848)
٭ السند مرسل و له شواھد، انظر الحديث السابق (4606) و طرقه.»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. اچھا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ
حدیث نمبر: 4608
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن انس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «الرؤيا الصالحة جزء من ستة واربعين جزءا من النبوة» وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ»
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اچھے خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہیں۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (6987) و مسلم (2264/7 ب)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. شیطان حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شکل میں نہیں آ سکتا
حدیث نمبر: 4609
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن ابي هريرة ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «من رآني في المنام فقد رآني فإن الشيطان لا يتمثل في صورتي» وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم قَالَ: «من رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَمَثَّلُ فِي صُورَتِي»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا تو اس نے مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میرا روپ نہیں دھار سکتا۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (110) و مسلم (2266/10)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. خواب میں مجھے دیکھنے والے نے مجھے ہی دیکھا
حدیث نمبر: 4610
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن ابي قتادة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من رآني فقد راى الحق» وَعَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ رَآنِي فَقَدْ رَأَى الْحَقَّ»
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے مجھے دیکھا تو اس نے حق (حقیقت میں مجھے) دیکھا۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (6996) و مسلم (11/ 2267)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. خواب میں دیکھنے والا عالم برزخ میں دیکھ لے گا
حدیث نمبر: 4611
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من رآني في المنام فيسراني في اليقظة ولا يتمثل الشيطان بي» وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم: «من رَآنِي فِي الْمَنَام فيسراني فِي الْيَقَظَةِ وَلَا يَتَمَثَّلُ الشَّيْطَانُ بِي»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو وہ مجھے عنقریب حالت بیداری میں بھی دیکھے گا اور شیطان میری صورت اختیار نہیں کر سکتا۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (6993) و مسلم (2266/11)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. خواب ہرکس و ناکس سے بیان نہیں کرنا چاہے
حدیث نمبر: 4612
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن ابي قتادة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «الرؤيا الصالحة من الله والحلم من الشيطان فإذا راى احدكم ما يحب فلا يحدث به إلا من يحب وإذا راى ما يكره فليتعوذ بالله من شرها ومن شر الشيطان وليتفل ثلاثا ولا يحدث بها احدا فإنها لن تضره» وَعَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ مِنَ اللَّهِ وَالْحُلْمُ مِنَ الشَّيْطَانِ فَإِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ مَا يُحِبُّ فَلَا يُحَدِّثُ بِهِ إِلَّا مَنْ يُحِبُّ وَإِذَا رَأَى مَا يَكْرَهُ فَلْيَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّهَا وَمِنْ شَرِّ الشَّيْطَانِ وَلْيَتْفُلْ ثَلَاثًا وَلَا يُحَدِّثْ بِهَا أحدا فَإِنَّهَا لن تضره»
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اچھے خواب اللہ کی طرف سے ہیں، اور برے خواب شیطان کی طرف سے ہیں، جب تم میں سے کوئی پسندیدہ چیز دیکھے تو وہ اس کا اظہار اسی سے کرے جسے وہ پسند کرتا ہے، اور اگر کوئی ناپسندیدہ خواب دیکھے تو وہ اس کے شر سے اور شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ طلب کرے اور تین بار (اپنی بائیں جانب) تھتکارے اور اس کے متعلق کسی سے بات نہ کرے، اس طرح وہ اس کے لیے مضر نہیں ہو گا۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (3292) و مسلم (2266/4)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. جب کوئی برا خواب دیکھے تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 4613
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن جابر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا راى احدكم الرؤيا يكرهها فليبصق عن يساره ثلاثا وليستعذ بالله من الشيطان ثلاثا وليتحول عن جنبه الذي كان عليه» . رواه مسلم وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا رَأَى أَحَدُكُمُ الرُّؤْيَا يَكْرَهُهَا فَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ ثَلَاثًا وَلْيَسْتَعِذْ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ ثَلَاثًا وَلْيَتَحَوَّلْ عَنْ جَنْبِهِ الَّذِي كانَ عَلَيْهِ» . رَوَاهُ مُسلم
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی ایک ناپسندیدہ خواب دیکھے تو وہ اپنے بائیں طرف تین بار تھوکے اور تین بار شیطان سے اللہ کی پناہ طلب کرے اور وہ جس پہلو پر تھا اسے بدل لے۔ رواہ مسلم۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه مسلم (2262/5)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. خواب تین قسم کے ہوتے ہیں
حدیث نمبر: 4614
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا اقترب الزمان لم يكد يكذب رؤيا المؤمن ورؤيا المؤمن جزء من ستة واربعين جزءا من النبوة وما كان من النبوة فإنه لا يكذب» . قال محمد بن سيرين: وانا اقول: الرؤيا ثلاث: حديث النفس وتخويف الشيطان وبشرى من الله فمن راى شيئا يكرهه فلا يقصه على احد وليقم فليصل قال: وكان يكره الغل في النوم ويعجبهم القيد ويقال: القيد ثبات في الدين وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا اقْتَرَبَ الزَّمَانُ لَمْ يَكَدْ يَكْذِبُ رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ وَرُؤْيَا الْمُؤْمِنِ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ وَمَا كَانَ مِنَ النُّبُوَّةِ فَإِنَّهُ لَا يَكْذِبُ» . قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ: وَأَنَا أَقُولُ: الرُّؤْيَا ثَلَاثٌ: حَدِيثُ النَّفْسِ وَتَخْوِيفُ الشَّيْطَانِ وَبُشْرَى مِنَ اللَّهِ فَمَنْ رَأَى شَيْئًا يَكْرَهُهُ فَلَا يَقُصَّهُ عَلَى أَحَدٍ وَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ قَالَ: وَكَانَ يُكْرَهُ الْغُلُّ فِي النَّوْمِ وَيُعْجِبُهُمُ الْقَيْدُ وَيُقَال: الْقَيْد ثبات فِي الدّين
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب (قیامت کا) زمانہ قریب آ جائے گا تو قریب نہیں کہ مومن کا خواب جھوٹا ہو گا، مومن کا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے، اور جو چیز نبوت سے ہو وہ جھوٹی نہیں ہوتی۔ متفق علیہ۔ محمد بن سرین بیان کرتے ہیں، میں کہتا ہوں: خواب تین قسم کے ہیں: نفسیاتی خیال، شیطان کا ڈرانا اور اللہ کی طرف سے بشارت۔ لہذا جو شخص کوئی ناپسندیدہ چیز دیکھے تو وہ اسے کسی سے بیان نہ کرے، اور کھڑا ہو کر نماز پڑھے۔ انہوں نے فرمایا: وہ خواب میں طوق دیکھنے کو ناپسند کرتے تھے اور پاؤں میں بیڑیاں انہیں پسند تھیں، اور کہا جاتا ہے کہ بیڑیوں سے مراد دین پر ثابت قدمی ہے۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (7017) و مسلم (2263/6)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. مؤمن کا خواب جھوٹا نہیں، بروایت بخاری
حدیث نمبر: 4615
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال البخاري: رواه قتادة ويونس وهشام وابو هلال عن ابن سيرين عن ابي هريرة وقال يونس: لا احسبه إلا عن النبي صلى الله عليه وسلم في القيد وقال مسلم: لا ادري هو في الحديث ام قاله ابن سيرين؟ وفي رواية نحوه وادرج في الحديث قوله: «واكره الغل...» إلى تمام الكلام قَالَ البُخَارِيّ: رَوَاهُ قَتَادَة وَيُونُس وَهِشَام وَأَبُو هِلَالٍ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَقَالَ يُونُسُ: لَا أَحْسَبُهُ إِلَّا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْقَيْدِ وَقَالَ مُسْلِمٌ: لَا أَدْرِي هُوَ فِي الْحَدِيثِ أَمْ قَالَهُ ابْنُ سِيرِينَ؟ وَفِي رِوَايَةٍ نَحْوُهُ وَأَدْرَجَ فِي الْحَدِيثِ قَوْلَهُ: «وَأَكْرَهُ الْغُلَّ...» إِلَى تَمام الْكَلَام
امام بخاری ؒ نے فرمایا: اسے قتادہ، یونس، ہشیم اور ابو ہلال نے ابن سرین کی سند سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے، اور یونس نے کہا: میں فی القید کے الفاظ کو نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی حدیث سے شمار کرتا ہوں۔ اور امام مسلم ؒ نے فرمایا: مجھے معلوم نہیں کہ وہ الفاظ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہیں یا ابن سرین کے ہیں اور اسی مثل ایک روایت میں ہے اور اس نے آپ ناپسند کرتے طوق ..... سے آخر حدیث تک کے الفاظ حدیث میں داخل کیے ہیں۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، انظر الحديث السابق (4614)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

1    2    3    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.