الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدہ ام خالد بن سعید بن العاص رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
1. حدیث نمبر 338
حدیث نمبر: 338
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
338 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا إسحاق قال: ثنا موسي بن عقبة قال: سمعت ام خالد بنت خالد تقول «سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم يتعوذ من عذاب القبر» قال موسي ولم اسمع من احد سمع من النبي صلي الله عليه وسلم غيرها338 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا إِسْحَاقُ قَالَ: ثنا مُوسَي بْنُ عُقْبَةَ قَالَ: سَمِعْتُ أُمَّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدٍ تَقُولُ «سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَعَوَّذُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ» قَالَ مُوسَي وَلَمْ أَسْمَعْ مِنْ أَحَدٍ سَمِعَ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرَهَا
338- سیدہ ام خالد بنت خالد رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر کے عذاب سے پناہ مانگتے ہوئے سنا ہے۔
موسیٰ بن عقبہ نامی راوی کہتے ہیں: میں اور کسی کی زبانی یہ بات نہیں سنی کہ سیدہ ام خالد رضی اللہ عنہا کے علاوہ کسی اور نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر کے عذاب سے پناہ مانگتے ہوئے سنا ہو۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح: وأخرجه البخاري فى «الدعوات» برقم: 1376،6364، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1001، والحاكم فى «مستدركه» ، برقم: 5124،7022، والنسائي فى «الكبرى» ، برقم: 7673، وأحمد فى "مسنده"، برقم: 27698، 27700، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» ، برقم: 12162، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» ، برقم: 5184، والطبراني في «الكبير» ، برقم: 242، 244، 246»
2. حدیث نمبر 339
حدیث نمبر: 339
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
339 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا إسحاق بن سعيد السعيدي، عن ابيه، عن ام خالد بنت خالد قالت: قدمت من ارض الحبشة وانا جويرية فكساني رسول الله صلي الله عليه وسلم خميصة لها اعلام فجعل رسول الله صلي الله عليه وسلم يمسح الاعلام بيده، ويقول «سناه سناه» قال ابو بكر يعني حسن حسن339 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدٍ السَّعِيدِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدٍ قَالَتْ: قَدِمْتُ مِنْ أَرْضِ الْحَبَشَةِ وَأنا جُوَيْرِيَةٌ فَكَسَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمِيصَةً لَهَا أَعْلَامٌ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ الْأَعْلَامَ بِيَدِهِ، وَيَقُولُ «سَنَاهُ سَنَاهُ» قَالَ أَبُو بَكْرٍ يَعْنِي حَسَنٌ حَسَنٌ
339- سیدہ ام خالد رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: میں حبشہ کی سرزمین سے آئی تو میں کم سن بچی تھی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک چادر اوڑھنے کے لئے دی جس پر نقش و نگار بنے ہوئے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دست مبارک کے ذریعے ان نقش و نگار پر ہاتھ پھیرتے ہوئے فرمارہے تھے: یہ کتنے اچھے ہیں۔ یہ کتنے اچھے ہیں۔
امام حمیدی رحمہ اللہ کہتے ہیں: (روایت کے متن میں استعمال ہونے والے لفظ سناہ کا مطلب) اچھا ہونا ہے


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «اللباس» برقم: 3071، 3874، 5823، 5845،5993، والحاكم فى «مستدركه» ، برقم: 2380 برقم: 4271، برقم: 7485، وأبو داود فى «سننه» ، برقم: 4024، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 27699، والطبراني فى «الكبير» ، برقم: 240، 241»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.