الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر
شمائل ترمذي
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہننا
1. آپ صلی اللہ علیہ وسلم انگوٹھی دائیں ہاتھ میں پہنتے تھے
حدیث نمبر: 94
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن سهل بن عسكر البغدادي، وعبد الله بن عبد الرحمن، قالا: اخبرنا يحيى بن حسان قال: حدثنا سليمان بن بلال، عن شريك بن عبد الله بن ابي نمر، عن إبراهيم بن عبد الله بن حنين، عن ابيه، عن علي بن ابي طالب: ان النبي صلى الله عليه وسلم كان يلبس خاتمه في يمينه"حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلِ بْنِ عَسْكَرٍ الْبَغْدَادِيُّ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَا: أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ، عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ، عَنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنِ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَلْبَسُ خَاتَمَهُ فِي يَمِينِهِ"
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی انگوٹھی اپنے داہنے ہاتھ مبارک میں پہنا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «حسن» :
«‏‏‏‏سنن ابي داؤد (4226) وسنده حسن»
حدیث نمبر: 95
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن يحيى قال: حدثنا احمد بن صالح قال: حدثنا عبد الله بن وهب، عن سليمان بن بلال، عن شريك بن عبد الله بن ابي نمر، نحوهحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ، عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ، نَحْوَهُ
محمد بن یحییٰ نے احمد بن صالح سے، انہوں نے عبداللہ بن وھب نے سلیمان بن بلال سے، انہوں نے شریک بن عبداللہ بن ابی نمرۃ سے مذکورہ حدیث کی مثل روایت کی ہے۔

تخریج الحدیث: «حسن» :
«‏‏‏‏سنن ابي داؤد (4226) وسنده حسن»
2. آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگوٹھی کس ہاتھ میں پہنی، صحابی رسول کا مشاہدہ
حدیث نمبر: 96
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا احمد بن منيع قال: حدثنا يزيد بن هارون، عن حماد بن سلمة قال: رايت ابن ابي رافع، يتختم في يمينه فسالته عن ذلك فقال: رايت عبد الله بن جعفر يتختم في يمينه، وقال عبد الله بن جعفر: «كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يتختم في يمينه» حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ قَالَ: رَأَيْتُ ابْنَ أَبِي رَافِعٍ، يَتَخَتَّمُ فِي يَمِينِهِ فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ: رَأَيْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جَعْفَرٍ يَتَخَتَّمُ فِي يَمِينِهِ، وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَخَتَّمُ فِي يَمِينِهِ»
حماد بن سلمۃ رحمہ اللہ فرماتے ہیں، میں نے ابن ابی رافع کو دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنے ہوئے دیکھا تو ان سے اس بارے میں دریافت کیا، انہوں نے فرمایا: میں نے سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ کو دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنے ہوئے دیکھا تو انہوں نے فرمایا تھا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «صحيح» :
«‏‏‏‏(سنن ترمذي:1744)، سنن نسائي (175/8 ح5207)»
اس روایت کی سند عبدالرحمن بن ابی رافع (صالح الحدیث) کی وجہ سے حسن ہے۔ نیز دیکھئیے حدیث سابق 94، 95 «وهو شاهده»
3. انگوٹھی دائیں ہاتھ میں پہنی چاہئیے
حدیث نمبر: 97
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا يحيى بن موسى قال: حدثنا عبد الله بن نمير قال: حدثنا إبراهيم بن الفضل، عن عبد الله بن محمد بن عقيل، عن عبد الله بن جعفر: «ان النبي صلى الله عليه وسلم كان يتختم في يمينه» حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْفَضْلِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَخَتَّمُ فِي يَمِينِهِ»
سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے۔

تخریج الحدیث: «صحيح» :
«‏‏‏‏سنن ابن ماجه (3647)»
اس روایت کی سند سخت ضعیف ہے، کیونکہ اس کی راوی ابراہیم بن الفضل جمہور کے نزدیک سخت مجروح بلکہ متروک تھا۔ [ديكهئے تقريب التهذيب:228]
عبداللہ بن محمد بن عقیل بھی جمہور کے نزدیک ضعیف ہونے کی وجہ سے ناقابل حجت راوی ہے، لہٰذا یہ سند ضعیف و مردود ہے، لیکن حدیث سابق (96) اس کا صحیح شاہد ہے،جس کے ساتھ یہ بھی صحیح ہے۔
حدیث نمبر: 98
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا ابو الخطاب زياد بن يحيى قال: حدثنا عبد الله بن ميمون، عن جعفر بن محمد، عن ابيه، عن جابر بن عبد الله: «ان النبي صلى الله عليه وسلم كان يتختم في يمينه» حَدَّثَنَا أَبُو الْخَطَّابِ زِيَادُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَيْمُونٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَخَتَّمُ فِي يَمِينِهِ»
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «صحيح» :
اس روایت کی سند میں عبداللہ بن میمون بن داود القدارح المخزومی المکی منکر الحدیث متروک ہے۔ [ديكهئے تقريب التهذيب:3653]
لہٰذا یہ سند سخت ضعیف و مردود ہے، لیکن حدیث سابق (96) اس کا شاہد ہے، جس کے ساتھ یہ بھی بلحاظ متن صحیح ہے۔ «والله اعلم»
4. سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا انگوٹھی پہننا
حدیث نمبر: 99
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن حميد الرازي قال: حدثنا جرير، عن محمد بن إسحاق، عن الصلت بن عبد الله قال: كان ابن عباس، يتختم في يمينه ولا إخاله إلا قال: «كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يتختم في يمينه» حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الرَّازِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنِ الصَّلتِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: كَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ، يَتَخَتَّمُ فِي يَمِينِهِ وَلَا إِخَالُهُ إِلَّا قَالَ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَخَتَّمُ فِي يَمِينِهِ»
صلت بن عبداللہ بن نوفل فرماتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے اور میرا خیال ہے کہ انہوں نے کہا کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم بھی اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے۔

تخریج الحدیث: «حسن» :
«‏‏‏‏(سنن ترمذي:1742، وقال قال البخاري:حديث حسن صحيح)، سنن ابي داؤد (4229) وسنده حسن، ابن اسحاق صرح بالسماع»
5. انگوٹھی کا نگینہ کہاں ہو
حدیث نمبر: 100
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن ابي عمر قال: حدثنا سفيان، عن ايوب بن موسى، عن نافع، عن ابن عمر: «ان النبي صلى الله عليه وسلم اتخذ خاتما من فضة، وجعل فصه مما يلي كفه، ونقش فيه محمد رسول الله، ونهى ان ينقش احد عليه» وهو الذي سقط من معيقيب في بئر اريسحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ، وَجَعَلَ فَصَّهُ مِمَّا يَلِي كَفَّهُ، وَنَقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ، وَنَهَى أَنْ يَنْقُشَ أَحَدٌ عَلَيْهِ» وَهُوَ الَّذِي سَقَطَ مِنْ مُعَيْقِيبٍ فِي بِئْرِ أَرِيسٍ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی اور اس کا نگینہ ہتھیلی کی طرف رکھا ہوا تھا، اس پر محمد رسول اللہ کندہ تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح کی عبارت کندہ کرنے پر سب کو منع فرما دیا۔ اور یہ وہی انگوٹھی تھی جو سیدنا معیقیب رضی اللہ عنہ سے بئر اریس میں گر گئی تھی۔

تخریج الحدیث: «صحيح» :
«‏‏‏‏صحيح مسلم (2091، دارالسلام:5477)» نیز دیکھئے حدیث سابق: 93
6. حسنین کریمین رضی اللہ عنہما کیسے انگوٹھی پہنتے تھے
حدیث نمبر: 101
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد قال: حدثنا حاتم بن إسماعيل، عن جعفر بن محمد، عن ابيه قال: «كان الحسن والحسين يتختمان في يسارهما» حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: «كَانَ الْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ يَتَخَتَّمَانِ فِي يَسَارِهِمَا»
ابوجعفر محمد الباقر رحمہ اللہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ سیدنا حسن اور سیدنا حسین رضی اللہ عنہما دونوں اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
«سنن ترمذي 1743، وقال:هذا حديث حسن صحيح، السنن الكبري للبيهقي(143/4) مطولا. شرح معاني الآثار للطحاوي (266/4)»
اس روایت کی سند منقطع ہے، امام محمد بن علی الباقر رحمہ اللہ نے سیدنا حسن اور سیدنا حسین رضی اللہ عنہما کو نہیں پایا، بلکہ وہ ان کی شہادت کے بعد پیدا ہوئے تھے۔ نیز دیکھئے میری کتاب: انوار الصحیفہ (ص232)
7. انگوٹھی کے بارے میں سیدنا انس رضی اللہ عنہ کی روایت
حدیث نمبر: 102
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا عبد الله بن عبد الرحمن قال: حدثنا محمد بن عيسى وهو ابن الطباع قال: حدثنا عباد بن العوام، عن سعيد بن ابي عروبة، عن قتادة، عن انس بن مالك: «انه صلى الله عليه وسلم كان يتختم في يمينه» وقال ابو عيسى: «هذا حديث غريب لا نعرفه من حديث سعيد بن ابي عروبة، عن قتادة، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحو هذا إلا من هذا الوجه» وروى بعض اصحاب قتادة، عن قتادة، عن انس بن مالك، عن النبي صلى الله عليه وسلم «انه كان يتختم في يساره» وهو حديث لا يصح ايضا"حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى وَهُوَ ابْنُ الطَّبَّاعِ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: «أَنَّهُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَخَتَّمُ فِي يَمِينِهِ» وَقَالَ أَبُو عِيسَى: «هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ» وَرَوَى بَعْضُ أَصْحَابِ قَتَادَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «أَنَّهُ كَانَ يَتَخَتَّمُ فِي يَسَارِهِ» وَهُوَ حَدِيثٌ لَا يَصِحُّ أَيْضًا"
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے۔ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے ہم اس کو صرف «سعيد بن ابي عروبه عن قتاده عن انس عن النبي صلي الله عليه وسلم» کی سند سے پہچانتے ہیں۔ قتادہ کے بعض اصحاب نے قتادہ سے، انہوں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنے تھے، لیکن یہ حدیث بھی صحیح نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «سنده ضعيف والحديث صحيح» :
«(سنن نسائي 193/8، ح 5285)»
اس روایت کی سند دو وجہ سے ضعیف ہے:
➊ سعید بن ابی عروبہ مدلس اور مختلط تھے اور یہ عن سے اور بعد از اختلاط ہے۔
➋ قتادہ مدلس تھے اور یہ روایت عن سے ہے۔
عرض ہے کہ اس روایت کی سند اگرچہ ضعیف ہے، لیکن اس کے صحیح شواہد گزر چکے ہیں۔ دیکھیے احادیث سابقہ: 94۔95۔99،96
ان شواہد کے ساتھ یہ حدیث بھی صحیح ہے، لیکن امام ترمذی رحمہ اللہ کا اسے صحیح قرار نہ دینا اس بات کی دلیل ہے کہ امام ترمذی شواہد کے ساتھ حدیث کی تصیح کے مطلقاً قائل نہیں تھے اور نہ حسن لغیرہ کو مطلقاً حجت سمجھتے تھے۔ دوسری روایت (بائیں ہاتھ میں انگشتری پہننے والی حدیث) جس کی طرف امام ترمذی نے اشارہ کیا ہے، غالباً سنن نسائی (193/8 ح 8286) کی حدیث ہے جس کی سند حسن لذاتہ ہے۔ «وَاللهُ اَعْلَمُ» صحیح مسلم (2095) میں اس کا صحیح شاہد بھی ہے، لیکن امام ترمذی کا اسے بھی غیر صحیح قرار دینا اس کی دلیل ہے کہ وہ ضعیف ضعیف والی حسن لغیرہ (!) کو حجت نہیں سمجھتے تھے۔
8. سونے کی انگوٹھی مردوں کے لیے حرام ہے
حدیث نمبر: 103
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن عبيد الله المحاربي قال: حدثنا عبد العزيز بن ابي حازم، عن موسى بن عقبة، عن نافع، عن ابن عمر قال: اتخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم خاتما من ذهب، فكان يلبسه في يمينه، فاتخذ الناس خواتيم من ذهب فطرحه صلى الله عليه وسلم وقال: «لا البسه ابدا» فطرح الناس خواتيمهمحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْمُحَارِبِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ، فَكَانَ يَلْبَسُهُ فِي يَمِينِهِ، فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ مِنْ ذَهَبٍ فَطَرَحَهُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ: «لَا أَلْبَسُهُ أَبدًا» فَطَرَحَ النَّاسُ خَوَاتِيمَهُمْ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی بنوائی، اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دائیں ہاتھ میں پہنتے تھے تو لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوا لیں، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ انگوٹھی پھینک دی اور فرمایا: میں اسے کبھی نہیں پہنوں گا۔ تو لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔

تخریج الحدیث: «صحيح» :
«سنن ترمذي:1741، وقال: حسن صحيح. صحيح مسلم، 2091، دارالسلام:5475 مختصرا بغير هذا اللفظ»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.