الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
انبیاء کے حالات کے بیان میں
नबियों की घटनाओं के बारे में
4. اللہ تعالیٰ کا فرمان ”اور انھیں ابراہیم (علیہ السلام) کے مہمانوں کا (بھی) حال سنا دو“ (حجر) اور ”جب ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا کہ اے میرے پروردگار! مجھے دکھا تو مردوں کو کس طرح زندہ کرتا ہے ....“ (سورۃ البقرہ)۔
حدیث نمبر: 1419
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (ابراہیم علیہ السلام نے جو سوال کیا وہ شک کی وجہ سے نہ تھا، اگر ان کو شک ہوتا تو) ہمیں ابراہیم علیہ السلام سے زیادہ شک ہونا چاہیے تھا جب انھوں نے کہا کہ اے میرے رب! مجھے دکھا تو مردوں کو کیسے زندہ کرے گا؟ (اللہ تعالیٰ نے) فرمایا: کیا تمہیں ایمان (یقین) نہیں؟ جواب دیا کہ ایمان (یقین) تو ہے لیکن میرے دل کی تسلی ہو جائے گی (جو آنکھ سے دیکھ کر ہوتی ہے) اور اللہ تعالیٰ لوط علیہ السلام پر رحم کرے وہ زبردست رکن (یعنی اللہ تعالیٰ) کی پناہ لیتے تھے اور اگر میں اتنی مدت تک قید خانے میں رہتا جتنی مدت یوسف علیہ السلام رہے تو میں (آزادی دینے کے لیے) بلانے والے کے پاس فوراً چلا جاتا۔
5. اللہ تعالیٰ کا فرمان اس کتاب میں اسماعیل (علیہ السلام) کا واقعہ بھی بیان کیجئیے وہ وعدے کے بڑے سچے تھے“ (سورۃ مریم)۔
حدیث نمبر: 1420
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قبیلہ اسلم کے کچھ لوگوں پر گزرے جو تیراندازی کر رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسماعیل کے بیٹو! تیر چلاؤ کیونکہ تمہارے دادا تیرانداز تھے اور میں اس جماعت (ابن اورع) کے ساتھ ہوتا ہوں۔ یہ سن کر دوسری جماعت والوں نے ہاتھ روک لیے (تیر چلانا بند کر دیا) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم تیر کیوں نہیں چلا رہے؟ انھوں نے کہا کہ یا رسول اللہ! ہم کیسے مقابلہ کریں، آپ تو ان کے ساتھ ہو گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیر چلاؤ میں تم دونوں کے ساتھ ہوں۔
6. اللہ تعالیٰ کے قول ”اور (ہم نے) ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو بھیجا“ (سورۃ ھود) کا بیان۔
حدیث نمبر: 1421
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب غزوہ تبوک میں (مقام) حجر (جہاں قوم ثمود پر اللہ کا عذاب آیا تھا) میں اترے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو حکم دیا کہ یہاں کنویں سے پانی نہ پیو اور نہ مشکوں میں بھرو۔ تو انھوں نے کہا کہ ہم نے تو اس پانی سے آٹا گوندھ ڈالا، مشکیں بھی بھر لیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ آٹا پھینک دو اور پانی بھی بہا دو۔
7. ”کیا یعقوب (علیہ السلام) کی وفات کے وقت تم موجود تھے جب انھوں نے اپنے بیٹوں سے کہا“ (سورۃ البقرہ)۔
حدیث نمبر: 1422
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بڑے عزت دار، عزت دار کے بیٹے، عزت دار کے پوتے، عزت دار کے پڑپوتے یوسف بن یعقوب بن اسحٰق بن ابراہیم علیہ السلام ہیں۔
8. خضر اور موسیٰ علیہ السلام کا قصہ۔
حدیث نمبر: 1423
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خضر علیہ السلام کا نام اس لیے (خضر) رکھا گیا کہ وہ ایک خشک (بنجر) زمین پر بیٹھے (جہاں سبزی کا نام تک نہ تھا) جب وہ وہاں سے چلے تو زمین سرسبز ہو کر لہلہانے لگی۔
9. ((باب))
حدیث نمبر: 1424
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پیلو کے پھل توڑ رہے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کالے کالے دیکھ کر توڑو، وہ (پختہ اور) مزیدار ہوتا ہے۔ صحابہ نے عرض کی کہ کیا آپ نے (جنگل میں) بکریاں چرائی ہیں؟ (جو آپ کو پیلو کے پھلوں کی شناخت ہے) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بھلا کوئی ایسا پیغمبر بھی گزرا ہے جس نے بکریاں نہ چرائی ہوں؟
10. اللہ تعالیٰ کا فرمان ”اور اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں کے لیے فرعون کی بیوی .... اور وہ عبادت گزاروں میں سے تھی“ (سورۃ التحریم: 11 , 12)۔
حدیث نمبر: 1425
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردوں میں تو بہت سے کامل (انسان) گزرے ہیں مگر عورتوں میں دو ہی کمال کو پہنچیں، ایک تو فرعون کی بیوی آسیہ ہیں اور دوسری عمران کی بیٹی مریم علیہ السلام اور عائشہ (رضی اللہ عنہا) کو تمام عورتوں پر ایسی فضیلت حاصل ہے۔ جیسی ثرید کو تمام کھانوں پر فضیلت حاصل ہے۔
11. اللہ تعالیٰ کا قول ”اور بلاشبہ یونس (علیہ السلام) نبیوں میں سے تھے .... اور وہ خود اپنے آپ کو ملامت کرنے لگ گئے“ (سورۃ الصافات: 139 ... 142)۔
حدیث نمبر: 1426
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کسی آدمی کو یوں نہ کہنا چاہیے کہ میں یونس بن متی سے بہتر ہوں۔ اور (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے) یونس علیہ السلام کو ان کے والد کی طرف نسبت دی۔
12. اللہ تعالیٰ کا قول ”اور ہم نے داؤد (علیہ السلام) کو زبور عطا فرمائی“ (سورۃ النساء: 163)۔
حدیث نمبر: 1427
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: داؤد علیہ السلام پر زبور پڑھنا اتنا آسان کر دیا گیا تھا کہ وہ اپنی سواری کے جانوروں پر زین کسنے کا حکم دیتے اور زین کسے جانے سے پہلے پڑھ چکتے تھے اور اپنے ہاتھ سے محنت کر کے کھاتے تھے۔
13. اللہ تعالیٰ کا قول ”اور ہم نے داؤد کو سلیمان (نامی فرزند) عطا فرمایا جو بڑا اچھا بندہ تھا اور بےحد رجوع کرنے والا تھا“ (سورۃ ص: 30)۔
حدیث نمبر: 1428
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: میری اور لوگوں کی مثال اس شخص کی سی ہے جس نے آگ سلگائی، اب پتنگے اور جانور اس میں گرنے لگے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ دو عورتیں تھیں ہر ایک کے پاس ایک لڑکا تھا، بھیڑیا آیا اور ایک کا بچہ اٹھا کر لے گیا تو اس کے ساتھ والی کہنے لگی کہ تیرا بچہ بھیڑیا لے گیا ہے (یہ میرا بچہ ہے) دوسری کہنے لگی کہ (نہیں بلکہ) تیرا بچہ لے کر گیا ہے۔ دونوں فیصلہ کروانے کے لیے داؤد علیہ السلام کے پاس آئیں تو انھوں نے بڑی عورت کو بچہ دلا دیا (کیونکہ اسی کے قبضے میں تھا اور دوسری کوئی گواہ نہ لا سکی) پھر دونوں سلیمان علیہ السلام کے پاس گئیں اور ان سے بیان کیا تو انھوں نے کہا کہ چھری لاؤ۔ میں اس بچے کے دو ٹکڑے کر کے دونوں کو دے دیتا ہوں۔ یہ سن کر چھوٹی عورت بولی کہ اللہ تجھ پر رحم کرے ایسا نہ کرو کیونکہ وہ اسی (بڑی عورت) کا بچہ ہے۔ پھر انھوں نے وہ بچہ چھوٹی عورت کو دلا دیا۔ (وہ پہچان گئے کہ یہی بچے کی اصل ماں ہے اور دوسری جھوٹی ہے)۔

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.