الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
629. بَابُ مَنْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ فَهُوَ أَحَقُّ أَنْ يَذْهَبَ إِلَيْهِ
629. جسے کوئی کام ہو اسے ہی جانا چاہیے
حدیث نمبر: 1302
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد، قال‏:‏ اخبرنا عبد الله، قال‏:‏ حدثنا يحيى بن ايوب قال‏:‏ حدثني عقيل بن خالد، ان سعيد بن سليمان بن زيد بن ثابت حدثه، عن ابيه، عن جده زيد بن ثابت، ان عمر بن الخطاب جاءه يستاذن عليه يوما، فاذن له وراسه في يد جارية له ترجله، فنزع راسه، فقال له عمر‏:‏ دعها ترجلك، فقال‏:‏ يا امير المؤمنين، لو ارسلت إلي جئتك، فقال عمر‏:‏ إنما الحاجة لي‏.‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ سُلَيْمَانَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ جَاءَهُ يَسْتَأْذِنُ عَلَيْهِ يَوْمًا، فَأَذِنَ لَهُ وَرَأْسُهُ فِي يَدِ جَارِيَةٍ لَهُ تُرَجِّلُهُ، فَنَزَعَ رَأْسَهُ، فَقَالَ لَهُ عُمَرُ‏:‏ دَعْهَا تُرَجِّلُكَ، فَقَالَ‏:‏ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، لَوْ أَرْسَلْتَ إِلَيَّ جِئْتُكَ، فَقَالَ عُمَرُ‏:‏ إِنَّمَا الْحَاجَةُ لِي‏.‏
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن سیدنا عمر رضی اللہ عنہ ان کے ہاں آئے اور اندر آنے کی اجازت چاہی، اس (یعنی میں) نے اندر آنے کی اجازت دے دی جبکہ اس کا سر ایک لونڈی کے ہاتھ میں تھا جو اسے کنگھی کر رہی تھی۔ اس نے اپنا سر لونڈی سے چھٹرانا چاہا تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اسے کنگھی کرنے دو۔ اس نے عرض کیا: امیر المومنین! آپ مجھے پیغام بھیج دیتے تو میں حاضر ہو جاتا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کام مجھے تھا (اس لیے مجھے ہی آنا چاہیے تھا)۔

تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه أحمد: 521 و ابن أبى الدنيا فى ذم الملاهي: 117 و ابن عساكر فى تاريخ دمشق: 229/29»

قال الشيخ الألباني: حسن
630. بَابُ إِذَا تَنَخَّعَ وَهُوَ مَعَ الْقَوْمِ
630. لوگوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے بلغم آئے تو کیا کرے
حدیث نمبر: 1303
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا موسى، عن حماد بن سلمة، قال‏:‏ اخبرنا ثابت، عن عبد الرحمن بن عياش القرشي، عن ابي هريرة قال‏:‏ إذا تنخع بين يدي القوم فليوار بكفيه حتى تقع نخاعته إلى الارض، وإذا صام فليدهن، لا يرى عليه اثر الصوم‏.‏حَدَّثَنَا مُوسَى، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَيَّاشٍ الْقُرَشِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ‏:‏ إِذَا تَنَخَّعَ بَيْنَ يَدَيِ الْقَوْمِ فَلْيُوَارِ بِكَفَّيْهِ حَتَّى تَقَعَ نُخَاعَتُهُ إِلَى الأَرْضِ، وَإِذَا صَامَ فَلْيَدَّهِنْ، لاَ يُرَى عَلَيْهِ أَثَرُ الصَّوْمِ‏.‏
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب کوئی آدمی لوگوں کے سامنے بلغم نکالے تو اسے چاہیے کہ اسے دونوں ہتھیلیوں سے چھپا لے، یہاں تک کہ اس کا بلغم زمین پر گر جائے۔ اور جب کوئی آدمی روزہ رکھے تو چاہیے کہ تیل لگا لے تاکہ اس پر روزے کا اثر دکھائی نہ دے۔

تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا: أخرجه ابن أبى شيبة: 9755 و البيهقي فى شعب الإيمان: 6902»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوفًا
631. بَابُ إِذَا حَدَّثَ الرَّجُلُ الْقَوْمَ لَا يُقْبِلُ عَلَى وَاحِدٍ
631. جب لوگوں سے بات کر رہا ہو تو کسی ایک طرف توجہ نہ کرے
حدیث نمبر: 1304
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن سلام، قال‏:‏ اخبرنا هشيم، عن إسماعيل بن سالم، عن حبيب بن ابي ثابت قال‏:‏ كانوا يحبون إذا حدث الرجل ان لا يقبل على الرجل الواحد، ولكن ليعمهم‏.‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ سَالِمٍ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ قَالَ‏:‏ كَانُوا يُحِبُّونَ إِذَا حَدَّثَ الرَّجُلُ أَنْ لاَ يُقْبِلَ عَلَى الرَّجُلِ الْوَاحِدِ، وَلَكِنْ لِيَعُمَّهُمْ‏.‏
حضرت حبیب بن ابی ثابت رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ وہ پسند کرتے تھے کہ جب کوئی آدمی بیان کرے تو وہ کسی ایک آدمی کی طرف متوجہ نہ ہو، بلکہ عمومی خطاب کرے۔

تخریج الحدیث: «حسن الإسناد مقطوعًا: أخرجه أبوخيثمة فى العلم: 145 و ابن الجعد فى مسنده: 556 و أبونعيم فى الحلية: 61/5»

قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد مقطوعًا

Previous    1    2    3    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.