الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الجنائز
--. بخار گناہوں کو دور کر دیتا ہے
حدیث نمبر: 1543
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن جابر قال: دخل رسول الله صلى الله عليه وسلم على ام السائب فقال: «مالك تزفزفين؟» . قالت: الحمى لا بارك الله فيها فقال: «لا تسبي الحمى فإنها تذهب خطايا بني آدم كما يذهب الكير خبث الحديد» . رواه مسلم وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: دَخَلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أُمِّ السَّائِبِ فَقَالَ: «مَالك تُزَفْزِفِينَ؟» . قَالَتِ: الْحُمَّى لَا بَارَكَ اللَّهُ فِيهَا فَقَالَ: «لَا تَسُبِّي الْحُمَّى فَإِنَّهَا تُذْهِبُ خَطَايَا بَنِي آدَمَ كَمَا يُذْهِبُ الْكِيرُ خَبَثَ الْحَدِيدِ» . رَوَاهُ مُسلم
جابر بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ام سائب رضی اللہ عنہ کے پاس تشریف لے گئے تو فرمایا: آپ کیوں کانپ رہی ہیں؟ انہوں نے بتایا: بخار ہے، اللہ اسے برکت نہ دے۔ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بخار کو برا بھلا نہ کہو، کیونکہ وہ بنی آدم کے گناہوں کو اس طرح ختم کر دیتا ہے جس طرح بھٹی لوہے کی میل کچیل دور کر دیتی ہے۔ رواہ مسلم۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه مسلم (2575/53)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں کے ساتھ ہمدردی
حدیث نمبر: 1544
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن ابي موسى قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا مرض العبد او سافر كتب له بمثل ما كان يعمل مقيما صحيحا» رواه البخاري وَعَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا مَرِضَ الْعَبْدُ أَوْ سَافَرَ كُتِبَ لَهُ بِمِثْلِ مَا كَانَ يعْمل مُقيما صَحِيحا» رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابوموسی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب بندہ بیمار ہو جائے یا وہ سفر پر ہو تو اس کے لیے اتنا ہی عمل (ثواب) لکھ دیا جاتا ہے جتنا وہ حالت قیام اور حالت صحت میں کیا کرتا تھا۔ رواہ البخاری۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه البخاري (2996)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. طاعون سے موت شہادت ہے
حدیث نمبر: 1545
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن انس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «الطاعون شهادة لكل مسلم» وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الطَّاعُونُ شَهَادَةٌ لكل مُسلم»
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: طاعون مسلمان کی شہادت ہے۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (5732) و مسلم (1916/166)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. شہادت کی اقسام
حدیث نمبر: 1546
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن ابي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «الشهداء خمسة المطعون والمبطون والغريق وصاحب الهدم والشهيد في سبيل الله» وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الشُّهَدَاءُ خَمْسَةٌ الْمَطْعُونُ وَالْمَبْطُونُ وَالْغَرِيقُ وَصَاحب الْهدم والشهيد فِي سَبِيل الله»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: شہداء پانچ قسم کے ہیں، طاعون کے مرض سے، پیٹ کے مرض سے، ڈوب جانے سے فوت ہونے والا، کسی دیوار وغیرہ کے نیچے دب کر مر جانے والا اور اللہ کی راہ میں شہید ہو جانے والا۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (2829) و مسلم (164/ 1914)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. طاعون زہ علاقے سے فرار کا حکم
حدیث نمبر: 1547
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن عائشة رضي الله عنها قالت: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الطاعون فاخبرني: «انه عذاب يبعثه الله على من يشاء وان الله جعله رحمة للمؤمنين ليس من احد يقع الطاعون فيمكث في بلده صابرا محتسبا يعلم انه لا يصيبه إلا ما كتب الله له إلا كان له مثل اجر شهيد» . رواه البخاري وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الطَّاعُونِ فَأَخْبَرَنِي: «أَنَّهُ عَذَابٌ يَبْعَثُهُ اللَّهُ عَلَى مَنْ يَشَاءُ وَأَنَّ اللَّهَ جَعَلَهُ رَحْمَةً لِلْمُؤْمِنِينَ لَيْسَ مِنْ أَحَدٍ يَقَعُ الطَّاعُونُ فَيَمْكُثُ فِي بَلَدِهِ صَابِرًا مُحْتَسِبًا يَعْلَمُ أَنَّهُ لَا يُصِيبُهُ إِلَّا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَهُ إِلَّا كَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِ شَهِيدٍ» . رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے طاعون کے بارے میں دریافت کیا تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ تو ایک طرح کا عذاب ہے، اللہ جس پر چاہتا ہے اسے مسلط کر دیتا ہے، اور اللہ نے اسے مومنوں کے لیے رحمت بنایا ہے، جو شخص طاعون کی وبا آ جانے پر صبر اور ثواب کی امید کرتے ہوئے اور یہ جانتے ہوئے کہ اللہ نے جو اس کے متعلق لکھ دیا ہے وہ اسے پہنچ کر رہے گا، اپنے شہر میں ٹھہر جاتا ہے تو اس کے لیے شہید کے مثل اجر و ثواب ہے۔ رواہ البخاری۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه البخاري (5734)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. طاعون (وبائی بیماری) کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نصیحت
حدیث نمبر: 1548
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن اسامة بن زيد قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «الطاعون رجز ارسل على طائفة من بني إسرائيل او على من كان قبلكم فإذا سمعتم به بارض فلا تقدموا عليه وإذا وقع بارض وانتم بها فلا تخرجوا فرارا منه» وَعَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الطَّاعُونُ رِجْزٌ أُرْسِلَ عَلَى طَائِفَةٍ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ أَوْ عَلَى مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ فَإِذَا سَمِعْتُمْ بِهِ بِأَرْضٍ فَلَا تَقْدَمُوا عَلَيْهِ وَإِذَا وَقَعَ بِأَرْضٍ وَأَنْتُمْ بِهَا فَلَا تَخْرُجُوا فِرَارًا مِنْهُ»
اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: طاعون ایک طرح کا عذاب ہے جو بنی اسرائیل کے ایک گروہ پر یا تم سے پہلے لوگوں پر بھیجا گیا تھا، جب تم کسی ملک میں اس کے پھیل جانے کے متعلق سنو تو تم اس ملک کی طرف پیش قدمی نہ کرو اور جب کسی سر زمین پر پھیل جائے اور تم وہاں موجود ہو تو پھر وہاں سے راہ فرار اختیار نہ کرو۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (6974) و مسلم (92/ 2218)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. آنکھوں کے بدلے جنت
حدیث نمبر: 1549
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن انس قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: قال الله سبحانه وتعالى: إذا ابتليت عبدي بحبيبتيه ثم صبر عوضته منهما الجنة يريد عينيه. رواه البخاري وَعَن أَنَسٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: قَالَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى: إِذَا ابْتَلَيْتُ عَبْدِي بِحَبِيبَتَيْهِ ثُمَّ صَبَرَ عَوَّضْتُهُ مِنْهُمَا الْجنَّة يُرِيد عَيْنَيْهِ. رَوَاهُ البُخَارِيّ
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا: جب میں اپنے بندے کو اس کی دو چیزوں یعنی دونوں آنکھوں سے محروم کر کے آزماتا ہوں اور وہ اس پر صبر کرتا ہے تو میں ان کے عوض اسے جنت عطا کرتا ہوں۔ رواہ البخاری۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه البخاري (5653)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. مومن کی بیمار پرسی کا اجر
حدیث نمبر: 1550
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
عن علي رضي الله عنه قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: ما من مسلم يعود مسلما غدوة إلا صلى عليه سبعون الف ملك حتى يصبح وكان له خريف في الجنة. رواه الترمذي وابو داود عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَعُودُ مُسْلِمًا غُدْوَةً إِلَّا صَلَّى عَلَيْهِ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ حَتَّى يُصْبِحَ وَكَانَ لَهُ خَرِيفٌ فِي الْجَنَّةِ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُد
علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فر��اتے ہوئے سنا: جو مسلمان کسی مسلمان کی صبح کے وقت عیادت کرتا ہے تو شام ہونے تک ستر ہزار فرشتے اس پر رحمتیں بھیجتے رہتے ہیں اور اگر وہ شام کے وقت اس کی عیادت کرتا ہے تو صبح ہونے تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے دعا کرتے رہتے ہیں اور اس کے لیے جنت میں ایک باغ تیار کر دیا جاتا ہے۔ ضعیف۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«سنده ضعيف، رواه الترمذي (969 وقال: غريب حسن.) و أبو داود (3098)
٭ الحکم بن عتيبة مدلس و عنعن.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف
--. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا صحابہ کی عیادت کرنا
حدیث نمبر: 1551
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن زيد بن ارقم قال: عادني النبي صلى الله عليه وسلم من وجع كان يصيبني. رواه احمد وابو داود وَعَن زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ قَالَ: عَادَنِي النَّبِيُّ صَلَّى الله عَلَيْهِ وَسلم من وجع كَانَ يُصِيبنِي. رَوَاهُ أَحْمد وَأَبُو دَاوُد
زید بن ارقم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میری آنکھوں میں تکلیف تھی تو نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میری عیادت فرمائی۔ اسنادہ حسن، رواہ احمد و ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده حسن، رواه أحمد (4/ 375 ح 19563) و أبو داود (3102) [و صححه الحاکم علٰي شرط الشيخين (342/1) ووافقه الذهبي.]»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
--. باوضو عیادت کرنے کی فضیلت
حدیث نمبر: 1552
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن انس: قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من توضا فاحسن الوضوء وعاد اخاه المسلم محتسبا بوعد من جهنم مسيرة ستين خريفا» . رواه ابو داود وَعَنْ أَنَسٍ: قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوءَ وَعَادَ أَخَاهُ الْمُسْلِمَ مُحْتَسِبًا بُوعِدَ مِنْ جَهَنَّمَ مسيرَة سِتِّينَ خَرِيفًا» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص اچھی طرح وضو کر کے ثواب کی نیت سے اپنے مسلمان بھائی کی عیادت کرتا ہے تو اسے ساٹھ سال کی مسافت کے برابر جہنم سے دور کر دیا جاتا ہے۔ ضعیف۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه أبو داود (3097)
٭ الفصل بن دلھم: لين ضعفه الجمھور.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.