الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
جنازہ کے بیان میں
जनाज़े के बारे में
24. مریض کے پاس رونا منع نہیں ہے۔
“ रोगी के पास रोना मना है ”
حدیث نمبر: 663
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کسی مرض میں مبتلا ہو گئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کی عیادت کے لیے عبدالرحمن بن عوف، سعد بن ابی وقاص اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کے ہمراہ تشریف لائے پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں پہنچے تو انہیں ان کے گھر کے بستر پر لیٹا ہوا پایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: کیا انتقال کر گئے؟ لوگوں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! نہیں۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (ان کے مرض کی شدت کو دیکھ کر رونے لگے) جب لوگوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو روتے دیکھا تو وہ بھی رونے لگے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ آنکھ سے آنسو بہانے پر عذاب نہیں کرتا اور نہ دل کے رنج پر بلکہ اس کی وجہ سے عذاب کرتا ہے یا رحم کرتا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زبان کی طرف اشارہ کیا اور بیشک میت پر بوجہ اس کے اقرباء کے (ناجائز طور پر) نوحہ و ماتم کی وجہ سے بھی عذاب کیا جاتا ہے۔
25. نوحہ اور آہ زاری (بین) کا منع ہونا اور اس سے ڈانٹنا۔
“ मातम, रोने पीटने का मना होना और उस से डांटना ”
حدیث نمبر: 664
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام عطیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم لوگوں سے بیعت کے وقت یہ عہد لیا تھا کہ ہم نوحہ نہ کریں گی مگر (اس عہد کو) سوائے پانچ عورتوں کے کسی نے پورا نہیں کیا (1) ام سلیم (2) ام علاء (3) ابوسبرہ کی بیٹی جو سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ کی بیوی تھیں (4) دو عورتیں اور۔ یا یوں کہا کہ ابوسبرہ کی بیٹی اور معاذ کی بیوی اور ایک اور عورت۔
26. جنازے کے لیے کھڑے ہو جانا مسنون ہے۔
“ जनाज़े के लिए खड़ा होना सुन्नत है ”
حدیث نمبر: 665
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص جنازہ کو دیکھے تو اگر اس کے ساتھ نہ جا رہا ہو تو کھڑا ہو جائے، یہاں تک کہ وہ اس سے آگے بڑھ جائے یا قبل اس کے کہ وہ آگے بڑھے یا رکھ دیا جائے۔
27. جنازے کے لیے اٹھے تو پھر کب بیٹھے؟
“ जनाज़े के लिए उठे तो फिर कब बैठे ? ”
حدیث نمبر: 666
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(سعید المقبری رحمہ اللہ سے روایت ہے) ایک جنازے کے دوران سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے مروان کا ہاتھ پکڑ لیا اور وہ دونوں بیٹھ گئے قبل اس کے کہ جنازہ رکھا جائے۔ عین اسی وقت سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ آئے تو انہوں نے مروان کا ہاتھ پکڑا اور کہا اٹھ کھڑا ہو بیشک یہ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ) جانتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم لوگوں کو اس سے منع فرمایا ہے تو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یہ سچ کہتے ہیں۔
28. جو شخص یہودی کے جنازے کے لیے کھڑا ہو گیا۔
“ यहूदी के जनाज़े पर खड़ा होना ”
حدیث نمبر: 667
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہمارے سامنے سے ایک جنازہ گزرا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے۔ ہم نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! یہ تو یہودی کا جنازہ تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جایا کرو۔
29. مردوں کو جنازہ اٹھانا چاہیے نہ کہ عورتوں کو۔
“ पुरुषों को जनाज़ा उठाना चाहिए, महिलाओं को नहीं ”
حدیث نمبر: 668
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب جنازہ رکھ دیا جاتا ہے اور اسے مرد اپنی گردنوں پر اٹھا لیتے ہیں تو اگر وہ صالح ہوتا ہے تو کہتا ہے کہ مجھے جلدی لے چلو اور اگر صالح نہیں ہوتا تو کہتا ہے کہ میری خرابی ہے مجھے کہاں لیے جاتے ہو، اس کی آواز ہر چیز سنتی ہے سوائے انسان کے اور اگر انسان اس کو سن پائے تو بیہوش ہو کر گر پڑے۔
30. جنازہ کا جلد لے جانا مسنون ہے۔
“ जनाज़े को जल्दी लेजाना सुन्नत है ”
حدیث نمبر: 669
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنازہ کو جلد لے چلو، اس لیے کہ اگر وہ نیک ہو گا تم اسے بھلائی کی طرف نزدیک کر رہے ہو اور اگر برا ہے تو ایک بری چیز ہے جس کو تم اپنی گردنوں سے رکھ دو گے۔
31. جنازہ کے ہمراہ جانے کی فضیلت۔
“ जनाज़े के साथ जाने की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 670
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے بیان کیا گیا کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جو شخص جنازہ کے ہمراہ جائے اس کو ایک قیراط ثواب ملے گا تو سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اس پر ہمیں بہت سی احادیث سناتے تھے۔ (پھر انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس حدیث کے بارے میں دریافت کرایا) تو انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی تصدیق کی اور کہا کہ ہاں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا فرماتے ہوئے سنا ہے تو سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ پھر تو ہم نے بہت سے قیراطوں (یعنی ثواب) کا نقصان کیا۔
32. قبروں پر مسجد بنانے کی کراہت۔
“ क़ब्रों पर मस्जिद बनाने का घिनौना काम ”
حدیث نمبر: 671
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اس مرض میں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی، یہ فرمایا: اللہ تعالیٰ یہود و نصاریٰ پر لعنت کرے کیونکہ انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو مساجد بنا لیا۔ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ اگر یہ خیال نہ ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر ظاہر کر دی جاتی مگر میں ڈرتی ہوں کہ کہیں وہ بھی مسجد نہ بنا لی جائے۔
33. جو عورت نفاس میں مر جائے اس کی نماز جنازہ پڑھنا درست ہے۔
“ निफ़ास में मरने वाली महिला के लिए नमाज़ जनाज़ा पढ़ना सही है ”
حدیث نمبر: 672
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ایک عورت کی نماز جنازہ پڑھی جو بحالت نفاس مر گئی تھی پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی نماز جنازہ میں اس کے درمیان میں کھڑے ہوئے تھے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.