الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
جہاد اور جنگی حالات کے بیان میں
जिहाद और जंग के बारे में
24. حاکم عادل ہو یا ظالم، جہاد قیامت تک قائم رہے گا۔
حدیث نمبر: 1234
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عروہ بارقی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گھوڑوں کی پیشانیوں سے قیامت تک خیر و برکت وابستہ ہے۔ (یعنی یا تو آخرت کا دائمی) ثواب اور (یا دنیا میں) مال غنیمت۔
حدیث نمبر: 1235
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گھوڑوں کی پیشانیوں میں خیر و برکت (رکھی ہوئی) ہے۔
25. جس نے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے کے لیے گھوڑا رکھا اور اللہ کا (سورۃ الانفال) میں فرمان: ”گھوڑے باندھ کر رکھو“۔
حدیث نمبر: 1236
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ کی راہ میں جہاد کرنے کے لیے گھوڑا رکھے، صرف اللہ پر ایمان لانے کی وجہ سے اور اس کے وعدوں کو سچا سمجھ کر، تو بیشک اس کا کھانا، پینا، لید اور اس کا پیشاب، غرض اس کی ہر چیز قیامت کے دن ثواب بن کر اس کی ترازو اعمال میں تلے گی۔
26. گھوڑے اور گدھے کا نام رکھنا کیسا ہے؟
حدیث نمبر: 1237
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہمارے باغ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک گھوڑا رہتا تھا اس کا نام لحیف تھا اور بعض کہتے ہیں کہ اس کا نام لخیف تھا۔
حدیث نمبر: 1238
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں ایک گدھے پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھا تھا، اس گدھے کا نام عفیر تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے معاذ! کیا تم جانتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کا حق اس کے بندوں پر کیا ہے؟ .... اور ساری حدیث بیان کی جو پہلے گزر چکی ہے۔ (دیکھئیے کتاب: علم کا بیان۔۔۔ باب: اس بات کو برا سمجھ کر کہ وہ لوگ نہ سمجھیں گے جس شخص نے ایک قوم کو چھوڑ کر دوسری قوم کو علم (کی تعلیم) کے لیے مخصوص کر لیا۔)
حدیث نمبر: 1239
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) مدینہ میں کچھ خوف تھا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھوڑے پر سوار ہوئے جس کا نام مندوب تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے گئے۔ جب واپس لوٹے تو فرمایا: ہم نے خوف کی کوئی بات نہیں دیکھی اور بیشک ہم نے اس گھوڑے کو دریا (کی طرح تند و تیز) پایا۔
27. گھوڑے کا منحوس ہونا جو (کہ) ذکر کیا جاتا ہے۔
حدیث نمبر: 1240
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: نحوست صرف تین چیزوں میں ہے۔ (1) گھوڑے (2) عورت (3) گھر میں۔
28. (مال غنیمت میں) گھوڑے کا حصہ (ثابت ہے)۔
حدیث نمبر: 1241
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھوڑے کے دو حصے اور اس کے سوار کا ایک حصہ (مال غنیمت) میں مقرر کیا تھا۔
29. جنگ میں اگر کوئی کسی کی سواری کھینچ کر چلائے۔
حدیث نمبر: 1242
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے ایک شخص نے پوچھا کہ کیا تم لوگ غزوہ حنین میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر بھاگ گئے تھے؟ انھوں نے کہا (ہاں) لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہیں بھاگے (وجہ یہ تھی کہ قبیلہ) ہوازن (کے لوگ) بڑے تیرانداز تھے۔ ہم نے جب ان سے مقابلہ کیا اور ان پر حملہ کیا تو وہ بھاگ نکلے۔ پھر مسلمان مال غنیمت پر جھک پڑے اور کافروں نے تیر برسانا شروع کیے (ہم پیچھے ہٹ گئے) مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہیں بھاگے بیشک میں نے انھیں دیکھا کہ وہ اپنے سفید خچر پر سوار تھے اور ابوسفیان رضی اللہ عنہ اس کی لگام پکڑے ہوئے تھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرماتے جاتے تھے میں نبی ہوں، اس میں کچھ جھوٹ نہیں، میں عبدالمطلب (جیسے) سردار کا بیٹا ہوں۔
30. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی (کا بیان)۔
حدیث نمبر: 1243
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی جس کا نام عضباء تھا، کوئی اونٹنی اس کے آگے نہ بڑھتی تھی۔ پس ایک اعرابی نوجوان اونٹ پر سوار ہو کر آیا اور وہ اس سے آگے نکل گیا تو مسلمانوں کو یہ بات بہت شاق گزری یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہوا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ پر یہ حق ہے کہ دنیا بھر کی جو چیز بلند ہو اس کو پست (بھی) کر دے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.