الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل
حدیث نمبر: 1572
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حارث بن ہشام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کیسے آتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کبھی تو ایسی آتی ہے جیسے گھنٹی کی جھنکار، اور وہ مجھ پر نہایت سخت ہوتی ہے۔ پھر جب پوری ہو جاتی ہے تو میں یاد کر چکا ہوتا ہوں اور کبھی ایک فرشتہ مرد کی صورت میں آتا ہے اور جو وہ کہتا ہے میں اس کو یاد کر لیتا ہوں۔
34. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پسینے کی خوشبو۔
حدیث نمبر: 1573
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر میں تشریف لائے اور آرام فرمایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پسینہ آیا، میری ماں ایک شیشی لائی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسینہ پونچھ پونچھ کر اس میں ڈالنے لگی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھ کھل گئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے ام سلیم یہ کیا کر رہی ہو؟ وہ بولی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسینہ ہے جس کو ہم اپنی خوشبو میں شامل کرتے ہیں اور وہ سب سے بڑھ کر خود خوشبو ہے۔
35. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پسینہ مبارک سے تبرک کا بیان۔
حدیث نمبر: 1574
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ام سلیم کے گھر میں جاتے اور ان کے بچھونے پر سو رہتے، اور وہ گھر میں نہیں ہوتیں تھیں ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور ان کے بچھونے پر سو رہے۔ لوگوں نے انہیں بلا کر کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تمہارے گھر میں تمہارے بچھونے پر سو رہے ہیں، یہ سن کر وہ آئیں دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پسینہ آیا ہوا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسینہ چمڑے کے بچھونے پر جمع ہو گیا ہے۔ ام سلیم نے اپنا ڈبہ کھولا اور یہ پسینہ پونچھ پونچھ کر شیشوں میں بھرنے لگیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھبرا کر اٹھ بیٹھے اور فرمایا کہ اے ام سلیم! کیا کرتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ یا رسول اللہ! ہم اپنے بچوں کے لئے برکت کی امید رکھتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے ٹھیک کیا۔
36. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا لوگوں کے قریب ہونا اور ان کا آپ سے تبرک لینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1575
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز پڑھتے تو مدینے کے خادم اپنے برتنوں میں پانی لے کر آتے، پھر جو بھی برتن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا ہاتھ اس میں ڈبو دیتے۔ اور کبھی سردی کے دن میں بھی اتفاق ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھ ڈبو دیتے۔
حدیث نمبر: 1576
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور حجام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر بنا رہا تھا اور صحابہ رضی اللہ عنہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گرد تھے، وہ چاہتے تھے کہ کوئی بال زمین پر نہ گرے بلکہ کسی نہ کسی کے ہاتھ میں گرے۔
حدیث نمبر: 1577
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت کی عقل میں تھوڑا پاگل پن تھا، اس نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کام ہے (یعنی کچھ کہنا ہے جو لوگوں کے سامنے نہیں کہہ سکتی)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے ام فلاں! (یعنی اس کا نام لیا) تو جہاں چاہے گی میں تیرا کام کر دوں گا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے راستے میں اس سے تنہائی کی، یہاں تک کہ وہ اپنی بات سے فارغ ہو گئی۔
37. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بچوں اور اہل و عیال کے ساتھ سب سے زیادہ شفقت رکھتے تھے۔
حدیث نمبر: 1578
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کسی کو بچوں پر اتنی شفقت کرتے نہیں دیکھا، جتنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے سیدنا ابراہیم (مدینہ کے عوالی میں) دودھ پیتے تھے (عوالی مدینہ کے پاس کچھ گاؤں تھے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم جایا کرتے اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہوتے، پھر اس کے گھر تشریف لے جاتے، وہاں دھواں ہوتا تھا کیونکہ انّا کا خاوند لوہار تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بچے کو لیتے، پیار کرتے اور پھر لوٹ آتے۔ عمرو نے کہا کہ جب سیدنا ابراہیم نے وفات پائی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابراہیم میرا بیٹا ہے، اس نے دودھ پیتے میں وفات پائی اب اس کو دو انّائیں (دائیاں) ملی ہیں جو جنت میں اس کے دودھ پینے کی مدت تک دودھ پلائیں گی۔
حدیث نمبر: 1579
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اقرع بن حابس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو بوسہ دیتے ہوئے دیکھا تو وہ بولا کہ یا رسول اللہ! میرے دس بچے ہیں میں نے ان میں سے کسی کو بوسہ نہیں دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو (بچوں اور یتیموں اور عاجزوں اور ضعیفوں پر) رحم نہ کرے اللہ تعالیٰ بھی اس پر رحم نہ کرے گا۔
38. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت عورتوں کے ساتھ اور عورتوں کی سواری چلانے والے کو آہستہ چلانے کا حکم۔
حدیث نمبر: 1580
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں تھے اور ایک حبشی غلام جس کا نام انجشہ تھا حدی گاتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے انجشہ! آہستہ آہستہ چل اور اونٹوں کو شیشے لدے ہوئے اونٹوں کی طرح ہانک۔
39. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بہادری اور جنگ میں سب سے آگے ہونا۔
حدیث نمبر: 1581
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ خوبصورت، سب سے زیادہ سخی اور سب سے زیادہ بہادر تھے۔ ایک رات مدینہ والوں کو (کسی دشمن کے آنے کا) خوف ہوا تو جدھر سے آواز آ رہی تھی لوگ ادھر چلے، تو راستے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو لوٹتے ہوئے پایا (آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں سے پہلے اکیلے خبر لینے کو تشریف لے گئے ہوئے تھے) اور سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم آواز کی طرف تشریف لے گئے تھے اور سیدنا ابوطلحہ کے گھوڑے کی ننگی پیٹھ پر سوار تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گلے میں تلوار تھی اور فرماتے تھے کہ کچھ ڈر نہیں، کچھ ڈر نہیں۔ یہ گھوڑا تو دریا ہے اور پہلے وہ گھوڑا سست تھا (یہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ تھا کہ وہ تیز ہو گیا)۔

Previous    2    3    4    5    6    7    8    9    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.