الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
The Book of Prayer - Travellers
حدیث نمبر: 1620
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني محمد بن حاتم ، حدثنا عفان بن مسلم ، حدثنا همام ، حدثنا انس بن سيرين ، قال: تلقينا انس بن مالك ، حين قدم الشام، فتلقيناه بعين التمر، " فرايته يصلي على حمار ووجهه ذلك الجانب "، واوما همام عن يسار القبلة، فقلت له: رايتك تصلي لغير القبلة، قال: لولا اني رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يفعله، لم افعله.وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ سِيرِينَ ، قَالَ: تَلَقَّيْنَا أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، حِينَ قَدِمَ الشَّامَ، فَتَلَقَّيْنَاهُ بِعَيْنِ التَّمْرِ، " فَرَأَيْتُهُ يُصَلِّي عَلَى حِمَارٍ وَوَجْهُهُ ذَلِكَ الْجَانِبَ "، وَأَوْمَأَ هَمَّامٌ عَنْ يَسَارِ الْقِبْلَةِ، فَقُلْتُ لَهُ: رَأَيْتُكَ تُصَلِّي لِغَيْرِ الْقِبْلَةِ، قَالَ: لَوْلَا أَنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَفْعَلُهُ، لَمْ أَفْعَلْهُ.
ہمام نے کہا: ہمیں انس بن سیرین نے حدیث بیان کی کہ جب حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ شام سے آئے تو ہم نے ان کا استقبال کیا، ہم عین التمر کے مقام پر جا کر ان سے ملے تو میں نے انھیں دیکھا، وہ گدھے پر نماز پڑھ رہے تھے اور ان کا رخ اس طرف تھا۔ہمام نے قبلے کی بائیں طرف اشارہ کیا۔تو میں (انس بن سیرین) نے ان سے کہا: میں نے آپ کو قبلے کی بائیں طرف نماز پڑھتے دیکھا ہے انھوں نے کہا: اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا کرتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تو میں (کبھی) ایسا نہ کرتا۔
انس بن سیرین بیان کرتے ہیں کہ جب انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ شام سے آئے تو ہم نے آپ کا استقبال کیا، ہم آپ سے عین التمر مقام پر ملے تو میں نے انہیں دیکھا، وہ گدھے پر نماز پڑھ رہے تھے اور ان کا رخ اس طرف تھا (ہمام نے قبلہ کی طرف اشارہ کیا) تو میں نے ان سے پوچھا، میں نے آپ کو غیر قبلہ کی طرف نماز پڑھتے دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا، اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا کرتے نہ دیکھا ہوتا تو میں یہ کام نہ کرتا۔
5. باب جَوَازِ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلاَتَيْنِ فِي السَّفَرِ:
5. باب: سفر میں نمازوں کے جمع کرنے کا بیان۔
Chapter: It is permissible to combine two prayers when traveling
حدیث نمبر: 1621
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، " إذا عجل به السير، جمع بين المغرب والعشاء ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " إِذَا عَجِلَ بِهِ السَّيْرُ، جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ ".
امام مالک ؒ نے نافع سے اور ا نھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب چلنے کی جلدی ہوتی تو مغرب اور عشاء کی نمازیں جمع کرلیتے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب تیز چلنے کی ضرورت ہوتی تو مغرب اور عشاء کی نماز جمع کر لیتے۔
حدیث نمبر: 1622
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا يحيى ، عن عبيد الله ، قال: اخبرني نافع ، ان ابن عمر ، كان إذا جد به السير، جمع بين المغرب والعشاء، بعد ان يغيب الشفق، ويقول: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم، " كان إذا جد به السير، جمع بين المغرب والعشاء ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ، كَانَ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ، جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ، بَعْدَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ، وَيَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " كَانَ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ، جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ ".
عبیداللہ سے روایت ہےکہا: مجھے نافع نے خبردی کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو جب (سفر کے لئے) جلدی چلنا ہوتا تو شفق (سورج کی سرخی) غائب ہونے کے بعد (یعنی عشاء کاوقت شروع ہونے کے بعد) مغرب اور عشاء کو جمع کرکے پڑھتے تھے اور بتاتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب جلد چلنا ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مغرب اور عشاء کو جمع کرلیتے تھے۔
نافع بیان کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما جب انہیں تیز رفتاری کی ضرورت ہوتی تو شفق (سورج کی سرخی) کے غروب ہونے کے بعد (عشاء کے وقت میں) مغرب اور عشاء کو جمع کر کے پڑھتے تھے اور بتاتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب تیز چلنا مطلوب ہوتا تو مغرب اور عشاء کی نماز جمع کر لیتے تھے۔
حدیث نمبر: 1623
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا يحيى بن يحيى ، وقتيبة بن سعيد ، وابو بكر بن ابي شيبة ، وعمرو الناقد كلهم، عن ابن عيينة ، قال عمرو، حدثنا سفيان ، عن الزهري ، عن سالم ، عن ابيه ، رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم، " يجمع بين المغرب والعشاء، إذا جد به السير ".وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ كلهم، عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، قَالَ عَمْرٌو، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " يَجْمَعُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ، إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ ".
سفیان نے (ابن شہاب) زہری سے، انھوں نے سالم سے اور انھوں نے اپنے والد (ابن عمر رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ سے ر وایت کی کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، جب آپ کو چلنے کی جلدی ہوتی تو آپ مغرب اور عشاء کو جمع کرلیتے تھے۔
سالم اپنے باپ (ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما) سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب ان کو تیز چلنا مقصود ہوتا تو مغرب اور عشاء کو جمع کر لیتے تھے۔
حدیث نمبر: 1624
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني حرملة بن يحيى ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، قال: اخبرني سالم بن عبد الله ، ان اباه ، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم، " إذا اعجله السير في السفر، يؤخر صلاة المغرب، حتى يجمع بينها وبين صلاة العشاء ".وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا ابْنَ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ أَبَاهُ ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ فِي السَّفَرِ، يُؤَخِّرُ صَلَاةَ الْمَغْرِبِ، حَتَّى يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ صَلَاةِ الْعِشَاءِ ".
یونس نے ابن شہاب سے روایت کی، کہا: مجھےسالم بن عبداللہ نے خبر دی کہ ان کے والد نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب آپ نے سفر میں جلد چلنا ہوتا تو مغرب کی نماز کو موخر کردیتے حتیٰ کہ اسے اور عشاء کی نماز کو جمع کرکرتے۔
سالم بن عبداللہ بیان کرتے ہیں مجھے میرے باپ نے بتایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سفر میں تیز چلنے کی ضرورت ہوتی تو مغرب کی نماز کو مؤخر کر دیتے حتیٰ کہ اسے اور عشاء کی نماز کو جمع کر لیتے۔
حدیث نمبر: 1625
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا المفضل يعني ابن فضالة ، عن عقيل ، عن ابن شهاب ، عن انس بن مالك ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، " إذا ارتحل قبل ان تزيغ الشمس، اخر الظهر إلى وقت العصر، ثم نزل فجمع بينهما، فإن زاغت الشمس قبل ان يرتحل، صلى الظهر، ثم ركب ".وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ يَعْنِي ابْنَ فَضَالَةَ ، عَنْ عُقَيْلٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " إِذَا ارْتَحَلَ قَبْلَ أَنْ تَزِيغَ الشَّمْسُ، أَخَّرَ الظُّهْرَ إِلَى وَقْتِ الْعَصْرِ، ثُمَّ نَزَلَ فَجَمَعَ بَيْنَهُمَا، فَإِنْ زَاغَتِ الشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ يَرْتَحِلَ، صَلَّى الظُّهْرَ، ثُمَّ رَكِبَ ".
مفضل بن فضالہ نے عقیل سے، انھوں نے ابن شہاب سے اور انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سورج ڈھلنے سے پہلے کوچ کرتے تو ظہر کو اس وقت تک موخر فرماتے کہ عصر کا وقت ہوجاتا، پھر آپ (سواری سے) اترتے، دونوں نمازوں کوجمع کرتے، اور اگر آپ کے کوچ کرنے سے پہلے سورج ڈھل جاتا تو ظہر پڑھ کر سوار ہوتے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سورج ڈھلنے سے پہلے کوچ کر لیتے تو ظہر کو عصر کے وقت تک مؤخر فرماتے پھر (سواری سے) اتر کر دونوں کو جمع کر لیتے، پس اگر سورج آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کوچ کرنے سے پہلے ڈھل جاتا تو ظہر پڑھ کر سوار ہو جاتے۔
حدیث نمبر: 1626
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني عمرو الناقد ، حدثنا شبابة بن سوار المدايني ، حدثنا ليث بن سعد ، عن عقيل بن خالد ، عن الزهري ، عن انس ، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم، " إذا اراد ان يجمع بين الصلاتين في السفر، اخر الظهر حتى يدخل اول وقت العصر، ثم يجمع بينهما ".وحَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ الْمَدَايِنِيُّ ، حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ عُقَيْلِ بْنِ خَالِدٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " إِذَا أَرَادَ أَنْ يَجْمَعَ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ فِي السَّفَرِ، أَخَّرَ الظُّهْرَ حَتَّى يَدْخُلَ أَوَّلُ وَقْتِ الْعَصْرِ، ثُمَّ يَجْمَعُ بَيْنَهُمَا ".
لیس بن سعد نے عقیل بن خالد سے باقی ماندہ اسی سند کے ساتھ روایت کی کہ ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں جب دو نمازوں کو جمع کرنا چاہتے توظہر کو موخر کرتے حتیٰ کہ عصر کا اول وقت ہوجاتا، پھر آپ دونوں نمازوں کو جمع کرتے۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں جب دو نمازوں کو جمع کرنا چاہتے تو ظہر کو مؤخر کرتے حتی کہ عصر کا اوّل وقت ہو جاتا، پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم دونوں نمازوں کو جمع کر لیتے۔
حدیث نمبر: 1627
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني ابو الطاهر ، وعمرو بن سواد ، قالا: اخبرنا ابن وهب ، حدثني جابر بن إسماعيل ، عن عقيل ، عن ابن شهاب ، عن انس ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، " إذا عجل عليه السفر، يؤخر الظهر إلى اول وقت العصر، فيجمع بينهما، ويؤخر المغرب حتى يجمع بينها وبين العشاء، حين يغيب الشفق ".وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَعَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ إِسْمَاعِيل ، عَنْ عُقَيْلٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " إِذَا عَجِلَ عَلَيْهِ السَّفَرُ، يُؤَخِّرُ الظُّهْرَ إِلَى أَوَّلِ وَقْتِ الْعَصْرِ، فَيَجْمَعُ بَيْنَهُمَا، وَيُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ حَتَّى يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ الْعِشَاءِ، حِينَ يَغِيبُ الشَّفَقُ ".
جابر بن اسماعیل نے بھی عقیل بن خالد سے باقی ماندہ اسی سند کے ساتھ روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب سفر میں جلدی ہوتی تو ظہر کو عصر کے اول وقت تک موخر کردیتے، پھر دونوں کو جمع کرلیتے اور مغرب کو موخر کرتے اور عشاء کے ساتھ اکٹھا کرکے پڑھتے جب شفق غائب ہوجاتی۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب سفر میں جلدی ہوتی تو ظہر کو عصر کے اول وقت تک مؤخر کرتے اور دونوں کو جمع کر لیتے اور مغرب کو مؤخر کرتے اور جب شفق غروب ہو جاتا تو اسے اور عشاء کو جمع کر لیتے۔
6. باب الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلاَتَيْنِ فِي الْحَضَرِ:
6. باب: اقامت میں دو نمازوں کو جمع کرنا۔
Chapter: Joining two prayers when not traveling
حدیث نمبر: 1628
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن ابي الزبير ، عن سعيد بن جبير ، عن ابن عباس ، قال: " صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم الظهر والعصر جميعا، والمغرب والعشاء جميعا، في غير خوف، ولا سفر ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا، وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ جَمِيعًا، فِي غَيْرِ خَوْفٍ، وَلَا سَفَرٍ ".
امام مالک ؒ نے ابو زبیر سے، انھوں نے سعید بن جبیر سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر اور عصر کو اکھٹا پڑھا اور مغرب اور عشاء کو اکھٹا پڑھا کسی خوف اور سفر کے بغیر۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خوف اور سفر کے بغیر ظہر اور عصر کو جمع کیا اور مغرب اور عشاء کو جمع کیا۔
حدیث نمبر: 1629
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا احمد بن يونس ، وعون بن سلام جميعا، عن زهير ، قال ابن يونس : حدثنا زهير ، حدثنا ابو الزبير ، عن سعيد بن جبير ، عن ابن عباس ، قال: " صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، الظهر والعصر جميعا بالمدينة في غير خوف، ولا سفر "، قال ابو الزبير: فسالت سعيدا: لم فعل ذلك؟ فقال: سالت ابن عباس، كما سالتني، فقال: اراد ان لا يحرج احدا من امته.وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، وَعَوْنُ بْنُ سَلَّامٍ جميعا، عَنْ زُهَيْرٍ ، قَالَ ابْنُ يُونُسَ : حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا بِالْمَدِينَةِ فِي غَيْرِ خَوْفٍ، وَلَا سَفَرٍ "، قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ: فَسَأَلْتُ سَعِيدًا: لِمَ فَعَلَ ذَلِكَ؟ فَقَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، كَمَا سَأَلْتَنِي، فَقَالَ: أَرَادَ أَنْ لَا يُحْرِجَ أَحَدًا مِنْ أُمَّتِهِ.
زہیر نے کہا: ہمیں ابو زبیر نے سعید بن جبیر سے حدیث سنائی، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر اور عصر کو مدینہ میں کسی خوف اور سفر کے بغیر جمع کرکے پڑھا۔ ابوزبیر نے کہا: میں نے (ابن عباس رضی اللہ عنہ کے شاگرد) سعید سے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم ؤ نے ایسا کیوں کیاتھا؟انھوں نےجواب دیا: میں بھی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے سوا ل کیاتھا جیسے تم نے مجھ سے سوال کیا ہے تو انھوں نے کہا: آپ نے چاہا کہ اپنی امت کےکسی فرد کو تنگی اور دشواری میں نہ ڈالیں۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں خوف اور سفر کے بغیر ظہر اور عصر کو جمع کیا۔ ابوزبیر کہتے ہیں میں نے (ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے شاگرد) سعید سے پوچھا، آپ نے ایسا کیوں کیا تھا؟ انہوں نے جواب دیا، جیسے تو نے مجھ سے یہ سوال کیا ہے۔ میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سوال کیا تھا تو انہوں نے کہا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاہا کہ اپنی امت کے کسی فرد کو تنگی اور دشواری میں نہ ڈالیں۔

Previous    2    3    4    5    6    7    8    9    10    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.