الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: رہن کے احکام و مسائل
The Chapters on Pawning
22. بَابُ: حَرِيمِ الْبِئْرِ
22. باب: کنویں کی چوحدی (رقبہ) کا بیان۔
Chapter: The Land Around A Well (Which Belongs Only To The Well Owner)
حدیث نمبر: 2486
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا الوليد بن عمرو بن سكين ، حدثنا محمد بن عبد الله بن المثنى ، ح وحدثنا الحسن بن محمد بن الصباح ، حدثنا عبد الوهاب بن عطاء ، قالا: حدثنا إسماعيل المكي ، عن الحسن ، عن عبد الله بن مغفل ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال:" من حفر بئرا فله اربعون ذراعا عطنا لماشيته".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سُكَيْنٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُثَنَّى ، ح وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَطَاءٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل الْمَكِيُّ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ حَفَرَ بِئْرًا فَلَهُ أَرْبَعُونَ ذِرَاعًا عَطَنًا لِمَاشِيَتِهِ".
عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کنواں کھودے تو اس کے گرد چالیس ہاتھ تک کی زمین اس کی ہو گی، اس کے جانوروں کو پانی پلانے اور بٹھانے کے لیے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9655، ومصباح الزجاجة: 876)، سنن الدارمی/البیوع 82 (2668) (حسن)» ‏‏‏‏ (سند میں اسماعیل بن مسلم المکی ضعیف راوی ہیں، اور حسن بصری مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، لیکن شاہد کی وجہ سے حدیث حسن ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 251)

وضاحت:
۱؎: یعنی کنویں کی ہر جانب چالیس ہاتھ تک اس کا علاقہ ہو گا کیونکہ عادتاً اتنی جگہ جانوروں کے لئے کافی ہو جاتی ہے، اور بعضوں نے کہا یہ جب ہے کہ کنویں کی گہرائی چالیس ہاتھ ہو اگر اس سے زیادہ ہو تو اتنے ہی ہاتھ ہر طرف جگہ ملے گی۔

قال الشيخ الألباني: حسن
حدیث نمبر: 2487
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا سهل بن ابي الصغدي ، حدثنا منصور بن صقير ، حدثنا ثابت بن محمد ، عن نافع ابي غالب ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" حريم البئر مد رشائها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ أَبِي الصُّغْدِيِّ ، حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ صُقَيْرٍ ، حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ نَافِعٍ أَبِي غَالِبٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" حَرِيمُ الْبِئْرِ مَدُّ رِشَائِهَا".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کنویں کی چوحدی اس کی رسی کی لمبائی کے برابر ہو گی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4386، ومصباح الزجاجة: 877) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں ثابت بن محمد ہے صحیح محمد بن ثابت ہے اور منصور بن صقیر ضعیف راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف
23. بَابُ: حَرِيمِ الشَّجَرِ
23. باب: درخت کی چوحدی (رقبہ) کا بیان۔
Chapter: The Precincts Of Trees
حدیث نمبر: 2488
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا عبد ربه بن خالد النميري ابو المغلس ، حدثنا الفضيل بن سليمان ، حدثنا موسى بن عقبة ، اخبرني إسحاق بن يحيى بن الوليد ، عن عبادة بن الصامت ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" قضى في النخلة والنخلتين والثلاثة للرجل في النخل فيختلفون في حقوق ذلك فقضى ان لكل نخلة من اولئك من الاسفل مبلغ جريدها حريم لها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ خَالِدٍ النُّمَيْرِيُّ أَبُو الْمُغَلِّسِ ، حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، أَخْبَرَنِي إِسْحَاق بْنُ يَحْيَى بْنِ الْوَلِيدِ ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" قَضَى فِي النَّخْلَةِ وَالنَّخْلَتَيْنِ وَالثَّلَاثَةِ لِلرَّجُلِ فِي النَّخْلِ فَيَخْتَلِفُونَ فِي حُقُوقِ ذَلِكَ فَقَضَى أَنَّ لِكُلِّ نَخْلَةٍ مِنْ أُولَئِكَ مِنَ الْأَسْفَلِ مَبْلَغُ جَرِيدِهَا حَرِيمٌ لَهَا".
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ باغ میں کسی شخص کے ایک یا دو یا تین درخت ہوں، پھر لوگ اختلاف کریں کہ کتنی زمین پر ان کا حق ہے؟ تو اس بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فیصلہ کیا: ہر درخت کے لیے نیچے کی اتنی زمین ہے جہاں تک اس کی ڈالیاں پھیلی ہیں، وہی اس درخت کی چوحدی ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5067، ومصباح الزجاجة: 878) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں اسحاق بن یحییٰ مجہول ہیں، اور ان کی عبادہ رضی اللہ عنہ سے روایت میں انقطاع ہے کیونکہ عبادہ رضی اللہ عنہ سے ان کا سماع ثابت نہیں ہے، لیکن شاہد سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے: ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 250)

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 2489
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا سهل بن ابي الصغدي ، حدثنا منصور بن صقير ، حدثنا ثابت بن محمد العبدي ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" حريم النخلة مد جريدها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ أَبِي الصُّغْدِيِّ ، حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ صُقَيْرٍ ، حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَبْدِيُّ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" حَرِيمُ النَّخْلَةِ مَدُّ جَرِيدِهَا".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کھجور کے درخت کی چوحدی اس کی ڈالیوں کی لمبائی کے برابر ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 6665، ومصباح الزجاجة: 879) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں ثابت بن محمد غلط ہے، صحیح محمد بن ثابت ہے، نیز منصور بن صقیر ضعیف ہے، لیکن دوسری سند سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 250)

قال الشيخ الألباني: صحيح
24. بَابُ: مَنْ بَاعَ عَقَارًا وَلَمْ يَجْعَلْ ثَمَنَهُ فِي مِثْلِهِ
24. باب: جو شخص جائیداد بیچ ڈالے اور اس سے دوسری جائیداد نہ خریدے تو اس کے حکم کا بیان۔
Chapter: One Who Sells Property And Does Not Use The Money For Something Similar
حدیث نمبر: 2490
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، حدثنا إسماعيل بن إبراهيم بن مهاجر ، عن عبد الملك بن عمير ، عن سعيد بن حريث ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" من باع دارا او عقارا فلم يجعل ثمنه في مثله كان قمنا ان لا يبارك فيه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ حُرَيْثٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" مَنْ بَاعَ دَارًا أَوْ عَقَارًا فَلَمْ يَجْعَلْ ثَمَنَهُ فِي مِثْلِهِ كَانَ قَمِنًا أَنْ لَا يُبَارَكَ فِيهِ".
سعید بن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جو کوئی گھر یا غیر منقولہ جائیداد بیچے اور پھر ویسی ہی جائیداد اس کی قیمت سے نہ خریدے، تو وہ اس لائق ہے کہ اس میں اس کو برکت نہ دی جائے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4453، ومصباح الزجاجة: 88)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/467، 4/307)، سنن الدارمی/البیوع 81 (2667) (حسن)» ‏‏‏‏ (سند میں اسماعیل بن ابراہیم ضعیف ہیں، لیکن متابعت کی وجہ سے حدیث حسن ہے، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 2327)

وضاحت:
۱؎: سبحان اللہ یہ حدیث دنیاداروں کے لئے بڑی نصیحت ہے، نقد پیسہ ہمیشہ صرف ہو جاتا ہے کبھی چوری ہو جاتا ہے یا لٹ جاتا ہے، برخلاف جائیداد غیر منقولہ کے، تو آپ ﷺ نے جائیداد بیچنے کو مکروہ جانا جب اس کے بدل دوسری جائیداد نہ خریدے، کیونکہ نقد پیسہ رکھنے سے تو یہی بہتر تھا کہ جائیداد اپنے پاس رہنے دیتا۔

قال الشيخ الألباني: حسن
حدیث نمبر: 2490M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا عبيد الله بن عبد المجيد ، حدثني إسماعيل بن إبراهيم بن مهاجر ، عن عبد الملك بن عمير ، عن عمرو بن حريث ، عن اخيه سعيد بن حريث ، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ ، حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ ، عَنْ أَخِيهِ سَعِيدِ بْنِ حُرَيْثٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.
اس سند سے بھی اسی کے مثل مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ، تحفة الأشراف: 4453) (حسن)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن
حدیث نمبر: 2491
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، وعمرو بن رافع ، قالا: حدثنا مروان بن معاوية ، حدثنا ابو مالك النخعي ، عن يوسف بن ميمون ، عن ابي عبيدة بن حذيفة ، عن ابيه حذيفة بن اليمان ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من باع دارا ولم يجعل ثمنها في مثلها لم يبارك له فيها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، وَعَمْرُو بْنُ رَافِعٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو مَالِكٍ النَّخَعِيُّ ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَيْمُونٍ ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ حُذَيْفَةَ ، عَنْ أَبِيهِ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ بَاعَ دَارًا وَلَمْ يَجْعَلْ ثَمَنَهَا فِي مِثْلِهَا لَمْ يُبَارَكْ لَهُ فِيهَا".
حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی گھر بیچے اور پھر اس کی قیمت سے ویسا ہی دوسرا گھر نہ خریدے، تو اس میں اس کو برکت نہیں ہو گی ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3394، ومصباح الزجاجة: 882) (حسن)» ‏‏‏‏ (سند میں یوسف بن میمون ضعیف راوی ہیں، لیکن یزید بن أبی خالد کی بیہقی میں متابعت سے یہ حسن ہے)

وضاحت:
۱؎: بلکہ نقد پیسہ اٹھا اٹھا کر ختم کر دے گا، اور ایک رہنے کا آسرا بھی ہاتھ سے جاتا رہے گا۔

قال الشيخ الألباني: حسن

Previous    2    3    4    5    6    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.