الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
زکوٰۃ کے بیان میں
ज़कात के बारे में
46. جو چیز سمندر سے نکالی جائے اس میں زکوٰۃ ہے یا نہیں؟
“ समंदर से जो निकाला जाए उस पर ज़कात है या नहीं ? ”
حدیث نمبر: 762
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں: بنی اسرائیل میں سے کسی نے کسی سے ایک ہزار دینار قرض مانگے تھے چنانچہ اس نے اس کو دے دیے (اتفاق سے) وہ قرض دار سفر میں چلا گیا اور مدت ادائے قرض کی آ پہنچی (درمیان میں ایک سمندر حائل تھا) پس وہ سمندر کی طرف گیا مگر اس نے کوئی سواری نہ پائی (جس پر سوار ہو کر قرض خواہ کے پاس آئے اور اس کا قرض ادا کرے) لہٰذا اس نے ایک لکڑی لی اور اس میں سوراخ کیا اور اس کے اندر ایک ہزار دینار ڈال کر اس کو سمندر میں ڈال دیا اور اللہ سے دعا کی کہ اس کو قرض خواہ تک پہنچا دے چنانچہ وہ شخص جس نے قرض دیا تھا (اتفاق سے ایک دن سمندر کی طرف) گزرا تو اس کو وہ لکڑی دکھائی دی اس نے اپنے گھر والوں کے ایندھن کے لیے اس کو اٹھا لیا (پھر انہوں نے پوری حدیث بیان کی جس کے آخر میں یہ مضمون تھا) پھر جب اس نے اس لکڑی کو چیرا تو اس میں اپنا مال پایا۔
47. مدفون خزانہ میں خمس واجب ہے۔
“ ज़मीन में गड़े हुए ख़ज़ाने पर ख़ुमुस ( पांचवां भाग ) वाजिब है ”
حدیث نمبر: 763
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جانور سے جو زخم پہنچے اس پر کچھ بدلہ نہیں اسی طرح کنویں میں گر کر اور کان میں کام کرتے ہوئے مر جائے تو کچھ بدلہ نہیں البتہ دفینہ ملنے پر خمس ہے۔
48. اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ ”زکوٰۃ کے تحصیل داروں کو بھی زکوٰۃ میں سے دیا جائے گا“ اور ان کو حاکم کو حساب دینا ہو گا۔
“ अल्लाह तआला का कहना है कि “ ज़कात वसूल करने वालों को भी ज़कात में से दिया जाएगा ” और उन से हिसाब लिया जाएगा ”
حدیث نمبر: 764
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (قبیلہ) بنی سلیم کے صدقات وصول کرنے کے لیے ایک شخص کو مقرر کیا۔ اس شخص کو ابن لتبیتہ کہتے تھے پھر جب وہ (صدقات وصول کر کے) واپس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے حساب لیا۔
49. امام کے لیے صدقہ کے اونٹوں کو داغ دینا (درست ہے)۔
“ इमाम का सदक़े के ऊंटों को दाग़ना ”
حدیث نمبر: 765
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں (ایک دن) صبح کے وقت سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے نومولود بیٹے عبداللہ کو لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے گھٹی لگائیں یعنی کھجور چبا کر اس کے منہ میں ڈال دیں تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حالت میں پایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں داغ دینے کا آلہ تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے صدقہ کے اونٹوں کو داغ رہے تھے۔

Previous    3    4    5    6    7    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.