سیدنا عبداللہ بن بحینہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ وہ قبیلہ ازدشنوۃ کے ہیں اور نبی عبدمناف کر حلیف اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک دن) لوگوں کو ظہر کی نماز پڑھائی تو (بھولے سے) پہلی دو رکعتوں (کے اختتام) پر کھڑے ہو گئے اور بیٹھے نہیں تو لوگ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہو گئے یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز مکمل کر چکے اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سلام پھیرنے کے منتظر ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھے ہی بیٹھے تکیبر کہی اور سلام پھیرنے سے پہلے دو سجدے کیے اس کے بعد سلام پھیرا۔
हज़रत अब्दुल्लाह बिन बुहेना रज़ि अल्लाहु अन्ह कहते हैं कि वो क़बीला अज़्दशिनवा के हैं और बनि अब्द मनाफ़ के समर्थक और नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के सहाबा में से थे कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने (एक दिन) लोगों को ज़ोहर की नमाज़ पढ़ाई तो (भूले से) पहली दो रकअतों (के बाद) खड़े होगए और बैठे नहीं तो लोग भी आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के साथ खड़े होगए यहाँ तक कि जब आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम नमाज़ पूरी करचुके और लोग आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के सलाम फेरने के इंतज़ार में थे तो आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने बैठे ही बैठे तकबीर कही और सलाम फेरने से पहले दो सज्दे किए इसके बाद सलाम फेरा।