سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی شخص (گھر میں) وضو کرے پھر نماز کے لئے نکلے تو وہ نماز ہی میں ہے یہاں تک کہ اپنے گھر میں واپس آ جائے، تو تم اس طرح نہ کرو، یعنی وہ انگلیوں میں تشبیک نہ کرے، انگلیاں نہ چٹخائے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 1442 سے 1444) ان احادیث سے گھر سے وضو کر کے نکلنے کی فضیلت ثابت ہوتی ہے گویا کہ وہ شخص نماز میں ہی ہے، ایک اور حدیث میں ہے: مسجد جاتے اور آتے ہوئے ایسے شخص کے لئے ہر ہر قدم پر نیکیاں ہیں، نیز ان احادیث میں انگلیاں چٹخانے اور تشبیک کی ممانعت ہے، ابن ماجہ کی ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو انگلیوں سے اس طرح کھیلتے دیکھا تو ان کو کھلوا دیا۔ کیونکہ یہ عبث کام ہے جو وضو کے بعد مسجد یا مسجد سے باہر کہیں نہیں کرنا چاہیے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1446]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 386]، [ابن خزيمه 446]، [ابن حبان 2149]، [مواردالظمآن 314]