سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نماز کے مسائل
121. باب النَّهْيِ عَنْ الاِشْتِبَاكِ إِذَا خَرَجَ إِلَى الْمَسْجِدِ:
121. مسجد جاتے ہوئے انگلیوں سے کھیلنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1444
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا الهيثم بن جميل، عن محمد بن مسلم، عن إسماعيل بن امية، عن المقبري، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "من توضا ثم خرج يريد الصلاة، فهو في صلاة حتى يرجع إلى بيته، فلا تقولوا هكذا" يعني: يشبك بين اصابعه.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ أُمَيَّةَ، عَنْ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ تَوَضَّأَ ثُمَّ خَرَجَ يُرِيدُ الصَّلَاةَ، فَهُوَ فِي صَلَاةٍ حَتَّى يَرْجِعَ إِلَى بَيْتِهِ، فَلَا تَقُولُوا هَكَذَا" يَعْنِي: يُشَبِّكُ بَيْنَ أَصَابِعِهِ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی شخص (گھر میں) وضو کرے پھر نماز کے لئے نکلے تو وہ نماز ہی میں ہے یہاں تک کہ اپنے گھر میں واپس آ جائے، تو تم اس طرح نہ کرو، یعنی وہ انگلیوں میں تشبیک نہ کرے، انگلیاں نہ چٹخائے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1442 سے 1444)
ان احادیث سے گھر سے وضو کر کے نکلنے کی فضیلت ثابت ہوتی ہے گویا کہ وہ شخص نماز میں ہی ہے، ایک اور حدیث میں ہے: مسجد جاتے اور آتے ہوئے ایسے شخص کے لئے ہر ہر قدم پر نیکیاں ہیں، نیز ان احادیث میں انگلیاں چٹخانے اور تشبیک کی ممانعت ہے، ابن ماجہ کی ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو انگلیوں سے اس طرح کھیلتے دیکھا تو ان کو کھلوا دیا۔
کیونکہ یہ عبث کام ہے جو وضو کے بعد مسجد یا مسجد سے باہر کہیں نہیں کرنا چاہیے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1446]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 386]، [ابن خزيمه 446]، [ابن حبان 2149]، [مواردالظمآن 314]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.