الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
وضو اور طہارت کے مسائل
53. باب الْوُضُوءِ مِنْ مَاءِ الْبَحْرِ:
53. سمندر کے پانی سے وضو کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 752
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن المبارك، عن مالك قراءة، عن صفوان بن سليم، عن سعيد بن سلمة من آل الازرق، ان المغيرة بن ابي بردة وهو رجل من بني عبد الدار اخبره، انه سمع ابا هريرة رضي الله عنه، يقول: سال رجل رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: إنا نركب البحر ومعنا القليل من الماء، فإن توضانا به عطشنا، افنتوضا من ماء البحر؟، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "هو الطهور ماؤه، الحل ميتته".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ مَالِكٍ قِرَاءَةً، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ سَلَمَةَ مِنْ آلِ الْأَزْرَقِ، أَنَّ الْمُغِيرَةَ بْنَ أَبِي بُرْدَةَ وَهُوَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي عَبْدِ الدَّارِ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، يَقُولُ: سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنَّا نَرْكَبُ الْبَحْرَ وَمَعَنَا الْقَلِيلُ مِنْ الْمَاءِ، فَإِنْ تَوَضَّأْنَا بِهِ عَطِشْنَا، أَفَنَتَوَضَّأُ مِنْ مَاءِ الْبَحْرِ؟، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "هُوَ الطَّهُورُ مَاؤُهُ، الْحِلُّ مَيْتَتُهُ".
مغیرہ بن ابی بردہ سے مروی ہے کہ انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: بنو عبدالدار کے ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ ہم سمندر میں سوار ہوتے ہیں، اور ہمارے ساتھ تھوڑا سا میٹھا پانی ہوتا ہے، اگر ہم اس سے وضو کر لیں تو پیاسے رہیں، کیا ہم سمندر کے پانی سے وضو کر سکتے ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کا پانی پاک ہے اس کا مردہ حلال ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 756]»
مذکورہ بالا حدیث میں اس کی تخریج گذر چکی ہے۔ مزید دیکھئے: [صحيح ابن حبان 1243]، [البيهقي 36/1]، [شرح السنة للبغوي 281] و [نيل الأوطار 17/1-20]

وضاحت:
(تشریح حدیث 751)
ان احادیث سے واضح ہوگیا کہ سمندر کا پانی پاک ہے، اس سے وضو اور غسل کرنا جائز ہے۔
والله اعلم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.