71. باب: عیسیٰ علیہ السلام کے نازل ہونے اور ان کے شریعت محمدی کے موافق چلنے اور اللہ تعالیٰ کا اس امت کو عزت اور شرف عطا فرمانا اور اس بات کی دلیل کہ اسلام سابقہ ادیان کا ناسخ ہے اور قیامت تک ایک جماعت اسلام کی حفاظت میں کھڑی رہے گی۔
Chapter: The descent of 'Eisa bin Mariam to judge according to the Shari'ah of our Prophet Muhammad (saws); And how Allah has honored this Ummah; And clarifying the evidence that this religion will not be abrogated; and that a group from it will continue to adhere to the truth and prevail until the day of resurrection
ابن ابی ذئب نے ابن شہاب سے سابقہ سند کے ساتھ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم کیسے ہو گے جب ابن مریم (عیسیٰ علیہ السلام) تم میں اتریں گے اور تم میں سے (ہو کر) تمہاری امامت کرائیں گے؟“ میں (ولید بن مسلم) نے ابن ابی ذئب سے پوچھا: اوزاعی نے ہمیں زہری سے حدیث سنائی، انہوں نے نافع سے اور انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس طرح بیان کیا: ”اور تمہارا امام تم میں سے ہو گا“(اور آپ کہہ رہے ہیں، ابن مریم امامت کرائیں گے) ابن ابی ذئب نے (جواب میں) کہا: جانتے ہو ”تم میں تمہاری امامت کرائیں گے“ کا مطلب کیا ہے؟ میں نے کہا: آپ مجھے بتا دیجیے۔ انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے رب عزوجل کی کتاب اور تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے ساتھ (تم میں ایک فرد کی حیثیت سے یا تمہاری امت کا فرد بن کر) تمہاری قیادت یا امامت کریں گے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمھاری کیا شان ہوگی، جب تم میں ابنِ مریم علیہ السلام اتریں گے اور تمھارے فرد بن کر امامت کریں گے؟ ابن ابی ذئب رحمہ اللہ کے شاگرد نے ان سے پوچھا: اوزاعی رحمہ اللہ نے ہمیں زہری رحمہ اللہ کی نافع رحمہ اللہ سے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت سنائی، تو یہ الفاظ کہے «وَإِمَامُكُمْ مِنْكُمْ»”تمھارا امام تم ہی میں سے ہو گا۔“(اور آپ کہہ رہے ہیں: ”ابنِ مریم علیہ السلام امامت کروائیں گے“) ابنِ ابی ذئب رحمہ اللہ نے جواب دیا: جانتے ہو «وَإِمَامُكُمْ مِنْكُمْ» کا مقصد کیا ہے؟ شاگرد نے کہا: مجھے آپ بتا دیں! تو استاد نے جواب دیا: ”کہ تمھارے رب کی کتاب اور تمھارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق تمھاری قیادت و رہنمائی فرمائیں گے۔“
ترقیم فوادعبدالباقی: 155
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (390)»