صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
50. باب مُؤَاخَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَصْحَابِهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُمْ:
50. باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اصحاب میں ایک دوسرے کو بھائی بنا دینے کا بیان۔
Chapter: The Prophet (SAW) Established Bonds Of Brotherhood Among His Companions (RA)
حدیث نمبر: 6462
Save to word اعراب
حدثني حجاج بن الشاعر ، حدثنا عبد الصمد ، حدثنا حماد يعني ابن سلمة ، عن ثابت ، عن انس : " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، آخى بين ابي عبيدة بن الجراح، وبين ابي طلحة ".حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسٍ : " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، آخَى بَيْنَ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ الْجَرَّاحِ، وَبَيْنَ أَبِي طَلْحَةَ ".
ثابت نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوعبیدہ بن جراح اور حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کو ایک دوسرے کا بھائی بنایا۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوعبیدہ ابن الجراح اورابوطلحہ رضوان اللہ عنھم اجمعین کے درمیان بھائی چارہ قائم فرمایا۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2528

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6462 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6462  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اخوت یا مواخاۃ کا معنی ہے،
ان کو بھائی بھائی بنانا تاکہ وہ بھائیوں کی طرح ایک دوسرے کے ہمدرد و مددگار بنیں اور وہ ایک دوسرے کے وارث ٹھہریں،
اس کو جاہلیت کے دور میں حلف اور دوستانے کا نام دیا جاتا تھا،
اسلام میں اس کو برقرار رکھا گیا،
حتی کہ جب وراثت کو رشتہ داروں کے ساتھ خاص کر دیا گیا تو پھر وراثت والا حصہ منسوخ ہو گیا،
لیکن ہمدردی (غمگساری)
اور مدد و نصرت کا حصہ برقرار رکھا اور لا حلف فی الاسلام،
اسلام میں دوستانہ نہیں ہے،
کا یہی مطلب ہے کہ اب انہیں جاہلیت کے دور کی طرح اخوت کی بنا پر نسبی بھائی کی طرح وارث نہیں بنایا جا سکتا،
وراثت انہیں اصولوں کے مطابق تقسیم ہو گی جو اسلام نے طے کر دئیے ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6462   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.