حدثنا محمد بن جعفر ، قال: حدثنا سعيد ، عن قتادة ، عن الحسن ، عن ابي هريرة , قال:" اوصاني خليلي ابو القاسم بثلاث , لست بتاركهن في سفر ولا حضر صوم ثلاثة ايام من كل شهر، ونوم على وتر، وركعتي الضحى" ، قال: ثم إن الحسن اوهم، فجعل ركعتي الضحى للغسل يوم الجمعة.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قََالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قََالَ:" أَوْصَانِي خَلِيلِي أَبُو الْقَاسِمِ بِثَلَاثٍ , لَسْتُ بِتَارِكِهِنَّ فِي سَفَرٍ وَلَا حَضَرٍ صَوْمِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ، وَنَوْمٍ عَلَى وَتْرٍ، وَرَكْعَتَيْ الضُّحَى" ، قَالَ: ثُمَّ إِنَّ الْحَسَنَ أُوهِمَ، فَجَعَلَ رَكْعَتَيْ الضُّحَى لِلْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین چیزوں کی وصیت کی ہے میں سفروحضر میں انہیں کبھی نہ چھوڑوں گا۔ (١) سونے سے پہلے نماز وتر پڑھنے کی (٢) ہر مہینے میں تین دن روزہ رکھنے کی (٣) چاشت کی دو رکعتوں کی بعد میں حسن کو وہ اس کی جگہ " غسل جمعہ " کا ذکر کرنے لگے۔
حكم دارالسلام: حسن، خ: 1178، م 721، وهذا إسناد فيه انقطاع، الحسن لم يسمع من أبي هريرة