الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
33. مسنَد اَبِی سَعِید الخدرِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 11401
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر ، وحجاج ، قالا: حدثنا شعبة ، قال: سمعت ابا حمزة يحدث، عن هلال بن حصن ، قال: نزلت على ابي سعيد الخدري ، فضمني وإياه المجلس، قال: فحدث انه اصبح ذات يوم، وقد عصب على بطنه حجرا من الجوع، فقالت له امراته او امه: ائت النبي صلى الله عليه وسلم فاساله، فقد اتاه فلان، فساله، فاعطاه، واتاه فلان، فساله، فاعطاه، فقال: قلت: حتى التمس شيئا، قال: فالتمست، فاتيته، قال حجاج: فلم اجد شيئا، فاتيته وهو يخطب، فادركت من قوله وهو يقول:" من استعف يعفه الله، ومن استغنى يغنه الله، ومن سالنا إما ان نبذل له، وإما ان نواسيه ابو حمزة الشاك، ومن يستعف عنا او يستغني احب إلينا ممن يسالنا"، قال: فرجعت، فما سالته شيئا، فما زال الله عز وجل يرزقنا، حتى ما اعلم في الانصار اهل بيت اكثر اموالا منا.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، وَحَجَّاجٌ ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا حَمْزَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ هِلَالِ بْنِ حِصْنٍ ، قَالَ: نَزَلْتُ عَلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، فَضَمَّنِي وَإِيَّاهُ الْمَجْلِسُ، قَالَ: فَحَدَّثَ أَنَّهُ أَصْبَحَ ذَاتَ يَوْمٍ، وَقَدْ عَصَبَ عَلَى بَطْنِهِ حَجَرًا مِنَ الْجُوعِ، فَقَالَتْ لَهُ امْرَأَتُهُ أَوْ أُمُّهُ: ائْتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْأَلْهُ، فَقَدْ أَتَاهُ فُلَانٌ، فَسَأَلَهُ، فَأَعْطَاهُ، وَأَتَاهُ فُلَانٌ، فَسَأَلَهُ، فَأَعْطَاهُ، فَقَالَ: قُلْتُ: حَتَّى أَلْتَمِسَ شَيْئًا، قَالَ: فَالْتَمَسْتُ، فَأَتَيْتُهُ، قَالَ حَجَّاجٌ: فَلَمْ أَجِدْ شَيْئًا، فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ يَخْطُبُ، فَأَدْرَكْتُ مِنْ قَوْلِهِ وَهُوَ يَقُولُ:" مَنْ اسْتَعَفَّ يُعِفَّهُ اللَّهُ، وَمَنْ اسْتَغْنَى يُغْنِهِ اللَّهُ، وَمَنْ سَأَلَنَا إِمَّا أَنْ نَبْذُلَ لَهُ، وَإِمَّا أَنْ نُوَاسِيَهُ أَبُو حَمْزَةَ الشَّاكُّ، وَمَنْ يَسْتَعِفُّ عَنَّا أَوْ يَسْتَغْنِي أَحَبُّ إِلَيْنَا مِمَّنْ يَسْأَلُنَا"، قَالَ: فَرَجَعْتُ، فَمَا سَأَلْتُهُ شَيْئًا، فَمَا زَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَرْزُقُنَا، حَتَّى مَا أَعْلَمُ فِي الْأَنْصَارِ أَهْلَ بَيْتٍ أَكْثَرَ أَمْوَالًا مِنَّا.
بلال بن حصن کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کے یہاں ٹھہرا ہوا تھا، ایک موقع پر ہم دونوں بیٹھے ہوئے تھے تو انہوں نے بیان کیا کہ ایک دن جب صبح ہوئی تو انہوں نے بھوک کی وجہ سے اپنے پیٹ پر پتھر باندھ رکھا تھا، ان کی بیوی یا والدہ نے ان سے کہا کہ فلاں فلاں آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جا کر امداد کی درخواست کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دے دیا لہٰذا تم بھی جا کر ان سے درخواست کرو، میں نے کہا کہ میں پہلے تلاش کرلوں کہ میرے پاس جو کچھ ہے تو نہیں، تلاش کے بعد جب مجھے کچھ نہ ملا تو میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرما رہے تے جو شخص عفت طلب کرتا ہے، اللہ اسے عفت عطاء فرما دیتا ہے، جو اللہ سے غناء طلب کرتا ہے، اللہ اسے غناء عطاء فرما دیتا ہے اور جو شخص ہم سے کچھ مانگے اور ہمارے پاس موجود بھی ہو تو ہم اسے دے دیں گے، یا پھر اس سے غمخواری کریں گے، یہ سن کر آدمی واپس آگیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ نہ مانگا اس کے بعد اللہ نے ہمیں اتنا رزق عطاء فرمایا کہ اب میرے علم کے مطابق انصار میں ہم سے زیادہ مالدار گھرانہ کوئی نہیں ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 1469، م: 1053 هلال بن حصن وأبو حمزة لم يؤثر توثيقهما عن غير ابن حبان، وقد روي عن كل منهما اثنان، وأبو حمزة متابع


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.