الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 14211
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، حدثنا عبد الواحد بن ايمن ، عن ابيه ، عن جابر ، قال: مكث النبي صلى الله عليه وسلم واصحابه وهم يحفرون الخندق ثلاثا، لم يذوقوا طعاما، فقالوا: يا رسول الله، إن هاهنا كدية من الجبل، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" رشوها بالماء" فرشوها، ثم جاء النبي صلى الله عليه وسلم فاخذ المعول، او المسحاة، ثم قال:" باسم الله" فضرب ثلاثا، فصارت كثيبا يهال، قال جابر: فحانت مني التفاتة، فإذا رسول الله صلى الله عليه وسلم قد شد على بطنه حجرا.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: مَكَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ وَهُمْ يَحْفِرُونَ الْخَنْدَقَ ثَلَاثًا، لَمْ يَذُوقُوا طَعَامًا، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ هَاهُنَا كُدْيَةً مِنَ الْجَبَلِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" رُشُّوهَا بِالْمَاءِ" فَرَشُّوهَا، ثُمَّ جَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَ الْمِعْوَلَ، أَوْ الْمِسْحَاةَ، ثُمَّ قَالَ:" بِاسْمِ اللَّهِ" فَضَرَبَ ثَلَاثًا، فَصَارَتْ كَثِيبًا يُهَالُ، قَالَ جَابِرٌ: فَحَانَتْ مِنِّي الْتِفَاتَةٌ، فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ شَدَّ عَلَى بَطْنِهِ حَجَرًا.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ خندق کھودنے کے موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ پر تین دن اس حال میں گزر گئے کہ انہوں نے کوئی چیز نہیں چکھی، خندق کھودتے ہوئے ایک موقع پر صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ! یہاں پر پہاڑ کی ایک چٹان آ گئی ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس پر پانی چھڑک دو، انہوں نے اس پر پانی چھڑک دیا، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور کدال پکڑ کر بسم اللہ پڑھی اور اس پر تین ضربیں لگائیں، اسی لمحے وہ چٹان ٹوٹ کر ریت کا ٹیلہ بن گئی سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے غور کیا تو اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بطن مبارک پر پتھر باندھ رکھا تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 4101


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.