الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث1201 سے 1400
758. لَيْسَ الْغِنَى عَنْ كَثْرَةِ الْعَرَضِ
758. ساز و سامان کی کثرت مال داری نہیں
حدیث نمبر: 1211
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1211 - انا ابو محمد عبد الرحمن بن الخضر الخولاني، نا ابو الفرج، محمد بن سعيد بن عبدان، نا احمد بن الحسن بن عبد الجبار الصوفي، نا ابو بكر بن ابي شيبة، نا سفيان بن عيينة يعني عن ابي الزناد، ح. ونا الصدفي، نا محمد بن بكار، نا ابن ابي الزناد، عن ابيه، عن الاعرج، عن ابي هريرة، مثله1211 - أنا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْخَضِرِ الْخَوْلَانِيُّ، نا أَبُو الْفَرَجِ، مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَبْدَانَ، نا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ الصُّوفِيُّ، نا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، نا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ يَعْنِي عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، حَ. ونا الصَّدَفِيُّ، نا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ، نا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، مِثْلَهُ
یہ حدیث ایک دوسری سند کے ساتھ بھی سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی طرح مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6496، و مسلم 1051، والترمذي: 2373، و ابن ماجه: 4137، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8850»

وضاحت:
تشریح: -
مطلب یہ ہے کہ زیادہ مال ہونا مال داری کی دلیل نہیں بلکہ اصل مال داری اور غنی تو دل کی مال داری اور غنی ہے۔ انسان کے پاس تھوڑا ہو یا بہت، جو کچھ بھی ہو، وہ اس پر گزارہ کرے، دنیا سے بے نیاز رہے اور کسی کے آگے ہاتھ نہ پھیلائے، ہر وقت اللہ تعالیٰ ٰ کی رضا پر صابر و شاکر رہے۔
ہاں یہ حقیقت ہے کہ دل کی تونگری اور مال داری کسی نصیبے والے کے حصے میں ہی آتی ہے ورنہ اکثریت دل کے فقیروں کی ہے، غریب تو غریب اکثر مال دار طبقہ بھی دل کا فقیر ہی دیکھا گیا ہے، وہ زیادہ مال کے حصول کی کوشش میں اس قدر ڈوبے ہوتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ تو کیا انہیں خود اپنی ہوش نہیں ہوتی، ہاں جن خوش بختوں کو دل کی تو نگری مل جائے ان کے پاس کچھ بھی نہ ہو وہ تب بھی صبر وقناعت کے ساتھ اللہ تعالیٰ ٰ کی یاد میں رہتے ہیں، دوسروں کے مال کی طرف نہ ان کا خیال جاتا ہے اور نہ وہ لوگوں سے کچھ طلب کرتے ہیں۔ حقوق اللہ اور حقوق العباد سے وہ غفلت نہیں برتتے کیونکہ انہیں یہ علم ہوتا ہے کہ دنیا کا مال تو فانی اور ختم ہو جانے والا ہے جبکہ اللہ تعالیٰ ٰ کے پاس جو اجر و ثواب ہے وہ بھی ختم ہونے والا نہیں۔ اللہ تعالیٰ ٰ ہمیں دل کی تو نگری نصیب فرمائے۔ آمین


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.