English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

سنن نسائي سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

سنن نسائی میں ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (5761)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
17. باب : سهمان الخيل
باب: (مال غنیمت کی تقسیم میں) گھوڑے کو دو حصے ملنے کا بیان۔
اظهار التشكيل
حدیث نمبر: 3623
قَالَ: الْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ، عَنْ ابْنِ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ:" ضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ لِلزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ، أَرْبَعَةَ أَسْهُمٍ سَهْمًا لِلزُّبَيْرِ، وَسَهْمًا لِذِي الْقُرْبَى لِصَفِيَّةَ بِنْتِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أُمِّ الزُّبَيْرِ، وَسَهْمَيْنِ لِلْفَرَسِ".
عبداللہ بن زبیر رضی الله عنہما کہتے تھے کہ (فتح) خیبر کے سال زبیر بن العوام رضی اللہ عنہ کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مال غنیمت میں) چار حصے لگائے۔ ایک حصہ ان کا اپنا اور ایک حصہ قرابت داری کا لحاظ کر کے کیونکہ صفیہ بنت عبدالمطلب رضی اللہ عنہا زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کی ماں تھیں اور دو حصے گھوڑے کے۔ [سنن نسائي/كتاب الخيل/حدیث: 3623]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 5291)، مسند احمد (1/166) (حسن الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

الرواة الحديث:
اسم الشهرة
الرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أحاديث
👤←👥عبد الله بن الزبير الأسدي، أبو بكر، أبو خبيبصحابي
👤←👥يحيى بن عباد الزبيري
Newيحيى بن عباد الزبيري ← عبد الله بن الزبير الأسدي
ثقة
👤←👥هشام بن عروة الأسدي، أبو المنذر، أبو عبد الله، أبو بكر
Newهشام بن عروة الأسدي ← يحيى بن عباد الزبيري
ثقة إمام في الحديث
👤←👥سعيد بن عبد الرحمن القرشي، أبو عبد الله
Newسعيد بن عبد الرحمن القرشي ← هشام بن عروة الأسدي
ثقة
👤←👥عبد الله بن وهب القرشي، أبو محمد
Newعبد الله بن وهب القرشي ← سعيد بن عبد الرحمن القرشي
ثقة حافظ
👤←👥الحارث بن مسكين الأموي، أبو عمرو
Newالحارث بن مسكين الأموي ← عبد الله بن وهب القرشي
ثقة مأمون
سنن نسائی کی حدیث نمبر 3623 کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3623
اردو حاشہ:
(1) حضرت زبیر رضی اللہ عنہ آپ کے پھوپھی زد بھائی تھے۔ شریعت اسلامیہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے رشتے داروں کے لیے خمس میں حق رکھا تھا تاکہ یہ ان کے لیے زکاۃ کا نعم البدل بن سکے‘ نیز آپ اپنے رشتہ داروں کو تحفے تحائف دے سکیں۔ یہ خمس (پانچواں حصہ) ہر غنیمت سے الگ نکال کر بیت المال میں رکھا جاتا تھا جسے آپ اپنی صوابدید کے مطابق اپنی ذات اقدس‘ اپنے رشتے داروں اور مسلمانوں کی فلاح وبہبود اور ان کی جنگی قوت کی مضبوطی کے لیے استعمال فرماتے تھے۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔
(2) جمہور اہل علم اسی بات کے قائل ہیں کہ گھوڑے کو مال غنیمت میں سے دو حصے ملیں گے۔ آدمی کو ایک۔ گویا گھوڑ سوار کو تین حصے اور پیدل کو ایک حصہ۔ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ میں گھوڑے کو انسان پر فضیلت نہیں دے سکتا‘ لہٰذا وہ گھوڑے کے لیے ایک حصے کے قائل ہیں‘ حالانکہ اس میں فضیلت کی کوئی بات نہیں۔ ویسے بھی گھوڑا انسان سے زیادہ کھاتا ہے تو کیا زیادہ کھانے کی وجہ سے وہ افضل ہوگیا؟ گھوڑے کو دوحصے دینا اسی بنا پر ہے کہ اس پر خرچ زیادہ اٹھتا ہے‘ نیز وہ جنگ میں آدمی سے زیادہ کام کرتا ہے۔ ایک سوار پیدل سے کئی گنا زیادہ مفید ہے اور یہ فرق صرف گھوڑے کی وجہ سے ہے‘ لہٰذا انصاف یہی ہے کہ اس کا حصہ آدمی سے زیادہ رکھا جائے۔ احادیث اس بارے میں صریح ہیں۔ مبہم روایات پر محمول کیا جائے گا‘ نیز حدیث کے مقابلے میں رائے اور قیاس کی کوئی اہمیت نہیں۔
[سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3623]