حدثنا اسود بن عامر ، حدثنا ابو بكر ، عن ابي حصين ، عن ابي صالح ، عن ابي هريرة , قال: جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم , فقال: مرني بامر، قال: " لا تغضب"، قال: فمر او فذهب , ثم رجع، قال: مرني بامر، قال" لا تغضب" ، قال: فردد مرارا، كل ذلك يرجع، فيقول:" لا تغضب".حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ ، عَنِ أَبِي حَصِينٍ ، عَنِ أَبِي صَالِحٍ ، عَنِ أَبِي هُرَيْرَةَ , قََالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقَالَ: مُرْنِي بِأَمْرٍ، قَالَ: " لَا تَغْضَبْ"، قَالَ: فَمَرَّ أَوْ فَذَهَبَ , ثُمَّ رَجَعَ، قَالَ: مُرْنِي بِأَمْرٍ، قَالَ" لَا تَغْضَبْ" ، قَالَ: فَرَدَّدَ مِرَارًا، كُلُّ ذَلِكَ يَرْجِعُ، فَيَقُولُ:" لَا تَغْضَبْ".
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے بارگاہ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ مجھے کسی ایک بات پر عمل کرنے کا حکم دے دیجئے (زیادہ باتوں کا نہیں تاکہ میں اسے اچھی طرح سمجھ جاؤں) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا غصہ نہ کیا کرو۔ اس نے کئی مرتبہ یہی سوال پوچھا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ہر مرتبہ یہی جواب دیا کہ غصہ نہ کیا کرو۔