الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
جنایات ( جرائم ) کے مسائل
अपराध और उसकी सज़ा
2. باب الديات
2. اقسام دیت کا بیان
२. “ ख़ून का बदला और नुक़सान की भरपाई ”
حدیث نمبر: 1009
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
عن ابي بكر بن محمد بن عمرو بن حزم عن ابيه عن جده رضي الله عنهم ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم كتب إلى اهل اليمن فذكر الحديث وفيه: «‏‏‏‏إن من اعتبط مؤمنا قتلا عن بينة فإنه قود إلا ان يرضى اولياء المقتول وإن في النفس الدية مائة من الإبل وفي الانف إذا اوعب جدعه الدية وفي العينين الدية وفي اللسان الدية وفي الشفتين الدية وفي الذكر الدية وفي البيضتين الدية وفي الصلب الدية وفي الرجل الواحدة نصف الدية وفي المامومة ثلث الدية وفي الجائفة ثلث الدية وفي المنقلة خمس عشرة من الإبل وفي كل إصبع من اصابع اليد والرجل عشر من الإبل وفي السن خمس من الإبل وفي الموضحة خمس من الإبل وإن الرجل يقتل بالمراة وعلى اهل الذهب الف دينار» .‏‏‏‏ اخرجه ابو داود في المراسيل والنسائي وابن خزيمة وابن الجارود وابن حبان واحمد واختلفوا في صحته.عن أبي بكر بن محمد بن عمرو بن حزم عن أبيه عن جده رضي الله عنهم أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم كتب إلى أهل اليمن فذكر الحديث وفيه: «‏‏‏‏إن من اعتبط مؤمنا قتلا عن بينة فإنه قود إلا أن يرضى أولياء المقتول وإن في النفس الدية مائة من الإبل وفي الأنف إذا أوعب جدعه الدية وفي العينين الدية وفي اللسان الدية وفي الشفتين الدية وفي الذكر الدية وفي البيضتين الدية وفي الصلب الدية وفي الرجل الواحدة نصف الدية وفي المأمومة ثلث الدية وفي الجائفة ثلث الدية وفي المنقلة خمس عشرة من الإبل وفي كل إصبع من أصابع اليد والرجل عشر من الإبل وفي السن خمس من الإبل وفي الموضحة خمس من الإبل وإن الرجل يقتل بالمرأة وعلى أهل الذهب ألف دينار» .‏‏‏‏ أخرجه أبو داود في المراسيل والنسائي وابن خزيمة وابن الجارود وابن حبان وأحمد واختلفوا في صحته.
سیدنا ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم نے اپنے باپ کے حوالہ سے اپنے دادا سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل یمن کو لکھا، پھر حدیث بیان کی جس میں یہ تحریر تھا جس کسی نے ایک بےگناہ مسلمان کو قتل کیا اور اس قتل کے گواہ ہوں تو اس پر قصاص لازم ہے۔ الایہ کہ مقتول کے ورثاء راضی ہوں تو ایک جان کے قتل کی دیت سو اونٹ ہے اور ناک میں بھی پوری دیت ہے جبکہ اسے جڑ سے کاٹ دے اور دونوں آنکھوں اور زبان اور دونوں ہونٹوں کے عوض بھی پوری دیت ہے۔ اسی طرح عضو مخصوص اور دو خصیہ میں پوری دیت ہے اور پشت میں بھی پوری دیت ہے اور ایک پاؤں کی صورت میں آدھی دیت ہے اور دماغ کے زخم اور پیٹ کے زخم میں تہائی دیت ہے اور وہ زخم جس سے ہڈی ٹوٹ جائے اس میں پندرہ اونٹ اور ہاتھ اور پاؤں کی ہر ایک انگلی میں دس دس اونٹ دیت ہے اور ایک دانت کی دیت پانچ اونٹ اور ایسے زخم میں جس سے ہڈی نظر آنے لگے پانچ اونٹ دیت ہے اور مرد کو عورت کے بدلہ قتل کیا جائے گا اور جن کے پاس اونٹ نہ ہوں اور سونا ہو تو ان سے ایک ہزار دینار وصول کئے جائیں گے۔ ابوداؤد نے اسے اپنی مراسیل میں لکھا ہے اور نسائی، ابن خزیمہ، ابن جارود، ابن حبان اور احمد نے روایت کیا ہے اور اس کی صحت میں انہوں نے اختلاف کیا ہے۔
हज़रत अबु बकर बिन मुहम्मद बिन अमरो बिन हज़िम ने अपने पिता के हवाले से अपने दादा से रिवायत किया है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने यमन के निवासियों को लिखा, फिर हदीस बयान की जिस में ये लिखा हुआ था जिस किसी ने एक बेगुनाह मुसलमान को क़त्ल किया और उस क़त्ल के गवाह हों तो उस पर क़सास ज़रूरी है। मगर यह कि मक़्तूल के वारिस राज़ी हों तो एक जान के क़त्ल की दयत सौ ऊंट है और नाक में भी पूरी दयत है जबकि इसे जड़ से काट दे और दोनों आंखों और ज़बान और दोनों होंटों के बदले में भी पूरी दयत है। इसी तरह निजी अंग और दो फ़ोतों में पूरी दयत है और पीठ में भी पूरी दयत है और एक पांव की सुरत में आधी दयत है और दिमाग़ के घाव और पेट के घाव में तिहाई दयत है और वह घाव जिस से हड्डी टूट जाए उस में पन्द्रह ऊंट और हाथ और पांव की हर एक ऊँगली में दस दस ऊंट दयत है और एक दांत की दयत पांच ऊंट और ऐसे घाव में जिस से हड्डी नज़र आने लगे पांच ऊंट दयत है और मर्द को औरत के बदले क़त्ल किया जाए गा और जिन के पास ऊंट न हों और सोना हो तो उन से एक हज़ार दीनार वसूल किये जाएं गे।
अबू दाऊद ने इसे अपनी मरासील में लिखा है और निसाई, इब्न ख़ुज़ैमा, इब्न जारूद, इब्न हब्बान और अहमद ने रिवायत किया है और इस की सेहत में इन्हों ने मतभेद किया है।

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود في المراسيل، حديث:225، والنسائي، القسامة، حديث"4857، وابن حبان(الإحسان):8 /180، 181، حديث:6525، وأحمد:2 /217، وابن خزيمة: لم أجده.»

Abu Bakr bin Muhammad bin 'Amro bin Hazm narrated on the authority of his father on the authority of his grandfather (RAA) that ‘The Messenger of Allah (ﷺ) wrote to the people of Yemen (mentioning the hadith which included), ‘Whoever kills a believer deliberately for no reason or a crime that he committed, he should be killed (in retaliation), unless the family of the murdered person agrees to take Diyah (blood money). The Diyah for a life is a hundred camels. Full blood money (i.e. total Diyah of 100 camels) is paid for the total cut off of each of the following: the nose, the eyes, the tongue, the lips, the penis, the testicles and the backbone. For the cutting off of one leg; half a Diyah is paid (i.e. 50 camels). For a head injury a third of the Diyah is paid, for a stab which penetrates the body, one third of the Diyah, for a blow which breaks a bones or dislocates it, 15 camels. For each finger or toe, 10 camels are paid. For each tooth five camels are paid. For a wound which exposes a bone five camels are paid. A man is killed in Qisas for killing a woman. For those who possess gold, they should pay the equivalent of the 100 camels which is fixed as one thousand Dinars.’ Related by Abu Dawud in his book “al-Marasil”, an-Nasa'i, Ibn Khuzaimah, Ibn al-Garud, Ibn Hibban and Ahmad, but they disagreed regarding its authenticity.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: ضعيف


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1009  
´اقسام دیت کا بیان`
سیدنا ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم نے اپنے باپ کے حوالہ سے اپنے دادا سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل یمن کو لکھا، پھر حدیث بیان کی جس میں یہ تحریر تھا جس کسی نے ایک بےگناہ مسلمان کو قتل کیا اور اس قتل کے گواہ ہوں تو اس پر قصاص لازم ہے۔ الایہ کہ مقتول کے ورثاء راضی ہوں تو ایک جان کے قتل کی دیت سو اونٹ ہے اور ناک میں بھی پوری دیت ہے جبکہ اسے جڑ سے کاٹ دے اور دونوں آنکھوں اور زبان اور دونوں ہونٹوں کے عوض بھی پوری دیت ہے۔ اسی طرح عضو مخصوص اور دو خصیہ میں پوری دیت ہے اور پشت میں بھی پوری دیت ہے اور ایک پاؤں کی صورت میں آدھی دیت ہے اور دماغ کے زخم اور پیٹ کے زخم میں تہائی دیت ہے اور وہ زخم جس سے ہڈی ٹوٹ جائے اس میں پندرہ اونٹ اور ہاتھ اور پاؤں کی ہر ایک انگلی میں دس دس اونٹ دیت ہے اور ایک دانت کی دیت پانچ اونٹ اور ایسے زخم میں جس سے ہڈی نظر آنے لگے پانچ اونٹ دیت ہے اور مرد کو عورت کے بدلہ قتل کیا جائے گا اور جن کے پاس اونٹ نہ ہوں اور سونا ہو تو ان سے ایک ہزار دینار وصول کئے جائیں گے۔ ابوداؤد نے اسے اپنی مراسیل میں لکھا ہے اور نسائی، ابن خزیمہ، ابن جارود، ابن حبان اور احمد نے روایت کیا ہے اور اس کی صحت میں انہوں نے اختلاف کیا ہے۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) «بلوغ المرام/حدیث: 1009»
تخریج:
«أخرجه أبوداود في المراسيل، حديث:225، والنسائي، القسامة، حديث"4857، وابن حبان(الإحسان):8 /180، 181، حديث:6525، وأحمد:2 /217، وابن خزيمة: لم أجده.»
تشریح:
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ اس میں مذکور دیات دیگر صحیح احادیث سے ثابت ہیں‘ نیز بعض محققین نے دیگر شواہد اور متابعات کی بنا پر اسے حسن قرار دیا ہے۔
بنابریں مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود قابل عمل اور قابل حجت ہے۔
واللّٰہ أعلم۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الإمام أحمد:۱۱ /۶۰۴- ۶۰۶)
راویٔ حدیث:
«حضرت ابوبکربن محمد رحمہ اللہ» ‏‏‏‏ بن عمرو بن حزم انصاری نجاری مدنی قاضی۔
ان کا نام اور کنیت ایک ہی ہے۔
اور ایک قول یہ ہے کہ ان کی کنیت ابومحمد ہے‘ ثقہ ہیں‘ عبادت گزار ہیں‘ کتب ستہ کے راوی ہیں اور پانچویں طبقے میں شمار ہوتے ہیں۔
ان کی اہلیہ نے کہا تھا کہ عرصۂ چالیس سال سے رات کو بستر پر نہیں لیٹے۔
ابن معین نے انھیں ثقہ قرار دیا ہے۔
ابن سعد کے قول کے مطابق ۱۲۰ ہجری میں وفات پائی۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1009   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.