الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 1035
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1035 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا الزهري، قال: اخبرني حنظلة الاسلمي، قال: سمعت ابا هريرة، يقول: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «والذي نفسي بيده ليهلن ابن مريم بفج الروحاء حاجا، او معتمرا، او ليثنيهما» 1035 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي حَنْظَلَةُ الْأَسْلَمِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيْهِلَّنَّ ابْنُ مَرْيَمَ بِفَجِّ الرَّوْحَاءِ حَاجًّا، أَوْ مُعْتَمِرًا، أَوْ لَيُثْنِيهِمَا»
1035- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اس ذات کی قسم! جس کے دست قدرت میں میری جان ہے، سیدنا عیسٰی بن مریم علیہ السلام فج روحاء سے حج یا عمرے کا تلبیہ ضرور پڑھیں گے یا پھر وہ ان دونوں کو جمع کرلیں گے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1252، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6820، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 4184، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8893، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7393، 7796، 10811، 11130»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1035  
1035- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اس ذات کی قسم! جس کے دست قدرت میں میری جان ہے، سیدنا عیسٰی بن مریم علیہ السلام فج روحاء سے حج یا عمرے کا تلبیہ ضرور پڑھیں گے یا پھر وہ ان دونوں کو جمع کرلیں گے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1035]
فائدہ:
اس حدیث سے سیدنا عیسٰی بن مریم علیہ السلام کے متعلق پیش گوئی بیان ہوئی ہے کہ وہ قرب قیامت اللہ تعالیٰ کے حکم سے اتریں گے اور حج یا عمرہ یا دونوں کر یں گے، اس پر ہمارا ایمان ہے کہ نزول عیسٰی علیہ السلام حق ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1034   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.