الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
حدود کے مسائل
गंभीर अपराध और उसकी सज़ा
1. باب حد الزاني
1. زانی کی حد کا بیان
१. ज़ानी “ नाजाइज़ संभोग करने वाले की सज़ा ”
حدیث نمبر: 1040
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن علي رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏اقيموا الحدود على ما ملكت ايمانكم» .‏‏‏‏ رواه ابو داود وهو في مسلم موقوف.وعن علي رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏أقيموا الحدود على ما ملكت أيمانكم» .‏‏‏‏ رواه أبو داود وهو في مسلم موقوف.
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنے قبضہ میں لونڈی غلام پر حدیں قائم کرو۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے اور مسلم میں یہ روایت موقوف ہے۔
हज़रत अली रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! ’’ अपने क़ब्ज़े में लौंडी ग़ुलाम पर हदें लगाया करो। ‘‘
इसे अबू दाऊद ने रिवायत किया है और मुस्लिम में ये रिवायत मोक़ूफ़ है।

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، الحدود، باب في إقامة الحدعلي المريض، حديث:4473، وحديث مسلم، الحدود، حديث:1705، والترمذي، الحدود، حديث:1441 وغيرهما يغني عنه.»

'Ali (RAA) narrated that the Messenger of Allah (ﷺ) said: "Inflict the prescribed punishment to those whom you possess (i.e. your slaves)." Related by Abu Dawud. And it is related by Muslim (but only traced to the Companion).
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: ضعيف

   سنن أبي داود4473علي بن أبي طالبأقيموا الحدود على ما ملكت أيمانكم
   بلوغ المرام1040علي بن أبي طالب أقيموا الحدود على ما ملكت أيمانكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1040  
´زانی کی حد کا بیان`
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنے قبضہ میں لونڈی غلام پر حدیں قائم کرو۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے اور مسلم میں یہ روایت موقوف ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1040»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الحدود، باب في إقامة الحدعلي المريض، حديث:4473، وحديث مسلم، الحدود، حديث:1705، والترمذي، الحدود، حديث:1441 وغيرهما يغني عنه.»
تشریح:
1. مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے اور اس کی بابت مزید لکھا ہے کہ صحیح مسلم اور جامع الترمذی کی روایات اس سے کفایت کرتی ہیں‘ جس سے معلوم ہوا کہ مذکورہ روایت ہمارے فاضل محقق کے نزدیک بھی قابل عمل ہے۔
علاوہ ازیں دیگر محققین نے بھی اسے حسن لغیرہ قرار دیا ہے۔
بنابریں مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بنا پر قابل عمل ہے۔
واللّٰہ أعلم۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الإمام أحمد:۲ /۱۳۸) 2. اس حدیث اور گزشتہ حدیث سے معلوم ہوا کہ لونڈی اور غلام پر اس کا مالک حد نافذ کر سکتا ہے اور آزاد کے مقابلے میں ان پر آدھی سزا نافذ کی جائے گی جیسا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ فَعَلَیْھِنَّ نِصْفُ مَا عَلَی الْمُحْصَنٰتِ مِنَ الْعَذَابِ﴾ ان پر پاک دامن آزاد عورت کی سزا سے نصف سزا ہے۔
اگر لونڈی شادی شدہ ہو تو اس پر حد نافذ کرنے میں اختلاف ہے کہ اس پر حد حکومت لگائے گی یا مالک۔
جمہور کہتے ہیں کہ اس پر اس صورت میں بھی مالک ہی حد لگائے گا۔
امام مالک رحمہ اللہ کی رائے ہے کہ شادی شدہ لونڈی پر مالک حد لگانے کا مجاز نہیں کیونکہ اس صورت میں وہ صرف مالک کی لونڈی ہی نہیں دوسرے کی بیوی بھی ہے‘ ہاں اگر لونڈی کا خاوند بھی اسی مالک کا غلام ہو تو پھر مالک اس پر حد لگا سکتا ہے۔
3. لونڈی کے لیے ثبوت زنا کی وہی صورتیں ہیں جو ایک آزاد عورت کے لیے ہیں‘ البتہ بعض حضرات کی یہ رائے بھی ہے کہ اگر لونڈی کے زنا کی شہادتیں اور اقرار نہ ہو اور مالک کو یقین و وثوق ہو کہ لونڈی نے زنا کا ارتکاب کیا ہے تو مالک محض اپنے یقین و وثوق کی بنیاد پر بھی حد نافذ کر سکتا ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1040   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4473  
´مریض پر حد نافذ کرنے کے حکم کا بیان۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت میں سے کسی کی لونڈی نے حرام کاری کر لی تو آپ نے فرمایا: علی! جاؤ اور اس پر حد قائم کرو میں گیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ اس کا خون بہے چلا جا رہا ہے، رکتا ہی نہیں، یہ دیکھ کر میں آپ کے پاس واپس آ گیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: علی! کیا حد لگا کر آ گئے؟ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں اس کے پاس آیا دیکھا تو اس کا خون بہ رہا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا بند ہونے تک رکے رہو، جب بند ہو جائے تو اسے ضرور حد لگاؤ، اور حدوں کو اپنے غلاموں اور لونڈیوں۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4473]
فوائد ومسائل:
زنا سے حاملہ عورت کووضع حمل کے بعد حد لگائی جائے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4473   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.