حدثنا حجاج ، اخبرنا ابن جريج ، حدثنا العلاء بن عبد الرحمن بن يعقوب ، عن ابن دارة مولى عثمان، قال: إنا لبالبقيع مع ابي هريرة إذ سمعناه , يقول: انا اعلم الناس بشفاعة محمد صلى الله عليه وسلم يوم القيامة، قال: فتداك الناس عليه، فقالوا: إيه يرحمك الله، قال: يقول: " اللهم اغفر لكل عبد مسلم لقيك يؤمن بي، ولا يشرك بك" .حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْقُوبَ ، عَنْ ابْنِ دَارَّةَ مَوْلَى عُثْمَانَ، قََالَ: إِنَّا لَبِالْبَقِيعِ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ إِذْ سَمِعْنَاهُ , يَقُولُ: أَنَا أَعْلَمُ النَّاسِ بِشَفَاعَةِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، قََالَ: فَتَدَاكَّ النَّاسُ عَلَيْهِ، فَقَالُوا: إِيهٍ يَرْحَمُكَ اللَّهُ، قََالَ: يَقُولُ: " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِكُلِّ عَبْدٍ مُسْلِمٍ لَقِيَكَ يُؤْمِنُ بِي، وَلَا يُشْرِكُ بِكَ" .
ابن وارہ " جو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ہیں " کہتے ہیں کہ ہم جنت البقیع میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے ہم نے انہیں یہ کہتے ہوئے سنا کہ میں لوگوں میں اس چیز کو سب سے زیادہ جانتا ہوں کہ قیامت کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت سے کون بہرہ مند ہوگا لوگ ان پر جھک پڑے اور اصرار کرنے لگے کہ اللہ تعالیٰ کی آپ پر رحمتیں نازل ہوں بیان کیجئے انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ ہر اس بندہ مسلم کی مغفرت فرما جو تجھ سے اس حال میں ملے کہ وہ مجھ پر ایمان رکھتا ہو اور تیرے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو۔