الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
حدود کے مسائل
गंभीर अपराध और उसकी सज़ा
1. باب حد الزاني
1. زانی کی حد کا بیان
१. ज़ानी “ नाजाइज़ संभोग करने वाले की सज़ा ”
حدیث نمبر: 1048
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
عن ابن عمر رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏اجتنبوا هذه القاذورات التي نهى الله عنها فمن الم بها فليستتر بستر الله وليتب إلى الله فإنه من يبد لنا صفحته نقم عليه كتاب الله» .‏‏‏‏ رواه الحاكم وهو في الموطا من مراسيل زيد بن اسلم.عن ابن عمر رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏اجتنبوا هذه القاذورات التي نهى الله عنها فمن ألم بها فليستتر بستر الله وليتب إلى الله فإنه من يبد لنا صفحته نقم عليه كتاب الله» .‏‏‏‏ رواه الحاكم وهو في الموطأ من مراسيل زيد بن أسلم.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان گندے کاموں سے بچو جن سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے اور جو شخص ان میں مبتلا ہو جائے تو اسے اللہ کے ڈالے ہوئے پردہ میں چھپے رہنا چاہیئے اور اسے چاہیئے کہ اللہ کی جناب میں (پوشیدہ طور پر) توبہ کر لے کیونکہ جو شخص اپنی پیٹھ ہمارے سامنے ظاہر کرے گا ہم اس پر کتاب اللہ کو نافذ و قائم کر کے چھوڑیں گے۔ اسے حاکم نے روایت کیا ہے اور یہ موطا میں زید بن اسلم سے مرسلاً مروی ہے۔
हज़रत इब्न उमर रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! ’’ इन गंदे कामों से बचो जिन से अल्लाह तआला ने मना किया है और जो व्यक्ति इन में पड़ा हो तो उसे अल्लाह के डाले हुए पर्दा में छुपे रहना चाहिए और इसे चाहिए कि अल्लाह के आगे (छुपे हुए तौर पर) तौबा कर ले क्यूंकि जो व्यक्ति अपनी पीठ हमारे सामने करे गा हम उस पर अल्लाह की किताब को लागू कर के छोड़ें गे।”
इसे हाकिम ने रिवायत किया है और ये मोता में ज़ैद बिन असलम से मुरसलन रिवायत है।

تخریج الحدیث: «أخرجه الحاكم:4 /244، 383 وصححه علي شرط الشيخين، ووافقه الذهبي، وملك في الموطأ:2 /825، وللحديث شواهد في التمهيد:(5 /224) وغيره.»

Ibn 'Umar (RAA) narrated that the Messenger of Allah (ﷺ) said: "Avoid these filthy practices which Allah, the Almighty has prohibited. He who commits any of these, should conceal with Allah's Most High Veil (i.e. should not speak about it), and should turn to Allah, the Most High in repentance, for if anyone uncovers his hidden sins (to us), we shall inflict on him the punishment prescribed by Allah, the Al-Mighty." Related by Al-Hakim and in Al-Muwatta' but traced to its narrator Zaid bin Aslam as hadith Mursal.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: حسن


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1048  
´زانی کی حد کا بیان`
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان گندے کاموں سے بچو جن سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے اور جو شخص ان میں مبتلا ہو جائے تو اسے اللہ کے ڈالے ہوئے پردہ میں چھپے رہنا چاہیئے اور اسے چاہیئے کہ اللہ کی جناب میں (پوشیدہ طور پر) توبہ کر لے کیونکہ جو شخص اپنی پیٹھ ہمارے سامنے ظاہر کرے گا ہم اس پر کتاب اللہ کو نافذ و قائم کر کے چھوڑیں گے۔ اسے حاکم نے روایت کیا ہے اور یہ موطا میں زید بن اسلم سے مرسلاً مروی ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1048»
تخریج:
«أخرجه الحاكم:4 /244، 383 وصححه علي شرط الشيخين، ووافقه الذهبي، وملك في الموطأ:2 /825، وللحديث شواهد في التمهيد:(5 /224) وغيره.»
تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بشری کمزوری کی بنا پر گناہ کا سرزد ہوجانا خلاف توقع نہیں‘ مگر جب کوئی گناہ سرزد ہو جائے تو انسان کو چاہیے کہ اپنا جرم اور فعل لوگوں کے سامنے بیان نہ کرتا پھرے بلکہ جب اللہ تعالیٰ نے پردہ پوشی فرمائی ہے تو اسے پردے ہی میں رہنے دے اور پوشیدہ طور پر اللہ رب العزت کے حضور توبہ کرے اور اس سے معافی کا طلب گار ہو۔
لیکن اگر وہ اپنے گناہ کا برملا اظہار کرتا اور اعتراف جرم کرتا ہے تو پھر وہ کسی صورت میں شرعی سزا سے نہیں بچ سکتا۔
راویٔ حدیث:
«حضرت زید بن اسلم رضی اللہ عنہ» ‏‏‏‏ صحابی ہیں اور بَنُو بَلِيّ‘ یعنی بنو عجلان قبیلہ سے ہیں۔
یہ انصار کے قبیلۂبنو عمرو بن عوف کے حلیف تھے۔
بدر میں شریک ہوئے۔
کہا جاتاہے کہ صفین میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ساتھ دیا۔
ہشام کلبی نے کہا ہے کہ انھیں طلیحہ بن خویلد اسدی نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی خلافت کے آغاز‘ یعنی ۱۱ ہجری میں جنگ بزاخہ کے روز قتل کیا تھا۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1048   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.